معاشی ترقی اور سماجی استحکام کا معجزہ


آج کی جدید انسانی تاریخ میں چین نے جس تیز رفتاری سے ترقی کی منازل طے کی ہیں، دیگر دنیا میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ زندگی کا کوئی بھی شعبہ دیکھیں چین آپ کو ہمیشہ صف اول میں نظر آتا ہے۔ چین کی غیر معمولی ترقی کو صرف اقتصادی یا سماجی خوشحالی تک محدود نہیں کیا جا سکتا ہے بلکہ عالمی امور میں بھی چین کا اثر و رسوخ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ چین میں گورننس کا موثر نظام ہے جس میں پالیسیوں کے تسلسل کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ قیادت کی تبدیلی سے کبھی بھی ترقیاتی سمت میں کوئی بدلاو نہیں آیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 1978 میں اصلاحات اور کھلے پن سے شروع ہونے والے سفر نے آج چین کو دنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت بنا دیا ہے۔

ابھی حال ہی میں چین میں برسراقتدار جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) نے جماعت کے تاریخی مشن اور خدمات سے متعلق ایک دستاویز جاری کی۔ اس دستاویز کے مطابق گزشتہ سو سالوں میں سی پی سی کی قیادت میں کی جانے والی تمام تر جدوجہد، قربانیاں اور کوششیں چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کے لیے ہیں۔ حقائق واضح کرتے ہیں کہ سی پی سی عوام کے لیے جدوجہد کرنے والی جماعت ہے اور ہمیشہ عوام کے مفادات کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔

چین جیسے بڑے ملک جہاں ایک ارب چالیس کروڑ عوام بستے ہیں اور مختلف قومیتیں آباد ہیں، وہاں یقیناً تمام عوام کو متحد رکھتے ہوئے بارہا مشکلات اور بحرانوں پر قابو پانا کوئی آسان بات نہیں ہے۔ اس کا راز پارٹی کے اندر اعلیٰ معیاری اتحاد، رہنمائی اور حکمرانی کی مضبوط صلاحیت ہے، اس کے ساتھ ساتھ خود احتسابی اور اندرونی انضباط بھی اسے دنیا کی دیگر سیاسی جماعتوں سے ممتاز کرتا ہے۔

سی پی سی نہ صرف چینی عوام کے فلاح و بہبود بلکہ بنی نوع انسان کی ترقی کے لیے بھی جدوجہد کر رہی ہے۔ خواہ عالمی صورتحال میں کیسی ہی تبدیلی آئے، سی پی سی امن، ترقی، انصاف، مساوات، جمہوریت اور آزادی پر مشتمل مشترکہ انسانی اقدار پر عمل پیرا رہی ہے اور ہمیشہ انسانی ترقی اور عالمی امن و استحکام کے لیے اپنی خدمات سرانجام دیتی آئی ہے۔ چین کی وسیع پیمانے پر انسداد غربت مہم کے دوران پارٹی نے ”اہدافی غربت کے خاتمے“ کی حکمت عملی کو آگے بڑھایا اور اس بات پر زور دیا کہ کسی ایک بھی فرد کو جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی راہ پر پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا۔

چین نے گزشتہ چار دہائیوں میں تقریباً 800 ملین افراد کو غربت سے نکالا ہے، اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے میں شامل انسداد غربت کے ہدف کو شیڈول سے 10 برس قبل مکمل کیا ہے۔ یہاں بھی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور 1800 سے زائد کارکنان نے غربت کے خلاف جنگ کی فرنٹ لائنوں پر اپنی جانوں کی قربانی دی ہے، جس سے پارٹی کے بنیادی مقصد ”عوام کی دل و جان سے خدمت“ کی عکاسی ہوتی ہے۔ سی پی سی کے لیے چینی عوام کی مضبوط حمایت کی بنیادی وجہ بھی فعال قیادت اور گورننس کے میدان میں نمایاں کارکردگی ہے۔ غربت کے خاتمے کے مقصد کو پورا کرنے کے بعد پارٹی امیر اور غریب کے درمیان فرق کو کم کرنے، لوگوں کی ہمہ جہت ترقی اور مشترکہ خوشحالی اور سب کے لیے بہتر زندگی کے لیے مصروف عمل ہے۔

گزشتہ 100 سالوں کے دوران سی پی سی نے ایک نئے جمہوری و سوشلسٹ انقلاب کو تعمیر و ترقی، اصلاحات اور سوشلسٹ جدت کاری کے ساتھ ساتھ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم سے ہم آہنگ کیا ہے۔ سی پی سی کی مضبوط قیادت میں چین نے انتہائی تیز رفتاری سے معاشی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام کا معجزہ تخلیق کیا ہے جس کی موجودہ دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی ہے۔ آج چین براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی سب سے بڑی منزل اور دنیا کی سب سے بڑی صارفی منڈیوں میں سے ایک ہے۔

چین کی جی ڈی پی 100 ٹریلین یوآن کی حد سے تجاوز کر چکی ہے۔ فی کس آمدنی میں اضافے کے ساتھ ساتھ چینی باشندے دیگر ٹھوس ترقیاتی ثمرات مثلاً بہتر تعلیم تک رسائی، طبی دیکھ بھال، بہتر حالات زندگی اور محفوظ ماحول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ملک میں عالمی سطح پر سب سے بڑا سماجی تحفظ کا نظام فعال ہے۔ لوگوں کو روزگار کی ضمانت حاصل ہے اور اس حوالے سے جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ مزید فعال پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ 70 سالوں کے دوران سی پی سی نے عوام کی سوشلسٹ جمہوریت کی ترقی میں رہنمائی کی ہے، جو عوام کو سیاسی امور میں بھرپور شریک ہونے اور انہیں درپیش مسائل کو موثر طور پر حل کرنے کے قابل بناتی ہے۔ چین کا سیاسی ماڈل جمہوری انتخابات، مشاورت، فیصلہ سازی، انتظام اور نگرانی کے عوامی حقوق کو یقینی بناتا ہے، جو ریاستی امور اور سماجی سرگرمیوں کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ چینی جمہوریت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ایک بار جب کوئی بڑا فیصلہ کر لیا جائے تو پارٹی ملک بھر میں تمام وسائل کو بروئے کار لاتی ہے۔ اس میں معمول کے گورننس امور سمیت ہنگامی ردعمل مثلاً زلزلے سے بچاؤ، وبائی امراض کے خلاف جنگ، سیلاب یا دیگر قدرتی آفات سے نمٹنا وغیرہ شامل ہیں۔ سی پی سی کے لیے عوام کی تائید اور حمایت ہی گورننس کی مضبوط بنیاد ہے اور اسی نظریے سے جڑے رہتے ہوئے چین کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments