‘ڈیلٹا ویریئنٹ’ نے عالمی سطح پر کرونا کی تمام تر اقسام کو پیچھے چھوڑ دیا ہے: عالمی ادارہٴ صحت


ڈبلیو ایچ او کی ٹیکنیکل سربراہ ماریہ وین کرخوو کے مطابق ڈیلٹا ویریئنٹ انتہائی تیزی سے پھیلتا ہے جس نے دنیا بھر میں پھیلنے والی دیگر مختلف اقسام کی جگہ لے لی ہے۔
ویب ڈیسک — عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منگل کو جاری بیان میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے ‘ڈیلٹا ویریئنٹ’ نے وائرس کی تمام تر اقسام کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی ٹیکنیکل سربراہ ماریہ وین کرخوو کا کہنا ہے کہ “دنیا بھر میں کرونا کا الفا، بیٹا اور گاما ویریئنٹ ایک فی صد سے بھی کم گردش کر رہا ہے جب کہ ڈیلٹا ویریئنٹ بے حد تیزی سے پھیل رہا ہے۔”

ماریہ وین کرخوو کے مطابق ڈیلٹا ویریئنٹ انتہائی تیزی سے پھیلتا ہے جس نے دنیا بھر میں پھیلنے والی دیگر مختلف اقسام کی جگہ لے لی ہے۔

امریکہ کی ریاست واشنگٹن کے گورنر جے انسلی نے وفاقی حکومت سے ڈیلٹا ویریئنٹ کے کیسز میں اضافے کے پیشِ نظر اسپتالوں پر دباؤ سے نمٹنے کے لیے مدد طلب کی ہے۔

جے انسلی نے پیر کو وائٹ ہاؤس وبائی امراض کے کوآرڈینیٹر جیفری زینٹس کو ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست واشنگٹن کے اسپتال گنجائش سے زیادہ بھر گئے ہیں اور وہ فوجی اہل کاروں سے اسپتال کے عملے کی مدد کی درخواست کر رہے ہیں۔

واشنگٹن کے گورنر کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ریاست میں کرونا کے ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ویسے ہی اسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد بڑھ گئی۔

ان کے بقول جولائی کے وسط سے اگست کے آخر تک اسپتالوں میں ہر دو ہفتوں کے دوران مریضوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ریاست واشنگٹن میں یومیہ کیسز اور کرونا کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد وبا کے دوران بلند ترین یا اس سے قریب ترین سطح پر ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیرِاعظم جیسنڈا آرڈن نے منگل کو کرونا قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر عائد جرمانے میں نومبر سے اضافے کا اعلان کیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیرِاعظم جیسنڈا آرڈن نے منگل کو کرونا قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر عائد جرمانے میں نومبر سے اضافے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈن نے منگل کو کرونا قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر عائد جرمانے میں نومبر سے اضافے کا اعلان کیا ہے۔

ان تبدیلیوں کے مطابق جان بوجھ کر کرونا قوانین کی تعمیل نہ کرنے والے شہری پر عائد جرمانے کو 2800 سے بڑھا کر 8400 کر دیا گیا ہے جب کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے کو چھ ماہ تک قید کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

علاوہ ازیں کرونا پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے کاروبار کو دس ہزار 500 تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

جیسنڈا آرڈن نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ “ہماری کامیابی واقعی اس حقیقت پر مبنی رہی ہے کہ لوگ بڑے پیمانے پر قوانین کی تعمیل کرتے رہے ہیں تاہم ایسے بھی افراد ہیں جو قوانین کو توڑ کر دوسروں کی جانوں کو خطروں میں ڈالتے ہیں۔”

کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے میلبرن میں تعمیراتی مقامات کو دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے میلبرن میں تعمیراتی مقامات کو دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

علاوہ ازیں آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریا کے شہر میلبرن میں کرونا وائرس کے پیشِ نظر حکومت کی تعمیراتی شعبے پر عائد پابندیوں کے خلاف شہریوں نے منگل کو احتجاج کیا۔

عہدیداروں نے کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے میلبرن میں تعمیراتی مقامات کو دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کو کرونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگوانے کے بعد ہی کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ریاست وکٹوریا میں منگل کو 603 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو رواں برس یومیہ سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments