راولپنڈی پولیس نے پیرو دھائی مدرسہ کی طالبہ سے زیادتی کرکے مفرور ہونے والے مہتمم مفتی شاہ نواز کو گرفتار کرلیا تاہم ساتھی ملزمہ معلمہ تاحال روپوش ہے جب کہ ملزم کی فرار میں معاونت پر ملزم کے بھائی، بھتیجے، بیٹے اور مدرسہ نائب امیر کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ پیرو دھائی کے علاقے میں واقع مدرسے میں زیر تعلیم 16 سالہ طالبہ کی والدہ نے مدرسے  کے مہتمم اور خاتون معلمہ کے خلاف طالبہ کو مشروب کے ذریعے بے ہوش کرنے اور مبینہ زبردستی کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کرایا تاہم پانچ روز بعد بھی ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔

اتوار کو سی پی او  راولپنڈی احسن یونس نے نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو چھ گھنٹوں کے اندر ملزمان کی گرفتاری کا الٹی میٹم دیا لیکن ملزمان کہیں نہ ملے۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے مرکزی ملزم کو فرار میں مدد دینے والے ملزم کے بھائی حق نواز، بھتیجے حسن نواز، نائب امیر اویس اور منتظم مدرسہ کے بیٹے عبداللہ کو گرفتار کرکے مقدمات درج کر لیے۔

پولیس چھاپوں کے دوران ملزم شاہ نواز نے راولپنڈی کچہری سے عبوری ضمانت کرا لی تاہم پولیس نے ملزم کو گرفتاری سے بچنے کی مزاحمت کی دفعہ کے تحت گرفتار کرلیا جب کہ ملزم پر بچی کے ساتھ ناشائستہ حرکات اور اسلحے کی نوک پر دھمکیاں دینے کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔

متاثرہ بچی نے بیان دیا تھا کہ ملزم اسلحہ کی نوک پر اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا جب کہ کسی کو بتانے کی صورت میں گھر کو بم سے اڑانے کی دھمکی بھی دی۔