ٹوکیو پیرالمپکس: پاکستان کے حیدر علی نے گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کر دی
پاکستان کے ایتھلیٹ حیدر علی نے پیرالمپکس کے ڈسکس تھرو مقابلوں میں گولڈ میڈل جیت کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔
جاپان کے شہر ٹوکیو میں پیرالمپکس میں مختلف کھیلوں کے مقابلے جاری ہیں۔ جمعے کو مردوں کے اسٹینڈنگ ڈسکس تھرو (یعنی کھڑے ہو کر ڈسکس پھینکنا) مقابلوں میں پاکستانی ایتھلیٹ حیدر علی کے مدِمقابل یوکرین، برازیل، آسٹریلیا، مصر، وینزویلا اور دیگر ملکوں کے ایتھلیٹس تھے۔
حیدر علی اس مقابلے میں 55 اعشاریہ دو چھ میٹر دور ڈسکس پھینک کر گولڈ میڈل کے حق دار قرار پائے جب کہ دوسرا نمبر یوکرین کے ایتھلیٹ میکولا زبنیاک کا رہا جنہوں نے 52 اعشاریہ چار تین میٹر دور ڈسکس پھینکی۔
It's #Gold for #PAK! F37 discus thrower Haider Ali wins his country's first medal of the Games!
His throw of 55.26m is a personal best and almost three metres longer than second place! #Tokyo2020 #Paralympics #ParaAthletics pic.twitter.com/SD3rO1qlaF
— Paralympic Games (@Paralympics) September 3, 2021
واضح رہے کہ ڈسکس تھرو کے مقابلوں میں پاکستان نے پہلی مرتبہ گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔
اس سے قبل حیدر علی ہی 2008 کے پیرالمپکس میں چاندی اور 2016 میں کانسی کے تمغے جیت چکے ہیں۔
"I hope to be a role model for other people that have a disability that don’t compete in sport to take part in Para sport." – Haider Ali #PAK #ParaAthletics #Tokyo2020 #Paralympics pic.twitter.com/rnCrRmMals
— Paralympic Games (@Paralympics) September 3, 2021
اپنی حالیہ جیت پر حیدر علی نے کہا کہ ان کے ملک میں پیرا لمپکس کے کھیلوں کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے اس گولڈ میڈل کی بہت اہمیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود افراد میں یہ گولڈ میڈل دیکھ کر یہ جذبہ پیدا ہو گا کہ وہ بھی سخت محنت کر کے عالمی سطح کے مقابلوں میں پاکستان کے لیے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
حیدر نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ پاکستان کے ان لوگوں کے لیے رول ماڈل ہوں گے جو کسی معذوری کی وجہ سے کھیلوں کی طرف راغب نہیں ہوتے اور پیرالمپکس جیسے مقابلوں میں حصہ نہیں لیتے۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).