انگلینڈ کا دورہ پاکستان منسوخ: ای سی بی کے چیئرمین کی پاکستان سے معذرت، اگلے سال مکمل دورہ کرنے کی یقین دہانی


رضوان
یاد رہے کہ پاکستان نے 2020 اور 2021 میں وبا کے دوران انگلینڈ کے دورے کیے
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ایئن واٹمور نے بالآخر خواتین اور مردوں کی کرکٹ ٹیموں کا دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے فیصلے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے پاکستان سے معذرت کی ہے اور آئندہ پاکستان کا طویل دورہ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔

برطانوی روزنامہ ٹیلی گراف کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ‘میں ان تمام افراد سے معذرت خواہ ہوں جنھیں اس فیصلے سے تکلیف پہنچی ہے، خاص طور پر پاکستان میں۔

’بورڈ کی جانب سے کیا گیا فیصلہ انتہائی مشکل تھا اور ہم نے یہ فیصلہ کھلاڑیوں اور سٹاف کی ذہنی صحت اور فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔‘

خیال رہے کہ اکتوبر میں انگلینڈ کی مردوں کی ٹیم نے پاکستان میں ورلڈ ٹی 20 سے قبل دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے تھے جبکہ خواتین کی ٹیم نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچوں کی سیریز بھی کھیلنی تھی۔ تاہم نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے کچھ روز بعد ای سی بی نے بھی دورہ منسوخ کر دیا تھا اور کھلاڑیوں اور سٹاف کی ذہنی و جسمانی بہبود کو وجہ کے طور پر پیش کیا تھا۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ایئن واٹمور نے کہا ہے کہ ‘ہم نے پاکستان کا مکمل دورہ کرنے کے لیے دوبارہ حامی بھر لی ہے جو اگلے سال پہلے سے ہی منصوبے کا حصہ تھا اور اب ہم اس حوالے سے منصوبہ بندی کرنا شروع کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس دورے کے لیے تیاری کرنے کا طویل وقت ہو گا۔’

انھوں نے کہا کہ ‘ہمیں پاکستان سے اپنا رشتہ بہتر کرنے کے لیے کام کرنا ہو گا، اور ہم 2022 کے دورے کی طرف اپنی توجہ مرکوز کریں گے۔ ہم پاکستان کے بہت شکرگزار ہیں کہ انھوں نے گذشتہ برس انگلینڈ کا دورہ کیا اور اگلے سال کا دورہ کرنے کے لیے ہمارے بس میں جو ہوا ہم کریں گے۔’

یاد رہے کہ پاکستان نے 2020 اور 2021 میں وبا کے دوران انگلینڈ کے دورے کیے تھے۔ 2020 میں تو خاص طور پر پاکستان نے میچوں کے لیے بائیو سکیور ببل کی کڑی شرائط پر اتفاق کیا تھا۔

یاد رہے کہ اگلے برس نومبر دسمبر میں انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ سنہ 06-2005 کے بعد سے انگلینڈ کی مردوں کی کرکٹ ٹیم کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔

ادھر پاکستان کے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے ایئن واٹمور کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘انگلش کرکٹ بورڈ کی معذرت اور پاکستان کے دورے کا اعلان ہمارے مؤقف کی بڑی کامیابی ہے۔ کرکٹ کے کھلاڑیوں، سفارت کاروں، انٹرنیشنل میڈیا اور ان تمام لوگوں کا شکریہ جنھوں نے اس معاملے پر پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان کی کرکٹ کے خلاف ایک اور سازش ناکام ہوئی۔’

ایئن واٹمور کا دورے کی منسوخی کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ‘مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے امریکی صدر جو بائیڈن کا ذہن پڑھ لیا تھا یا نہیں لیکن مجھے یہ ہرگز معلوم نہیں تھا کہ وہ افغانستان سے انخلا کرنے والے ہیں یا نیوزی لینڈ اپنا دورہ آخری لمحات میں منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لے گا۔

‘میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہوں گا، لیکن ہمیں سکیورٹی اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق تجاویز دی گئیں اور پھر ہم نے یہ فیصلہ لینے کے بارے میں سوچا۔ ہمیں یہ فیصلہ جلد لینا تھا کیونکہ ورلڈ کپ اور نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ ہونے کے درمیان انتہائی کم وقت تھا۔ یہ وہ تمام محرکات تھے، لیکن بنیادی وجہ کھلاڑیوں کی بہبود تھی۔’

ایئن واٹمور نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ بورڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے سے قبل انگلش کھلاڑیوں سے مشاورت نہیں کی گئی تھی۔

‘بورڈ نے یہ فیصلہ اپنی سوچ کے اعتبار سے کیا ہے اور اس نے اس حوالے سے کسی سے مشاورت نہیں کی۔ اگر ہم یہ دورہ کرنے کا فیصلہ کرتے تو ایسے میں ہم کھلاڑیوں سے مشاورت ضرور کرتے لیکن یہ معاملہ وہاں تک نہیں پہنچا۔‘

ایئن واٹمور

یہ بھی پڑھیے

’نیوزی لینڈ ٹیم کو لاحق خطرے کی تفصیلات نہ بتائی جا سکتی تھیں، نہ بتائی جائیں گی‘

پاکستان کے ’دورے کی منسوخی نے انگلش کرکٹرز کو آئی پی ایل میں حصہ لینے کے لیے آزاد کر دیا ہے‘

نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورے منسوخ: کیا پاکستان کے مالی نقصان کا ازالہ ممکن ہے؟

فواد چوہدری: بین الاقوامی ٹیموں کو ملنے والی دھمکیاں ’انڈیا سے بھیجی گئیں‘

پاکستان کے لیے اس فیصلے کے مضمرات اس دورے کے علاوہ بھی ہیں۔ پی سی بی کو یہ بھی خدشہ ہے کہ انگلینڈ کی جانب سے دورہ منسوخ کرنے کا اثر جنوری میں آسٹریلیا کے دورے پر بھی پڑ سکتا ہے۔ یہ پچھلی ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں پاکستان کا سب سے بڑا ہوم سیزن ثابت ہونا تھا، تاہم اب صورتحال بدل چکی ہے۔

ویسٹ انڈیز نے سنہ 2017 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور انھوں نے بھی رواں برس دسمبر میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ تاہم وہاں کھلاڑیوں کی تنظیم ویپا نے کہا ہے کہ وہ ایسے کھلاڑیوں کے حوالے سے معلومات اکٹھی کر رہے ہیں جنھیں اس بارے میں خدشات ہو سکتے ہیں۔

ویپا کے سربراہ ویول ہائنڈز نے ٹیلی ویژن جمیکا کو بتایا تھا کہ ‘ہم نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ میں کھلاڑیوں کی تنظیموں سے بات کی ہے اور میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ بھی اس حوالے سے مشاورت شروع کر دی ہے۔’

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں انھیں پاکستان سے سکیورٹی رپورٹ کا بھی انتظار ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32494 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments