پانامہ کیس کے شہرت یافتہ صحافی اسد کھرل نے پولیس پر حملہ کر دیا


لاہور کے علاقے کاہنہ میں پانامہ کیس کے شہرت یافتہ رپورٹر صحافی اسد کھرل نے پولیس پر حملہ کر دیا۔ کانسٹیبل سے گن چھین کر اے ایس پی اور کانسٹیبل کو یرغمال بنا کر فائرنگ شروع کردی۔

اسد کھرل اپنے آپ کو مقامی صحافی بتاتا ہے اور اس کا احتسابی اداروں نیز حساس حلقوں سے گہرا تعلق بتایا جاتا ہے۔ ملزم نے محترمہ بے نظیر شہید، میاں نواز شریف اور گجرات کے چوہدری برادران کے خلاف مبینہ تحقیقی کتابیں لکھ رکھی ہیں۔ پولیس نے اسد کھرل کو گرفتار کر کے اس کے خلاف ڈکیتی، اقدام قتل، پولیس مقابلہ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

پولیس کو گرفتاری کے دوران مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ مقامی عدالت نے ملزم اسد کھرل کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ صحافی اسد کھرل کے خلاف مقدمہ اس کے گھر تعینات ہیڈ کانسٹیبل اشفاق کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق اسد کھرل نے اپنے گھر سے باہر آ کر کانسٹیبل ادریس کو زدوکوب کیا اور سرکاری رائفل چھین لی۔ اے ایس پی کاہنہ شعیب میمن پہنچے تو اسد کھرل نے کہا پولیس گارڈ پر بھروسہ نہیں۔ اندر آ کر بات سُنیں۔ اے ایس پی اور کانسٹیبل اشفاق بات سننے گھر کےاندر گئے تو اسد کھرل نے سرکاری رائفل چھین کر دونوں کو ہینڈز اپ کروایا اور کمرے کا دروازہ لاک کر کے یرغمال بنا لیا۔

تفصیلات کے مطابق اسد کھرل نے فائرنگ شروع کر دی۔ اپنی جان بچانے کے لئے دونوں پولیس اہل کار زمین پر لیٹ گئے۔ فائر کمرے کی دیواروں پر جا لگے۔ دونوں فائرنگ سے بچنے کیلئے بھاگ کر باہر نکل گئے تو اسد کھرل سرکاری رائفل سمیت باہر آیا اور دوبارہ فائرنگ شروع کر دی۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم اسد کھرل نے باوردی پولیس ملازمین کو حبس بے جا میں رکھا۔ پولیس کے مطابق واقعہ منگل کی رات 7 بجے کاہنہ کی نجی سوسائٹی میں پیش آیا تھا۔ واقعہ کے بعد پولیس ملزم اسد کھرل کو گرفتار کرنے پہنچی تو پولیس کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم پولیس نے کمانڈو ایکشن کرتے ہوئے ملزم اسد کھرل کو گرفتار کر کے تھانہ کاہنہ منتقل کروا دیا۔

پولیس نے ملزم اسد کھرل کو مجسٹریٹ حارث صدیقی کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے 14 روز کا جسمانی ریمانڈ طلب کیا جس پر مجسٹریٹ نے 4 روز کا ریمانڈ دیتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 25 جولائی کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments