سیلون میں ہمارا شریکا نکل آیا۔۔۔


\"\"گو کہ یہ اپنی ذات میں ایک بڑا واقعہ ہے کہ ہم کسی ایسی جگہ پائے جائیں جہاں جاتے ہوئے عام لڑکیاں انتہائی مسرت کا اظہار کرتی ہوں۔ خیر کسی کام سے ہم پھرتے پھراتے سیلون جا نکلے۔ بیسمنٹ کے کاسمیٹکس سٹور پر باڈی شاپ اور لوریل کی پراڈکٹس کو دیکھتے اور ساشے کی انوینٹر اس معمولی دکاندار کی بیٹی کی اس کاوش پر سر دھنتے، جانے ہم کس دنیا میں جا نکلتے جو سیڑھیاں اترتی ایک عدد ایکس ایل آنٹی سے ٹکراتے ٹکراتے نہ بچتے۔ چونکہ سیلون لے جانے سے قبل ہم سے یہ وعدہ لیا گیا تھا کہ ہم کسی قسم کی کوئی بدتمیزی نہیں فرمائیں گے سو ہم آنٹی نما اس لڑکی سے یہ پوچھتے پوچھتے رہ گئے کہ باجی نیو خان یا نیازی ٹریولز؟؟ جی بالکل، انہوں نے ٹرک کے فرنٹ پر لگی، فزکس کے قانون کو مینج کرتی زنجیر کی مانند ایک عدد ماتھا پٹی چہرے پر سجا رکھی تھی۔ آنکھوں پر رنگوں کا سیلاب آیا ہوا تھا۔ انتہائی نفیس سموکی میک اپ میں چار رنگوں کی بلینڈنگ کسی ہنر مند کی محنت کا پتا دے رہی تھی لیکن ان خاتون نے ساری کسر اورنج لپ سٹک اور بلش آن لگوا کر پوری کر دی تھی خاتون کا ڈریس اور اس پر لگے بے تحاشہ پرلز نے یہ راز کھولا کہ اورنج لپ سٹک بھی ان ہی کا انتخاب ہوگی۔

خیر ہم سیڑھیاں چڑھ  کر ہیئر سیکشن میں تشریف لے گئے جہاں ہر طرف گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کرنے واسطے مشاطائیں سر توڑ کوششوں میں مصروف پائی گئیں۔ اور چونکہ ہم یہ پوچھنے واسطے تشریف لے گئے تھے کہ یہ جو سر پہ بالوں کا ایک عدد گھونسلہ نما سا ہے اسے انسانی شکل دینے کا کیا قصہ ہے۔ آخر کوئی کب تک الجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے؟ اور یوں بھی آجکل ہمیں کچھ ایسا کرنے کا شوق چڑھا ہے کہ کوئی ہمیں دیکھ بھی لے تو سوچے کتنا بدل گئی ہیں__لیکن جب وہاں سب کو بال \”کرل\” کراتے دیکھا تو دل سے بے ساختہ آواز آئی دنیا کسی حال میں خوش نہیں آنا بی__بہتر ہوگا سٹک لو۔

لیکن وہ آنا بی ہی کیا جو کسی نصیحت پر کان دھر لیں۔ لہٰذا وہاں سے ارادہ ڈگمگایا تو میک اوور سیکشن میں جا پہنچے وہاں جب رنگ و نور کو خواتین کے چہروں پہ برستے دیکھا تو بے ساختہ کسی پیر سے یہ سوال پوچھنے کا جی چاہا کہ ایسی کونسی نیکی ہوگی بھلا ان خواتین کی جو نور ان کے چہروں سے پھوٹ رہا ہے؟ اور حسب معمول اس سوال کا جواب بھی دل ہی نے دیا… بی بی یہ نیکی نہیں ان کے شوہروں اور اباؤں کی محنت کی کمائی ہے، جو نمود نمائش اور جھوٹے مقابلے کی نذر ہورہی ہے۔ اس سے پہلے کہ خواتین کے اس مقابلے میں ہمارا وعدہ اپنی طبعی عمر پوری کرجاتا، سینئر میک اپ آرٹسٹ نے ہماری آمد کا مقصد پوچھا۔ ہم نے سوال کیا ہمارے چہرے پر کیسا میک اپ اچھا لگے گا کہنے لگیں ہر طرح کا____ یقین مانیے ہم بھی گویا یہی سننے گئے تھے۔ عرض کیا، جب ہر طرح کا میک اپ سوٹ کرے گا تو ہم گھر میں کر لیں گے۔

وہاں سے جب ہمیں باقاعدہ کھینچ کر باہر نکالا گیا تو فورس اور موشن کے قوانین کے عین مطابق ہم اگلے سیکشن یعنی فیشل این سکن ٹریٹمنٹ سیکشن میں پہنچے۔ پوچھا کیا ٹریٹمنٹ فرماتے ہیں آپ لوگ؟ جوابا چھ عدد بھاری بھرکم انگریزی الفاظ ایک ہی سانس میں بول کر بتایا گیا یہ۔ اور جب ہم نے اس کا ترجمہ اردو میں کر کے پوچھا کہ یہ…؟ تو خاتون تقریباً برا مان گئیں ہم نے بہتیرا بتانے کی کوشش کی کہ بی بی انگریزی میں اچھے نہیں ہم۔ لیکن وہ کہنے لگیں کہ آپ ریسیپشن سے سلپ بنوا لیں جو ٹریٹمنٹ لینا ہے۔ ہم خواتین کے اس میک اپ اوبسیشن سے خاصے متاثر ہوئے اور اس سے تحریک پا کر ہم نے بھی اس \”ہجوم\” کا حصہ بننا چاہا۔ سیدھے گئے ریسیپشن، خاتون سے کہا مینی کیور کی سلپ بنا دیں۔ کہنے لگیں ساتھ پیڈی کیور مسٹ ہوگا۔ پوچھا کیوں؟ کہنے لگیں پیکج ہے، آپکو ڈسکاونٹ مل جائے گا۔ ہم نے بدتمیزی کا سدباب کرنے والے وعدے کو ایک منٹ کے لیے ہولڈ کرایا اور کہا بی بی آپکا ڈسکاونٹ اتنا اہم نہیں کہ اس کی خاطر میں کسی کی سیلف ایسٹیم پر پاوں رکھوں۔ کہنے لگیں یہ ورکر کی جاب ہے۔ اور میں یہ سوچتے ہوئے باہر کی طرف چل دی کہ کس قدر بے ضمیر ہوتے جا رہے ہیں ہم مجبور کی مجبوری اور بے بس کی بے بسی کو اس کی جاب کا نام دیتے ہیں۔

یہ تو خیر کمرشل بے حسی ہے۔ آپ لوگ اسے پروفیشنل ایٹیچوڈ، بزنس ڈیمانڈ یا کچھ بھی کہہ کے خود کو تسلی دے سکتے ہیں۔ لیکن اس دوسری بے حسی کا کیا کریں گے؟ وہ جو ہم گھر میں اپنے لوگوں کے ساتھ روا رکھتے ہیں۔ ایک شخص کو اے ٹی ایم بنا کر جو ہم اپنے لیے آسائشیں خریدتے ہیں وہ بھی تو بے حسی ہے۔ جب ہم اسراف کو ضرورت کا اور نمود و نمائش کو رسم دنیا کا نام دیتے ہیں، وہ بھی تو خود غرضی ہی ہے نا۔ اور جب کبھی کسی خاتون سے پوچھ لیا جائے کہ ایسا کیوں؟

تو کیا جواب آتا ہے …؟ \’شریکا\’۔

\’شریکا جینے نہیں دیتا…\’

کتنی عجیب بات ہے کہ ہم اپنی زندگی ان لوگوں کو خوش کرنے میں، ان کے بنائے ہوئے پیمانوں پر پورا اترنے میں صرف کر رہے ہیں، جن کو ہم سرے سے پسند ہی نہیں کرتے ۔۔۔۔۔۔ ہے نا عجیب منطق؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments