سیاست کھیل نہیں غریبوں کا
پھر پی ٹی آئی تبدیلی کا نعرہ لے کر آئی لیکن اس سے بھی کچھ نہیں بن پایا۔ کیونکہ جو پچھلے تیس سال میں بیج بوئے گئے تھے وہ اب تناور درخت بن چکے تھے۔ ملاوٹ، کرپشن، رشوت، سٹہ بازی، سفارش میرٹ کی دھجیاں اڑانا یہ سب معاشرے میں بہت گہرائی تک سرایت کر چکا ہے۔ سیاستدانوں کے مکروہ چہرے عوام کے سامنے آ چکے ہیں لیکن پھر بھی یہ مفلوج عوام ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی اور اس عوام کی کوشش سعی لاحاصل کی طرح ہے۔ مہنگائی نے غریب آدمی سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت تک چھین لی ہے، اسے صرف اپنی دو وقت کی روٹی کی فکر ہے اور ہماری سابقہ کا حکمران پارٹیاں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہی ہیں اور اپنی اپنی باری کا انتظار کر رہی ہیں۔ سابقہ جماعتوں نے پچھلے تیس سال میں جتنا نقصان اس ملک کو پہنچایا ہے اتنا تو ہمارے دشمنوں نے بھی نہیں پہنچایا اور ان جماعتوں کے ہوتے ہوئے کسی دشمن کی ضرورت بھی نہیں۔ ان کی اولادوں کی شادیوں پر جو اخراجات ہوتے ہیں وہ غریب عوام کے کئی سالوں تک راشن پانی کے لیے کافی ہیں۔
مجھے اپنے ایک جاننے والے نے بتایا کہ وہ ملک سے باہر ایک سیمینار میں شرکت کرنے کے لیے گئے تو وہاں موجود دوستوں یاروں میں یہ بحث چھڑ گئی کہ کون سا ملک امیر ہے اور کون سا ملک غریب۔ تو ایک صاحب نے بولا پاکستان!
تو میں حیران رہ گیا کہ یہ کیا کہہ رہا ہے۔ جب دلیل مانگی اس نے کہا کہ جس ملک کو پچھلے ساٹھ سالوں سے اس کے حکمران نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں جیسے گدھ گوشت کو نوچتی ہے لیکن اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان آج بھی سلامت ہے۔
اب دوبارہ پھر باری باری کا کھیل شروع ہوگا اور اب دیکھتے ہیں کہ کس کی باری آتی ہے۔ لیکن ہم سب کو دعا بھی کرنی چاہیے اور ایک سچا اور محب وطن پاکستانی بن کر اپنے ملک کے لئے کوشش کرنی چاہیے اور اپنے ووٹ کے حق کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کی باگ ڈور اس آدمی کے سپرد کرنی چاہیے جس کا جینا مرنا پاکستان میں ہوں اور جو پاکستان کے لیے کچھ کر دکھانا کا جذبہ رکھتا ہو۔ دعا ہے کہ اللہ ہمارے ملک کو مخلص اور ایماندار حکمران عطا کرے۔
- سیاست کھیل نہیں غریبوں کا - 04/09/2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).