طاہرہ کاظمی کا فقرہ اور مردوں کا ردعمل


ایک عرصہ سے میں گاہے بہ گاہے وجاہت مسعود، ڈاکٹر خالد سہیل، حاشر بن ارشاد، عاصم بخشی اور دوسرے کسی کے مضمون سے کوئی بھی فقرہ یا کوئی پیرا اگر مجھے اچھا لگے تو فیس بک کے اپنے بیج پر شیئر کرتا رہا ہوں۔

میرے مضامین پڑھنے والے جانتے ہیں کہ مجھے یکسر فیمینسٹ خواتین و حضرات سے کبھی مکمل اتفاق نہیں رہا کیونکہ میں نہ تو پورا فیمنسٹ ہوں اور نہ ہی پورا میسوجنسٹ۔ وجہ اس کی یہ سمجھتا رہا کہ میرے نزدیک مرد اور عورت میں تخصیص کیا جانا ویسے ہی شاونزم ہے، جس طرح بہت سے مرد اپنی جنس کے بارے میں شاونسٹ ہوتے ہیں اس طرح کچھ خواتین اپنی جنس کے بارے میں شاونزم سے کام لیتی ہیں۔ ایسا میں سمجھتا ہوں مگر میں فیمنسٹ خواتین بلکہ خواتین کا کبھی مخالف نہیں رہا۔ میرے بہت سے ایسے دوست جو اپنی بیویوں کے ساتھ بہت متوازن زندگیاں بسر کر رہے ہیں وہ بھی ہمارے ڈاکٹر ہم جماعت وٹس ایپ گروپ میں بیویوں سے متعلق لطائف یا شکایتی پوسٹس شیئر کرتے ہیں مگر میں نہیں۔

خیر۔ ہوا یہ کہ میں نے ڈاکٹر طاہرہ کاظمی کے ایک مضمون سے فقرہ ”غضب خدا کا، مردوں کی دو منٹ کی عیاشی اور عورت کے گلے میں بچوں کا ہار۔“ فیس بک پہ ڈالا تو مردوں کے کمنٹس یوں آنے لگے :

حد اے وئی۔ کیا عورت متمتع نہیں ہوتی؟ ظاہر محمود نے لکھا۔
Amjad Mahmood
Tahir Mahmood سوال عورت کے متمتع ہونے کا نہیں۔ سوال کائنات میں اس کے وجود کی وجہ کیا ہے پھر۔ یہ ہے۔
Tahir Mahmood

یک طرفہ سوال ہے نا۔ مرد معاشی کفالت، حفاظت، چھت کا ضامن ہوتا۔ ماں کی تکلیف جنم دینے کے بعد ختم۔ پھر باپ کا امتحان شروع ہو جاتا ہے۔

یہ سوال، کہ کائنات میں اس کے وجود کی وجہ یا خود اس کا وجود کیسا ہے تو عورت سے زیادہ خوبصورت تخلیق خدا نے کی ہی نہیں اس جہان رنگ و بو میں۔ وہ مرد کے لیے سکون اور مرد اس کے لیے۔ محبت اور ہم آہنگی کے ساتھ۔

نصف کے قریب ان کی آبادی۔ تو وہ قریب قریب تمام ایسے امور سرانجام دے رہے جو پہلے مرد کا خاصا رہے۔ تاہم ابھی خود معاشرہ ارتقائی مراحل میں ہے۔ عورت خود منوائے گی کہ اس کا وجود کیا معنی رکھتا ہے۔

Khair Din Chacha
مرد بیچارہ ساری عمر کھوتا بنا رہتا ہے
Mirza Ihsan
اگر عیاشی ہے تو عورت بھی اس میں شامل ہے
Mojahid Mirza
Mirza Ihsan بیشتر بار عورتوں کی مرضی شامل نہیں ہوتی اور مستزاد یہ کہ ان کا آرگازم بارہا ہوتا ہی نہیں
Chaudhry Columbus Khan

اگر یہ ڈاکٹر طاہرہ کا ہی بیان ہے (اور سیاق و سباق سے کاٹ کر نہیں) تو وہ بخوبی جانتی ہوں گی کہ ایک بچہ کی پیدائش کے لئے عورت کے انڈے تک رسائی حاصل کرنے کے لئے کئی ملین سپرم ضائع ہوتے ہیں اور بمشکل ایک ٹکریں مار مار کر کامیاب ہوتا ہے۔

Mojahid Mirza

Chaudhry Columbus Khan اگر۔ چہ معنی؟ آپ ہم سب ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے کے بیشتر مضامین پڑھتے ہیں اور رائے دیتے ہیں۔ سیاق و سباق، بچے پہ بچہ پیدا کرنے والی عورت کی دہائی ہے۔

Afzaal Ahmad Butt
عورت مرد کے لئے اور مرد عورت کے لئے محض عیاشی نہیں اور بھی بہت کچھ ہے!
ویسے ڈاکٹر صاحبہ کس شعبہ کی ڈاکٹر ہیں؟
Mojahid Mirza
Afzaal Ahmad Butt گائناکولوجسٹ اور بزعم خود بہت بڑی فیمینسٹ
Chuhan Zahit

Apny parents se hisab lo k ap apni 2 minute ke ayyashi k lye mery dunia men aany ka sabab qyun bny، shayed tasalli ho jaey 😂

Amjad Mahmood

فطرت کا ماتم کرے عورت۔ اس میں مرد کا کیا قصور۔ اور یہ بنائی ہی اسی کام کے لئے تھی قدرت نے۔ کیا بونگی ماری ہے خاتون نے

Muhammad Atif Riaz
دو منٹ نی عیاشی کے لیے 1 گھنٹہ تو چاہیے
M.A. Siddiqui

مرد یہ دو منٹ کی عیاشی نہ کرے تو عورت اس کے گلے میں جوتوں کے ہار ڈلوا دیتی ہے۔ شادی کے اگلے دن نہیں تو دو چار دن میں ساسو ماں کے بین شروع ہو جاتے ہیں۔ کہ میرا داماد دو منٹ کی عیاشی کے قابل ہی نہیں ہے۔

Zahid Butt
Aisy mouqa py ba۔ nisbat mard Auraten ziada ayashi krti hn۔ 🙄۔ 😏
Rana Ghulam Abas
غم روزگار بھی تو مرد کی جوانی کا بڑا حصہ کھا جاتا ہے
اور یہ سب بیوی بچوں کے لیے ہی تو ہے۔
ویسے بھی عورت اور مرد دونوں ہی انجوائے کرتے ہیں
Mubashir Akram
سر، کم کر کر پاٹ جاندی اے۔ اپنی ذات سب توں پچھے ای رہندی۔
باقی مرد کنی کو عیاشی کردا،
Mojahid Mirza
Mubashir Akram ڈاکٹر صاحبہ کے بچے ہیں غالباً
Zahit Chuhan
Yani ayyashi men bachy ho gaey 😂 uuuuu۔
Kamran Azhar Syed
بچے پیدا کرنے کا کیڑا مردوں سے زیادہ عورتوں میں ہوتا ہے
Amjad Mahmood

Mojahid Mirza انسان کو مہذب خود انسان ہی سمجھتا ہے سیارے پر موجود کوئی اور زندہ مخلوق نہیں۔ انسان نے خود پر مہذب ہونے کا جھوٹا لیبل لگایا ہوا ہے یہ کتنا مہذب اور کتنا جانگلی ہے اخبارات کے جرائم کے صفحات اس کی چیخ چیخ کر گواہی دیتے ہیں۔

Tariq Ismail Jaffar
دو منٹ کی عیاشی تو
عیاشی کی توہین ہے 😉
Abdulla Gul
یہ ڈاکٹرنی خود ماہر زچہ و بچہ ہے
Muhammad Jan Turangzai
طاہرہ جی یہ دونوں کی عیاشی ہوتی ہے صرف مرد کیوں بدنام؟
Muhammad Saleem Altaf
جدوں پوکانڑے نئی پاونڑ گے تے فیر اینج ہی ہونڑا اے
آخر کار مجھے کہنا پڑا:
Mojahid Mirza

Amjad Mahmood آپ نے معاملے کو یکسر سادہ کر دیا جیسے نر بیل اور مادہ گائے کی لگوائی ہو یا کتے کتیا کی پھنس پھنسائی، بات ہو رہی ہے کانشینسییس انسانوں کی جو عورت کو بھی اپنے جیسا سمجھیں اور مباشرت کو انسانی رویہ نہ کہ حیوانی ضرورت یا محض جبلت

Amjad Mahmood

Mojahid Mirza مجھے آپ کے جدید تصورات مباشرت سے ہر گز کوئی اختلاف نہیں۔ مگر بات تو حمل کی کٹھنائیوں سے شروع ہوئی تھی۔

میں نے بات یوں روکی : Mojahid Mirza
کمنٹ کرنے والے سارے میسوجنسٹ مرد حضرات یہ مضمون دیکھ لیں :
https://www.humsub.com.pk/416961/dr-tahira-kazmi-39/

پھر ایک اور شذرہ ”زیادہ بچوں کی پیدائش سے متعلق مرد کی بے احتیاطی بارے ایک فقرہ کیا لکھا، مرد سارے مزید مرد بن گئے۔ ان کے کمنٹس ڈاکٹر طاہرہ کاظمی دیکھیں تو ان کی تحاریر اور کاٹ دار ہو جائیں گی۔“ لکھا تاکہ جان چھوٹے مگر یار لوگوں نے ہار نہ مانی۔

ایک مرد یعنی میری جانب سے عورت کی کہی بات سے اتفاق اور حمایت کرنے پر اگر مردوں نے چھتے سے چھڑی بھڑوں کا سا سلوک کیا تو بیچاری عورتوں کی تحریروں پر کس طرح کی نیش زنی نہیں کرتے ہوں گے ۔ یوں فیمیل شاونسٹ ہو جانا سمجھ میں آتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments