ایلکس مرڈو: معروف امریکی وکیل نے ’خود پر حملہ کروانے کے لیے کرائے کے قاتل کا انتظام کیا‘


امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ جنوبی کیرولینا کے ممتاز وکیل الیکس مرڈو نے خود پر حملہ کروانے کے لیے کرائے کے قاتل کا انتظام کیا تاکہ ان کا بیٹا لائف انشورنس سے 10 ملین ڈالر کی رقم حاصل کر سکے۔

یہ واقعہ مرڈو کی بیوی اور دوسرے بیٹے کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے صرف تین ماہ بعد سامنے آیا ہے، تازہ ترین انکشاف سے ایسی ایسی کڑیاں کھلنے لگی ہیں جس نے خاندان کو پریشان کر دیا ہے۔

مرڈو کون ہیں؟

53 سالہ الیکس مرڈو کا تعلق جنوبی کیرولائنا میں وکالت سے جڑے ایک خاندان سے ہے۔ تین نسلوں کے دوران ان کے پردادا، دادا اور والد سب نے پانچ کاوئنٹیز پر مشتمل ریاست میں سب سے اعلیٰ درجے کے پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

جون میں مرڈو کی بیوی 52 سالہ مارگریٹ اور 22 سالہ بیٹے پال کی لاشیں ان کے گھر کے قریب سے ملیں تھیں۔

اپنی موت کے وقت پال کو 2019 کے ایک واقعے سے متعلق مجرمانہ الزامات کا بھی سامنا تھا جس میں حکام کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں وہ ایک کشتی حادثے کا سبب بنے جس میں ایک خاتون ہلاک ہوگئی تھیں۔

ایلکس مرڈو کو ستمبر کے اوائل میں گولی لگی تھی۔ اس واقعے میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ یہ واقعہ مرڈو کے اپنی قانونی فرم سے مستعفی ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا تھا۔

قانونی فرم نے بعد میں دعویٰ کیا کہ انھوں نے فنڈز کا غلط استعمال کیا، مرڈو کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ بنیادی طور پر اوپیئڈ کی لت کے لیے فنڈ کا استعمال کرتے تھے۔

مرڈو گولی لگنے کے کئی دن بعد بحالی مرکز میں داخل ہوگئے۔

اب کیا ہو گا؟

ایلکس

مرڈو کو 4 ستمبر کو سڑک کے کنارے گولی لگنے کے بعد ان کے سر پر ’معمولی‘ زخم ملے تھے۔

اصل میں مرڈو کے وکیلوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ٹائر تبدیل کر رہے تھے جب ایک نامعلوم حملہ آور نے انھیں گولی مار دی۔ انھیں دو دن بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

اب پولیس کا دعویٰ ہے اور مرڈو کے وکلا نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے خود پر حملہ کروانے کا بندوبست کیا تاکہ ان کے بیٹے کو انشورنس کی رقم مل سکے۔

کرٹس ایڈورڈ سمتھ نامی 61 سالہ حملہ آور اور مرڈو کے سابق کلائنٹ کو اب کئی مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے جن میں انشورنس دھوکہ دہی، حملہ کرنے کی سازش، خودکشی اور منشیات رکھنے میں مدد شامل ہے۔

سمتھ نے اس واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

اگرچہ مرڈو پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اضافی چارجز متوقع ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیسی لڑکی، انشورنس کے لیے ہاتھ کٹوا لیا!

رئیس جس نے صرف 35.20 پاؤنڈ ٹیکس ادا کیا!

امریکہ میں 67 سال بعد ایک خاتون کو موت کی سزا

مرڈو کے وکیل نے بدھ کو کہا تھا کہ انھوں نے یہ منصوبہ اس غلط فہمی میں بنایا کہ اگر وہ خود کشی کریں گے تو ان کے بیٹے کو انشورنس کی رقم نہیں ملے گی۔

اٹارنی ڈک ہارپوٹلیان نے این بی سی کو بتایا ’مرڈو نے اس شخص (سمتھ) کو بلایا جو ان سے سڑک کے کنارے ملا اور سر میں گولی مارنے پر راضی ہوگیا۔ یہ ان کی طرف سے اپنے بچے کی حفاظت کے لیے کچھ کرنے کی کوشش تھی۔‘

اٹارنی نے مزید کہا کہ مرڈو حکام کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور وہ نہیں چاہتے تھے کہ کوئی ‘جعلی جرم’ پولیس کی توجہ ہٹائے کیونکہ وہ ان کی بیوی اور بیٹے کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

کیا فائرنگ کے واقعات کا آپس میں کوئی تعلق ہے؟

گن

پولیس نے جون میں ہونے والے پال اور مارگریٹ مرڈو کے قتل میں کسی پر فرد جرم عائد نہیں کی ہے اور نہ ہی یہ تجویز کیا ہے کہ اس میں ایلکس مرڈو کسی طرح سے ملوث ہیں۔

بدھ کے روز این بی سی کے مارننگ پروگرام پر بات کرتے ہوئے ہارپوٹلیان نے اس بات سے انکار کیا کہ مرڈو کا اپنی بیوی اور بیٹے کی موت سے کوئی تعلق ہے۔

ہارپوٹلیان نے کہا ’وہ بہت پریشان ہیں۔ انھوں نے قتل نہیں کیا۔‘

ایلکس مرڈو کا کیس سامنے آنے کے بعد پولیس 2015 میں قتل ہونے والے 19 سالہ سٹیفن سمتھ کی موت کی بھی دوبارہ تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ نوجوان اسی کاؤنٹی میں حالیہ جائے وقوعہ سے 10 میل سے بھی کم فاصلے پر مردہ پایا گیا تھا۔.اس نوجوان کی موت کو پہلے شوٹنگ کہا گیا تھا لیکن پھر اسے ’ہٹ اینڈ رن‘ کا کیس سمجھا گیا۔

پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ مرڈو سے تفتیش کے دوران ایسی کون سی معلومات ملی ہیں جس کی وجہ سے وہ سٹیفن سمتھ کیس کی دوبارہ تفتیش کرنے جا رہے ہیں۔

پال اور مارگریٹ مرڈو کو کس نے قتل کیا؟

پولیس نے مارگریٹ اور پال کی جون میں ہونے والی اموات میں مشتبہ افراد کے بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

قتل کے بعد مرڈو کے بھائیوں، رینڈی اور جان نے کہا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ آیا ان کے خاندان کے کوئی دشمن ہیں، تاہم انھوں نے دعویٰ کیا کہ پال کو دھمکیاں ملی تھیں۔

بدھ کے روز وکیل ہارپوٹلیان نے کہا کہ مرڈو نہیں جانتے کہ ان کے خاندان کو کس نے قتل کیا۔

تاہم ہارپوٹلیان نے مزید کہا کہ وہ ’ایک فرد یا ایک سے زائد افراد کی تحقیقات کر رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ وہ ملوث ہو سکتے ہیں‘

انھوں نے کہا ’ہمیں لگتا ہے کہ ہم اسی ہفتے جان لیں گے کہ آیا جس شخص پر ہمیں شک ہے اس کی مزید تفتیش ہونی چاہیے یا نہیں۔ ہم ان معلومات کو قانون نافذ کرنے والوں کو مہیا کریں گے۔‘

اگرچہ انھوں نے مزید تفصیلات دینے سے انکار کر دیا، ہارپوٹلیان نے اتنا کہا کہ ’قتل کے پیچھے کوئی ذاتی وجہ ہو گی۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments