پاکستان میں طالبان کی حمایت میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟


حال ہی میں افغان طالبان کے ساتھ لڑنے والے ایک پاکستانی شہری کی نعش کے ساتھ کھڑے ہو کر مذہبی افراد نے پرزور انداز میں اسلامی نعرے بازی کی۔ پاکستانی شہری عبدالرشید ننگرہار میں رواں ماہ کے اوائل میں مارا گیا تھا۔ پاکستان کے مختلف حصوں میں مقیم علما بھی افغان طالبان کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس حمایتی عمل میں وہ لوگوں کو طالبان کے لیے عطیات دینے کی اپیلیں بھی کر رہے ہیں۔
پاکستانی صوبے بلوچستان کے شہروں کوئٹہ اور پشین میں مقامی لوگوں نے بتایا کہ طالبان کی حمایت میں جاری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک شہری نے اپنی شناخت مخفی رکھتے ہوئے کہا کہ ان کے علاقے میں طالبان کی حمایت بڑھی ہے لیکن مقامی انتظامی حکام کی رضامندی کے بغیر ان کے حق میں ریلی نکالنا ممکن نہیں ہے۔ اس شہری کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے مساجد میں علما طالبان کے لیے عطیات دینے کی اپیل کرتے تھے لیکن اب انہوں نے گھر گھر جا کرعطیات اکھٹے کرنا شروع کر دیے ہیں۔
پاکستانی صوبے خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن کے ایک ترقی پسند رکن پارلیمنٹ محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں طالبان کی سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیں اور ریاستی مرضی کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔ طالبان کے لیے عطیات اور چندہ جمع کرنے کی رپورٹوں کو حکومتی اہلکاروں نے بے بنیاد قرار دیا ہے۔ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایسی رپورٹوں کو لغو اور من گھڑت کہا ہے۔
یہ اہم ہے کہ پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان خلافِ قانون قرار دی جا چکی ہے لیکن مبصرین کے مطابق ان کی جانب سے افغان طالبان کو دی جانے والی حمایت سے انہیں بعض حلقوں کی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments