افغان سفیر کی بیٹی کا تحریری بیان سامنے آ گیا


پاکستان میں تعینات افغان سفیر کی بیٹی سیلسلہ علی خیل نے پولیس کو تحریر ی جواب جمع کرا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد تشدد کیا، جب مجھے ہوش آیا تو دیکھا کہ گندگی کے ڈھیر پر پڑی تھی۔

نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی پولیس نے افغان سفیرکی بیٹی سیلسلہ علی خیل کے مبینہ اغوا اور تشدد کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے مقدمے میں اغوا، تشدد اور دھمکیاں دینے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق سیلسلہ نے اپنے تحریری بیان میں بتایا ہے کہ میں گھر سے کچھ فاصلے پر کھڑی ٹیکسی میں سوار ہو کر شاپنگ کرنے گئی تھی جہاں سے واپسی پر ایک اور ٹیکسی میں سوار ہوئی جو کچھ دیر بعد رک گئی اور اچانک ایک نامعلوم شخص آ کر گاڑی میں بیٹھ گیا۔

سیلسلہ علی خیل کے بیان کے مطابق گاڑی میں بیٹھنے والے نامعلوم شخص نے مجھ پر تشدد شروع کر دیا جس سے میں بےہوش ہو گئی، جب مجھے ہوش آیا اور میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ میں گندگی کے ڈھیر پر تھی جس کے بعد میں گھر کے بجائے پارک چلی گئی۔ والد کے آفس کولیگ کو بلایا اور وہ مجھے گھر لے گیا۔

واضح رہے کہ وفاقی دارلحکومت میں پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا واقعہ سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے وزرات داخلہ کو ہدایات دی تھیں کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو 48 گھنٹے کے اندر اندر گرفتار کیا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments