جیتندر مان گوگی: انڈیا کے گینگسٹر کا دلی کی ایک عدالت میں قتل، پولس کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی ہلاک
انڈیا کے دارالحکومت دلی کی ایک عدالت میں دو افراد نے انڈیا کے انتہائی مطلوب گینگسٹر جیتندر مان گوگی کو قتل کر دیا ہے۔
دلی کے علاقے روہنی کی ایک عدالت میں دو افراد وکلا کے حلیے میں کمرہ عدالت میں داخل ہوئے اور انھوں نے انڈیا کے گینگسٹر جیتندر مان گوگی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا، اس عدالت میں ان کے خلاف کیس کی سماعت ہو رہی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے جوابی فائرنگ کر کے دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کو یہ شک ہے کہ ایک جرائم پیشہ حریف گروہ نے اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
جیتندر مان گوگی دلی پولیس کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھے اور وہ دیگر ریاستوں میں قتل، اغوا اور دھوکہ دہی سمیت درجنوں مقدمات میں مطلوب تھے۔
اس واقعے نے دلی کی عدالتوں کے سکیورٹی نظام پر متعدد سوالات کو جنم دیا ہے۔ ایک سینیئر سیاستدان کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے سکیورٹی پلاننگ میں سنگین ناکامی کی نشاندہی کی ہے۔
واضح رہے کہ جیتندر مان گوگی کو قتل اور بھتہ خوری کے الزام میں گذشتہ سال مارچ میں دلی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
‘بکنی کِلر’ جس کی کئی ممالک کی پولیس کو برسوں تلاش رہی
لڑکی سے نو ماہ تک گینگ ریپ کے الزام میں 28 گرفتاریاں
رکن پارلیمان پر ریپ کا الزام لگانے والی عورت کا فیس بک لائیو اور پھر خود سوزی
حکام نے بتایا کہ جیتندر مان گوگی جرائم کی دنیا میں تیزی سے اوپر آنے کی وجہ سے کئی گروہوں کے ہدف پر تھے۔ اطلاعات کے مطابق جرائم میں جیتندر مان گوگی کا کریئر اس وقت شروع ہوا جب وہ کمسن تھے اور ابتدائی طور پر وہ کار چوری سمیت دیگر ایسے ہی جرائم میں ملوث تھے۔ لیکن بعد میں ان کا نام کئی اہم شخصیات کے قتل میں پولیس کی تفتیش میں شامل رہا۔
وہ دیگر افراد کے قتل کے ساتھ ساتھ ریاست ہریانہ کے ایک معروف گلوکار کے قتل میں بھی مطلوب تھے۔
- ترکی کے ’پاور ہاؤس‘ استنبول میں میئر کی نشست صدر اردوغان کے لیے اتنی اہم کیوں ہے؟ - 28/03/2024
- مولی دی میگپائی: وہ پرندہ جس کی دوستی کتے سے کرائی گئی اور اب وہ جنگل جانے پر راضی نہیں - 28/03/2024
- ماسکو حملے میں ملوث ایک تاجک ملزم: ’سکیورٹی افسران نے انھیں اتنا مارا کہ وہ لینن کی موت کی ذمہ داری لینے کو تیار ہو سکتا ہے‘ - 28/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).