‘سوپر فالووز’: ٹوئٹر پر پیسہ کمانے کا نیا دلچسپ فیچر


ٹوئٹر کی جانب سے یہ فیچر پیسہ کمانے کا ایک نیا طریقہ ہے۔
سان فرانسسکو — مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کے لیے حال ہی میں ایک دلچسپ فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے مشہور شخصیات پیسہ کما سکیں گی۔خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق ٹوئٹر نے بدھ کو ‘سوپر فالوز’ فیچر کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب مواد تخلیق کرنے والے صارفین اپنے خصوصی مواد تک رسائی کے لیے سبسکرائبرز سے رقم وصول کر سکتے ہیں۔

ٹوئٹر کی جانب سے یہ فیچر مشہور شخصیات کے لیے پیسہ کمانے کا ایک نیا طریقہ ہے۔

اس فیچر کے تحت انفلوئنسرز مثلاً میک اپ آرٹسٹ، اسپورٹس ماہرین، یوگا یا ورزش سکھانے والے اور دیگر مشہور شخصیات صارفین کو خصوصی مواد کی پیش کش کریں گے اور اس مواد تک رسائی کے بدلے سبسکرائبر کو تین سے لے کر 10 ڈالرز تک کی ماہانہ فیس ادا کرنی ہو گی۔

ٹوئٹر کے پروڈکٹ مینیجر ایسٹر کرافورڈ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ “سوپر فالوز کے ساتھ، لوگ پیسے کمانے کے ساتھ اپنے سب سے زیادہ متحرک فالوورز سے مستند طریقے سے رابطے کے لیے اضافی گفتگو کے طریقے کو بھی استعمال کرسکتے ہیں۔”

ان کا کہنا ہے کہ ‘سوپر فالور’ ان تمام تر افراد کے لیے ہے جو عوام سے رابطہ رکھنے کے لیے اپنے منفرد نقطہٴ نظر اور شخصیات کو ٹوئٹر پر سامنے لاتے ہیں۔

ایسٹر کرافورڈ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان شخصیات میں سرگرم کارکن، صحافی، موسیقار، مصنف، گیمرز، بیوٹی ایکسپرٹ، کامیڈین اور دیگر شامل ہیں۔

ٹوئٹر ‘سوپر فالو’ فیچر کی آزمائش کر رہا تھا اور یہ فیچر شمالی امریکہ کے مواد تخلیق کرنے والے ایک محدود گروپ کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

تاہم یہ فیچر آئندہ چند ہفتوں میں عالمی سطح پر آئی او ایس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے دستیاب ہو گا۔

ٹوئٹر کے پروڈکٹ مینیجر کا کہنا ہے کہ یہ فیچر گوگل کے اینڈرائیڈ سافٹ ویئر والے اسمارٹ فونز اور بذریعہ براوزر ٹوئٹر کی ویب سائٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بھی پیش کیا جائے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے وہ مواد تخلیق کرنے والے صارفین سے سبسکربشن کی مد میں آنے والی رقم سے تین فی صد تک ٹرانزکشن فیس وصول کریں گے لیکن جب تخلیق کار سبسکرپشن کے ذریعے 50 ہزار ڈالر تک کمائیں گے تو انہیں ٹوئٹر کو تین کے بجائے 20 فی صد تک ٹرانزکشن فیس ادا کرنی ہو گی۔

دوسری جانب تخلیق کاروں کو سبسکرپشن کی مد میں آنے والی رقم کا 30 فی صد حصہ ایپ اسٹور کی فیس کی مد میں ادا کرنا ہو گا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments