فیس بک کے ‘اسمارٹ گلاسز’ کے ذریعے اب تصاویر بنائیں اور کال پر بات بھی کریں


اسمارٹ گلاسز پہننے والے صارفین میوزک سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ فون کالز بھی اٹھا سکیں گے۔

سوشل میڈیا کے مقبول ترین پلیٹ فارم فیس بک نے جمعرات کو اپنے پہلے ‘اسمارٹ گلاسز’ پیش کیے ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق فیس بک نے اپنے اسمارٹ گلاسز معروف برانڈ ‘رے بین’ کی شراکت سے بنائے ہیں جس کی مدد سے صارفین تصاویر اور ویڈیوز بنانے کے ساتھ ساتھ اسے فیس بک ایپ کا استعمال کرتے ہوئے شیئر بھی کر سکیں گے۔

اسمارٹ گلاسز پہننے والے صارفین میوزک سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ فون کالز بھی اٹھا سکیں گے۔

فیس بک کے اسمارٹ گلاسز کا نام ‘رے بین اسٹوریز’ ہے جس کی قیمت 299 ڈالرز سے شروع ہو رہی ہے۔

​سن 2020 میں فیس بک کی آمدنی 86 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی اور اب کمپنی اپنا زیادہ تر سرمایہ ورچوئل اور آگمینٹڈ ریئلٹی پر لگا رہی ہے۔

ورچوئل ریئلٹی دراصل ایک ایسا تجربہ ہے جو صارفین کو ورچوئل (ڈیجیٹل) چیزوں کو حقیقت سے قریب تر دکھانے کے ساتھ انہیں محسوس بھی کرواتا ہے۔

فیس بک نے اپنے اسمارٹ گلاسز معروف برانڈ 'رے بین' کی شراکت داری سے بنائے ہیں۔
فیس بک نے اپنے اسمارٹ گلاسز معروف برانڈ ‘رے بین’ کی شراکت داری سے بنائے ہیں۔

فیس بک کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر مارک زکر برگ نے جمعرات کو جاری ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ “ہم نے طویل عرصے سے اس بات پر یقین کیا ہے کہ اسمارٹ گلاسز ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی ترقی میں ایک اہم حصہ بننے والے ہیں۔”

دوسری جانب فیس بک کو صارفین کی معلومات سے متعلق تنقید کا سامنا ہے۔ اس بارے میں کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ صارفین کی اسمارٹ گلاسز کے ذریعے استعمال ہونے والی معلومات تک رسائی ان کی اجازت کے بغیر حاصل نہیں کریں گے۔

علاوہ ازیں اسمارٹ گلاسز میں ‘ورچوئل اسسٹنٹ’ کی خصوصیت بھی شامل ہے جس کے ذریعے صارف ہاتھ کا استعمال کیے بغیر اپنی آواز سے ورچوئل اسسٹنٹ کی مدد سے تصاویر اور ویڈیوز بنا سکتے ہیں۔

فیس بک نے اسمارٹ گلاسز استعمال کرنے سے متعلق ایک گائیڈ لائن بھی جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ان گلاسز کو نجی مقامات مثلاً باتھ روم وغیرہ میں استعمال کرنا منع ہے جب کہ اسے غیر قانونی عمل جیسے ہراساں کرنا یا حساس معلومات (پِن کوڈز) وغیرہ کے حصول کے لیے استعمال کرنا بھی منع ہے۔

یاد رہے کہ دنیا کی مقبول ٹیکنالوجی کمپنیاں ایمیزون، گوگل، مائیکرو سافٹ، ایپل اور اسنیپ چیٹ بھی اسمارٹ گلاسز تیار کرنے کی دوڑ میں پیش پیش ہیں۔

اسنیپ چیٹ نے 2016 میں اسمارٹ اسپیکٹیکلز کی نقاب کشائی کی تھی۔ کمپنی نے رواں برس اے آر گلاسز پیش کیے تھے جسے فروخت کے لیے پیش نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ گلاسز صرف اے آر تخلیق کاروں کے لیے تھے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments