سندھ میں کورونا کی ویکسین نہ لگوانے پر 91 افراد گرفتار


corona
پاکستان کے صوبہ سندھ میں اگر آپ کے پاس ویکیسن کارڈ دستیاب نہیں یا آپ نے ویکیسن نہیں لگوائی تو آپ کو تھانے بھی جانا پڑسکتا ہے، اس جرم کی سزا ایک ماہ قید یا دوسو روپے جرمانہ ہوسکتی ہے۔

شمالی سندھ کے ضلعہ سکھر میں پولیس نے گذ شتہ روز 91 افراد کو حراست میں لیا اور ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی شق 188 اور دفعہ 144 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ 188 کی شق کےتحت اگر کوئی حکم عدولی کرتا ہے، کسی سرکاری ملازم کو نقصان پہنچاتا ہے یا اس سے کسی کی زندگی، صحت یا سکیورٹی کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے تو اس شخص کو حراست میں لیا جاسکتا ہے اور اس کو ایک ماہ قید یا دوسو رپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

سکھر میں سرکار کی مدعیت میں تماچانی تھانے میں دائر ایک مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ شام چار بجے کے قریب وہ کورونا ویکسین کے کارڈ چیک کرنے کے لیے گشت کر رہے تھے۔

`مدرسہ پکٹ پر ناکہ بندی کر کے ویکسین کارڈ چیک کر رہے تھے کہ سامنے سے 6 افراد آ رہے تھے ان سے ویکسین کارڈ کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ انھوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہے جس پر انھیں حراست میں لیا گیا۔‘

ایف آئی آر کے مطابق گرفتار افراد سے شخصی ضمانت کے لیے کہا گیا لیکن وہ فراہم نہیں کرسکے لہذا ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایس ایس پی سکھر عرفان سموں نے بی بی سی کو بتایا کہ ایسے 15 مقدمات دائر کیے گئے ہیں اور 91 افراد کو حراست میں لیا گیا، انھوں نے بتایا کہ گشت کے علاوہ ہوٹلوں، شاپنگ مال کو بھی چیک کیا جارہا ہے جہاں کورونا ویکسین کارڈ سے داخلہ مشروط کی گیا تھا۔ اگر کس کے پاس کارڈ دستیاب نہیں یا اس نے ویکسین نے نہیں لگوائی تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ صوبہ سندھ میں پہلا قرنطینہ سینٹر سکھر میں ہی قائم کیا گیا تھا جہاں ایران سے آنے والے زائرین کو رکھا گیا تھا، اس وقت وہاں 637 ایکٹو کیس ہیں جبکہ اس وقت تک 42 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق ساڑھے تین لاکھ کے قریب افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے جو کل آبادی کا 27 فیصد ہے۔

دوسری جانب آئی جی سندھ کی جانب سے تمام اضلاع کے افسران کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ حکومت سندھ کی ہدایت پر کورونا ویکسین کارڈ چیک کرنے کی مہم کا فوری آغاز کیا جائے اور اس بارے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ارسال کی جائے۔

مزید پڑھیے

کورونا کے دور کے نیم حکیم

پاکستان میں کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم کی تشخیص کے لیے وسائل ’ناکافی‘

اس سے قبل محکمہ داخلہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ویکسین کارڈ چیک کریں اور عدم دستیابی پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ 24 گھنٹوں میں15مریض انتقال کر گئے جس سے اموات کی مجموعی تعداد7310 ہوگئی ہے جبکہ 784 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔ اس وقت تک صوبے میں ساڑھے چار لاکھ کے قریب کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

ملک بھر کے عوام کے لیے این سی او سی کا انتباہ

https://twitter.com/OfficialNcoc/status/1440124824991457285

اس سے قبل 21 ستمبر کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے اپنے ایک پیغام میں ویکسین نہ لگوانے والوں کو خبردار کیا تھا۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مزید 58 افراد کورونا کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 2357 نئے کورونا کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ایکٹو کورونا کیسوں کی تعداد 61558 ہے اور گذشتہ ایک روز میں 48151 ٹیسٹ کیے گئے۔

این سی او سی کی ویب سائٹ کے مطابق ملک میں اب تک 56229457 افراد نے ویکسین کی ایک ایک ڈوز لگوا لی ہے جبکہ 25493964 افراد مکمل ویسکین لگوا چکے ہیں۔

پاکستان میں کورو نا کے باعث ہلاکتوں کی کل تعداد 27432 ہو چکی ہے جبکہ 4561 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ وبا کے آغاز سے اب تک ملک میں کل 1232595 کیس سامنے آ چکے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments