پاکستان کے انتہائی ’کم گو صدر‘ ممنون حسین چل بسے


پاکستان کے سابق صدر اور مسلم لیگ ن کے رہنما ممنون حسین آج وفات پا گئے۔

وہ پاکستان کے بارہویں صدر تھے۔ یہ ملک کی 70 سالہ تاریخ میں پہلا موقع تھا جب ایک منتخب صدر سے صدارت آئینی طریقے سے دوسرے منتخب صدر کو منتقل ہوا تھا۔ جب وہ صدر بنے تو یہ عہدہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ان کو منتقل ہوا تھا۔

پارٹی اور شہباز شریف کا اظہار افسوس

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی سابق صدر ممنون حسین کی وفات پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا ایک بیان میں کہنا تھا ’آج پاکستان سے محبت کرنے والے ایک صاحب کردار اور درد دل رکھنے والے قیمتی شخص سے ہم محروم ہوگئے ہیں‘۔

ان کے بقول ’ وہ نواز شریف کے ایک بااعتماد، وفاشعار اور نظریاتی ساتھی تھے۔ اور وہ ہر نشیب و فراز میں پارٹی اور اس کی قیادت کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہے اور مصلحت کوشی کا کبھی شکار نہ ہوئے۔ ‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ سابق صدر ممنون حسین ’ہماری مشرقی اقدار و روایات، شرافت اور علمی تہذیب کا چلتا پھرتا نمونہ تھے۔ وہ صاحب زبان اور ادب شناس ہونے کے علاوہ علم سے محبت رکھنے والی کمال شخصیت تھے۔‘

ممنون حسین پاکستان کے بارہویں صدر تھے

مسلم لیگ نون کے رہنما ممنون حسین ملک کے بارہویں صدر تھے۔ ممنون حسین مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے تاجر اور غیر سرگرم سیاسی شخصیت رہے ہیں۔

ممنون حسین سنہ 1940 میں انڈیا کے شہر آگرہ میں پیدا ہوئے، پاکستان کے قیام کے بعد کئی دیگر خاندانوں کی طرح ان کا خاندان بھی نقل مکانی کرکے پاکستان آ گیا۔

انسٹیٹوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی سے گریجویٹ ممنون حسین کہتے تھے کہ سیاسی طور پر وہ سنہ 1970 سے مسلم لیگ سے منسلک رہے۔

سنہ 1993 میں جب پاکستان کے اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے میاں نواز شریف کی حکومت برطرف کی تو ان دنوں ہی ممنون حسین شریف خاندان کے قریب پہچنے اور بعد میں وہ مسلم لیگ سندھ کے قائم مقام صدر سمیت دیگر عہدوں پر فائز رہے۔

ممنون حسین سنہ 1997 میں سندھ کے وزیر اعلیٰ لیاقت جتوئی کے مشیر رہے، سنہ 1999 میں انہیں گورنر مقرر کیا گیا، مگر صرف چھ ماہ بعد ہی میاں نواز شریف کی حکومت کا تخہ الٹ گیا اور وہ معزول ہوگئے۔

کراچی کے علاقے جامع کلاتھ مارکیٹ بندر روڈ پر ممنون حسین کپڑے کی تجارت کرتے رہے ہیں، اسی علاقے میں ان کا گھر بھی تھا بعد میں وہ ڈیفنس میں منتقل ہوگئے۔

میاں نواز شریف کے دورِ اسیری اور جلاوطنی کے بعد مسلم لیگ نواز کے احتجاج میں ممنون حسین شاذو نادر ہی نظر آتے تھے، ان کا کردار انتہائی غیر متحرک رہا۔

سندھ میں مسلم لیگ نواز کی شناخت سید غوث علی شاہ، الہی بخش سومرو، سلیم ضیا، سردار رحیم اور علیم عادل شیخ بنے ہوئے تھے۔ علیم عادل شیخ مسلم لیگ ق میں چلے گئے، سردار رحیم نے مسلم لیگ فنکشنل میں شمولیت اختیار کی اور الہی بخش سومرو نے عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔

میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد ممنون حسین دوبارہ منظرِ عام پر آئے، انھیں مسلم لیگ نواز کے جلسے اور جلوسوں میں انتہائی کم گو دیکھا گیا ان کی تقریر سیاست کی بجائے میاں نواز شریف کی شخصیت کے گرد گھومتی تھی۔س

سوشل میڈیا رد عمل

سوشل میڈیا پر صارفین بھی سابق صدر کی وفات کی خبر شیئر کرتے اور پر اظہار افسوس کرتے نظر آئے۔ اس وقت پاکستان میں صدر ممنون حسین ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہے۔

مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک مخلص شخصیت قرار دیا۔

کئی صارفین پانامہ لیکس کے موقع پر ان کی تقریر شیئر کرتے نظر آئے تو کئی ان کی سیاسی زندگی اور جمہوریت پسندی کی تعریف کرتے دکھائی دیے۔

ایک صارف نے یاد دلایا کہ شاید بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے کہ ممون حسین ہی ہیں جنہوں نے وزیراعظم عمران خان سے حلف لیا تھا۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32472 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp