اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بے حیا بکریاں!


خربوزے کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے، جیسی روح ویسے فرشتے، چور کا بھائی گرہ کٹ اور جتنے کالے میرے باپ کے سالے۔ ہائے ہائے! پاکستان کی بے حیا عورتوں، تف ہے تم پر۔ حیف تمہاری بے حیائی ہمیں اس موڑ پر لے آئی۔ دیکھو، اب اتنی انجان نہ بنو، نہ تم آبرو باختہ ہوتیں نہ تمہاری بے حیائی دیکھ دیکھ کر یہاں کی بچیوں کو تو چھوڑو، بکریاں، بلیاں اور ہاں نابینا ڈولفن مچھلیاں بھی بے حیائی کی حرکتیں کرتیں اور اپنی آبرو اور جان لٹاتیں۔ کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے، بگاڑ دیا ساری قوم کو۔ یہ تم ہی تو ہو جس کی وجہ سے یہ بیچارے مرد خانماں برباد ہوئے ہیں۔ تمہاری حرکتیں ہی ایسی ہیں کہ شریف سے شریف مرد بھی بے چارہ اپنے ہوش و حواس کھو دیتا ہے۔ آخر وہ بھی انسان ہی ہے روبوٹ تو نہیں۔ یہ تم ہی ہو جو ان کے سامنے کم کم کپڑے پہن کر آتی ہو اور ان کے اندر ہوس کی آگ کو اتنا بھڑکا دیتی ہو کہ بے چارے اپنا ہوش کھو بیٹھتے ہیں۔ اب انہیں کہیں نہ کہیں تو اپنی آگ ٹھنڈی کرنی ہی ہوگی، تو کیا کرے گا بندا بشر؟ اب اسی چکر میں کوئی عورت، کوئی لڑکی، کوئی بچی، کوئی بلی یا کوئی بکری مر مرا جائے تو کیا قیامت آ گئی! مرنا تو سب کو ہی ہے لیکن ہوس کی آگ ٹھنڈی کرنا اس سے بہت بہت بلند مقصد ہے۔ وہ جو شلپا شیٹھی کہتی ہے نا، سپر سے بھی بہت بہت اوپر۔

ایک تو بے چارے مرد ان عورتوں کے چال چلن، اداؤں اور کم کپڑوں سے پریشان تھے، اوپر سے یہ بلیاں، بکریاں، انہوں نے تو حد ہی کردی بھئی۔ لو بھلا بغیر کپڑوں کے ہی منمناتی پھرتی ہیں، ادھر سے ادھر۔ ڈال دیا نا ان کا ایمان خطرے میں۔ ارے بھئی کوئی روبوٹ ہوتا تو سہ جاتا، بندہ کیسے کنٹرول کرے گا اپنے جذبات کو۔ تو پھر، یہ تو ہوگا۔ اب بھلے سامنے زینب ہو، عائشہ ہو، زوہیب ہو، کم سن راشد ہو، دریائے سندھ کی نابینا ڈولفن ہو یا اوکاڑہ کی بکری، ہوس کے طوفان کے سامنے جو آئے گا، وہ مارا جائے گا۔

خبردار! جو کسی نامراد نے ان معصوم فرشتہ صفت مردوں کو کچھ کہا۔ ان کا کوئی قصور نہیں۔ بنانے والے بنایا ہی ایسا ہے۔ شہری ہو، دیہاتی ہو، پڑھا لکھا ہو، ان پڑھ ہو، بے دین ہو یا دین دار، سب کا قبلہ ایک، سب کا نصاب ایک۔ ماشا اللہ، کیا ایکتا ہے، کیا یکجہتی ہے، کیا تال میل ہے، آپ کی ہم خیالی واقعی قابل ستائش ہے۔ آپ نے اپنے کانوں کے اندر جو موم بھرا ہوا ہے وہ بہت معیاری اور مقدس ہے۔ یہ کبھی آپ سے غداری نہیں کرے گا۔ یہ بے حیا، بے غیرت، کم حیثیت عورتیں آپ کو کچھ بھی کہیں، آپ کے کانوں میں آواز نہیں جائے گی۔ ساری مقدس گائیں آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے اعزاز میں سب نے اپنے اپنے منہ میں گھونگنیاں ڈالی ہوئی ہیں۔ آپ بس مزے لیجیے، اپنی آگ کو ٹھنڈا کیجیے۔ انسانیت کو جلنے دیں، آپ اپنی بانسری بجائیے! باقی رہے نام اللہ کا!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments