پروگرام ”چونچ بہ چونچ“ میں ایک بار پھر خوش آمدید

میں ہوں اینکر اینڈرائیڈ مائیک اور پروگرام آپ براہ راست دیکھ رہے ہیں کیو موبائل کی سکرین پر بذریعہ فیس بک پیج کارتوس نیوز پر۔

میرے ساتھ موجود ہیں ایک بار پھر ”دانشور غصیلا“ اور ایم پی اے ”سیاستے خان“ بات ہو رہی ہے ”ہیجڑوں کے مسائل“ پر۔

جی جناب! سیاستے خان شہر کے ہیجڑوں نے پولیس کی پکڑ دھکڑ کے خلاف پریس کانفرنس کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ بھتہ لیا جا رہا ہے؟

سیاستے خان: یہ مثالی پولیس کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے اور قومی امکان یہی ہے کہ ہیجڑے اپوزیشن کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں، بالخصوص بلاول بھٹو کے اشاروں پر۔

دانشور غصیلا: آگ بگولہ ہوتے ٹوک دیتے ہیں۔ ناچنا تو ہیجڑوں کا پیشہ اور ذمہ داری ہے تو پھر اسلام آباد نواز مخالف دھرنے میں آپ لوگ کس کے اشارے پر ناچ رہے تھے اور پرویز خٹک کو کیا کھجلن ہو رہی تھی کہ سٹیج پر خٹک ڈانس کے ساتھ ناگن بن رہا تھا؟

سیاستے خان: دانشور غصیلا صاحب! ذرا حوصلہ رکھیں اور غصہ تھوک ڈالیں۔ یہ ہیجڑے تو رکشے کا سائلنسر سٹارٹ ہونے پر بھی ٹھمکے لگا لیتے ہیں اور ادھر ”ڈی جے بٹ“ کے ڈھول کی تھاپ ایسی تھی کہ نالے میں پڑا نشئی بھی پھدک اٹھتا تھا۔ آپ فرق واضح کریں۔

دانشور غصیلا: غصہ تھوکتے ہوئے (تھوک سیدھا سیاستے خان کے ماتھے پر لگ جاتا ہے ) لو جی! تم کرو تو رومانس ہم کریں تو مجرا؟

اینکر اینڈرائیڈ: (ٹشو سے سیاستے خان کا ماتھا صاف کرتے ہوئے ) ویسے غصیلا صاحب بھی بجا فرما رہے ہیں عوامی حلقے بھی سمجھتے ہیں کہ اسلام آباد میں کسی خاص ٹولے کے ساتھ جشن منایا جا رہا تھا؟

سیاستے خان: ہاں جی! ایسا ہی تھا جوان، بڈھے، دوشیزے، بڈھیاں، لولے، لنگڑے اور اپاہج سب خان کے ساتھ رومانس پر ٹھمکے لگا کر ہڈی پسلیاں ایسے توڑ دیتے تھے جیسا کہ رقاصہ اپنے محبوب کے آگے گھنگرو توڑ ڈالتے ہیں۔ اسی رومانس پر ہمیں مسند اقتدار پر بٹھا دیا گیا۔

اینکر اینڈرائیڈ مائیک: واہ بھئی واہ! انہوں نے گھنگرو توڑ ڈالے اور بدلے میں مہنگائی نے ان غریبوں کی کمر بھی توڑ ڈالی؟

سیاستے خان! اینکر صاحب آپ خواب خرگوش میں ہیں، اس ملک میں کوئی غریب ڈھونڈ کر لاؤ میں سیاست چھوڑ دوں گا؟

دانشور غصیلا: ( دھیمے دھیمے سیٹ سے اٹھ کر اینکر اینڈرائیڈ مائیک کی طرف بڑھتے ہوئے ) اینکر کو پاؤں سے گھسیٹتے ہوئے سیاستے خان کے گود میں لتاڑ دے کر چلا اٹھتے ہیں کہ یہ لیں ایک بے روزگار اور فقیر اسی سٹوڈیو میں آپ کو نظر نہیں آ رہا ہے کہ آپ باہر سے ڈھونڈ نکلوا لیتے ہو؟

اینکر اینڈرائیڈ: ٹوٹی میز کے نیچے سے ”کراہتے ہوئے“ ناظرین اسی کے ساتھ ہی مجھ میں بات کرنے کا دم اور پروگرام ”چونچ بہ چونچ“ دونوں ختم ہوا چاہتا ہے۔ اجازت دیجئے اسپتال جانے کی۔ اللہ ان دونوں کا بیڑا غرق کردے اور آپ کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔