ایران: شادی کی ترغیب کے لیے سرکاری ڈیٹنگ ایپ متعارف


Two women look at a mobile phone at a bus stop in Tehran, Iran (30 May 2021)

ایران کی سائبر پولیس نے کہا ہے کہ ہمدان ملک کی واحد قانونی ڈیٹنگ ایپ ہے

ایران میں نوجوانوں کو شادی کی ترغیب دینے کے لیے سرکاری ڈیٹنگ ایپ متعارف کروائی گئی ہے۔

ہمدان نامی ڈیٹنگ ایپ کو حکومتی پراپیگنڈہ تنظیم طبیان کلچر انسٹی ٹیوٹ نے تیار کیا ہے۔ فارسی میں ہمدان کا مطلب ہے ساتھی۔

ایپ تیار کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ ایپ مصنوعی ذہانت کے ذریعے غیر شادی شدہ مردوں کے لیے مستقل لیکن صرف ایک شادی کے لیےموزوں رشتہ تلاش کرتی ہے۔

ایران میں کئی مقبول ڈیٹنگ ایپس پہلے سے ہی موجود ہیں لیکن ہمدان پہلی قانونی ڈیٹنگ ایپ ہے۔

ایرانی قانون کے مطابق شادی کے بغیر جنسی فعل ایک جرم ہے۔

یہ بھی پڑھیئے

طلاق منائیں دھوم دھام سے

‘مغربی انداز’ میں شادی کی پیشکش پر ایرانی جوڑا گرفتار

ہمدان ایپ کے مطابق کسی بھی صارف کو رجسٹریشن سے پہلے اپنی شناخت کی تصدیق کرانا لازم ہے ۔ اس کے علاوہ صارف کا نفسیاتی ٹیسٹ ہو گا جس کے بعد ہی وہ اپنے ساتھی کی تلاش شروع کر سکتا ہے۔

جب مناسب میچ مل جاتا ہے تو ایپ دونوں خاندانوں کو سروس معاونین کی موجودگی میں متعارف کراتی ہے جو چار برسوں تک نئے شادی شدہ جوڑے کے ساتھ موجود رہیں گے۔

طبیان کلچر انسٹیوٹ کے سربراہ نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس ایپ کے ذریعے ایسے وقت صحت مند خاندان وجود میں آئیں گے جب ’شیطان‘ اور دشمنوں کی وجہ سے ایران کی خاندانی اقدار کو خطرات لاحق ہیں۔

ایران کی نیشنل آرگنائزیشن فار سول رجسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق ایران میں 2020 مارچ سے دسمبر تک 307300 شادیاں ہوئیں جبکہ 99600 طلاقیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ ایران میں 2008 میں ہر آٹھ شادیوں میں سے ایک طلاق پر ختم ہو رہی تھی۔

2020 میں ایران میں سالانہ شرح پیدائش 1.29 فیصد تک گر چکی ہے۔

ایران کی کل آبادی کا آدھا حصہ 35 سال سے کم عمر ہے۔

حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی قدم نہ اٹھایا گیا تو ایران اگلے تیس برسوں میں دنیا کا سب سے عمر رسیدہ لوگوں کا ملک بن جائے گا۔

ایران کی پارلیمنٹ نے رواں برس مارچ میں ایک ایسا قانون منظور کیا تھا جس میں نوجوانوں کو شادی کی ترغیب اور دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کو مالی مراعات دینے کی منظوری دی گئی تھی۔

ایران کی گارڈین کونسل نے ابھی تک اس قانون کی منظوری نہیں دی ہے۔

ایران میں گذشتہ برس حکام نے ملک کے سرکاری ہسپتالوں میں فیملی پلاننگ کی سہولتوں کو محدود کر دیا ہے اور اب یہ سہولت صرف ایسی خواتین کو مہیا کی جاتی ہے جن کی صحت کو خطرات لاحق ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp