سمیع اللہ کے مجسمے سے ہاکی اور گیند چوری


 

samiullah khan

پاکستان کے ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی سمیع اللہ خان کے بہاولپور میں نصب مجسمے سے ہاکی اور گیند کو چوری کر لیا گیا ہے۔

سمیع اللہ خان جو ہاکی کی دنیا میں اپنی برق رفتاری کی وجہ سے فلائینگ ہارس کے نام سے جانے جاتے ہیں، کا مجسمہ ایک ماہ قبل ہی ان کے آبائی شہر بہاولپور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نصب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے

’بھٹو کی نظر میں بہترین‘: اولمپیئن سمیع اللہ کو ’فلائنگ ہارس‘ کا خطاب کیسے ملا

49 سال قبل جب پاکستان ہاکی کا عالمی چیمپیئن بنا

پولیس نے ایک مقامی شخص محمد رضوان کی رپورٹ پر چوری کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

محمد رضوان نے پولیس کو اپنی شکایت میں کہا کہ کسی نامعلوم شخص نےقومی ہیرو سمیع اللہ کے مجسے سے گیند چوری کر کے اور مجسمہ کے ساتھ غیر اخلاقی اور نازیبا حرکات کی تصاویر بنا کر اور سوشل میڈیا پر وائرل کر کے زیادتی کی ہے۔

نامور پاکستانی ہاکی کھلاڑی سمیع اللہ 6 ستمبر 1951 کو بہاولپور میں پیدا ہوئے تھے۔ سمیع اللہ نے 1976 کے مانٹریال اولمپکس سے 1982 تک منعقد ہونے والے عالمی ہاکی ٹورنامنٹس کے متعدد مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

‘حکومت پاکستان نے سمیع اللہ کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp