شطرنج نے عالمی وبا کے دوران لوگوں کو ذہنی دباؤ سے بچایا
شطرنج کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ کچھ ماہ میں لوگوں کی اس کھیل میں دلچسبی دو گنا بڑھ گئی ہے اور اب پہلے سے کہیں زیادہ تعداد میں لوگ شطرنج کے آن لائن مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً تمام ہی کھیل لوگوں میں تناؤ اور ذھنی پریشانی میں کمی لاتے ہیں، لیکن جہاں تک شطرنج کا تعلق ہے تو اس میں شاطرانہ اور سائنسی انداز میں سوچ اور اس کھیل کے فن کے امتزاج نے اسے ثقافتی کھیلوں میں نمایاں مقام دے دیا ہے اور یہ کھیل نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے۔
Games & sports can help support people's well-being during times of crisis, including the #COVID19 pandemic, by reducing anxieties & improving mental health.
More on Tuesday's #WorldChessDay: https://t.co/dkqPUaWyzA pic.twitter.com/Bu6k0B662u
— United Nations (@UN) July 20, 2021
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شطرنج کا کھیل منصفانہ انداز کو فروغ دیتا ہے اور ایک دوسرے کا احترام بھی سکھاتا ہے۔ لہذا، اس دلچسب کھیل سے لوگوں اور قوموں کے بیچ باہمی برداشت اور تفہیم کو فروغ دینے میں بھی مدد ملتی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس وقت دنیا میں ساٹھ کروڑ سے زائد بالغ افراد باقاعدگی سے شطرنج کھیلتے ہیں۔
امریکہ، برطانیہ، جرمنی، بھارت اور روس میں 70 فیصد بالغ افراد اپنی زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر شطرنج ضرور کھیلتے ہیں۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).