آریان خان بمقابلہ اشیش میشرا: شاہ رخ کے بیٹے آریان کی گرفتاری کسان احتجاج میں ہونے والی اموات سے بڑی خبر کیوں؟


آرین خان، شاہ رخ خان، گوری خان
انڈیا میں اس وقت دو بیٹوں کے بارے میں خاصی دلچسپی پائی جاتی ہے۔

پہلے 23 برس کے آریان خان ہیں جو بالی وڈ سپر سٹار شاہ رخ خان کے بیٹے ہیں۔ انھیں اتوار کی صبح ایک پارٹی میں مبینہ طور پر تفریحی مقاصد کے لیے منشیات کا استعمال کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

دوسرے اشیش میشرا ہیں جو انڈیا کے جونئیر وزیر داخلہ کے بیٹے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے ڈرائیور کو احتجاج کرنے والے کسانوں پر گاڑی چلانے کا حکم دیا جس کے نتیجے میں کچھ لوگوں کی اموات ہوئیں اور کچھ زخمی بھی ہوئے۔

تاہم یہ دونوں نوجوان اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہیں جبکہ ان دونوں کیسز کا آپس میں کوئی تعلق بھی نہیں۔

لیکن جس انداز میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان دونوں نوجوانوں کے ساتھ سلوک کیا اور جس طرح میڈیا نے آریان کے کیس پر توجہ دی تو اس نے پریس کے ایجنڈے پر سوال اٹھائے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ یہ بالی وڈ کو ’بدنام‘ کرنے کی سازش ہے۔

منشیات کی ’برآمدگی‘

آریان خان کو ایک ایسے بحری جہاز سے گرفتار کیا گیا جو ممبئی سے سیاحتی مقام گوا کی جانب گامزن تھا۔

دوسرے کئی لوگوں کے ساتھ آریان کو گرفتار کرنے والے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کا کہنا ہے کہ اُنھیں ’غیر قانونی مادے رکھنے، استعمال کرنے اور فروخت کرنے سے متعلق‘ قوانین کے تحت حراست میں لیا گیا۔

آریان خان سات اکتوبر تک ریمانڈ پر ہیں۔

آرین خان

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آریان کی گرفتاری کی دستاویزات کے مطابق ان سے ملنے والی منشیات کی مقدار اتنی کم تھی کہ انھیں حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ آریان کے وکیل ستیش مانشندے نے سختی سے اپنے مؤکل پر عائد الزامات کی تردید کی ہے۔

اتوار کو آریان کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران انھوں نے مجسٹریٹ کو بتایا کہ ’کروز پر سوار ہونے سے پہلے ان کی دو بار سکریننگ کی گئی‘ اور ’ان کے پاس سے کوئی غیر قانونی شے برآمد نہیں ہوئی‘ اور یہ بھی کہ ’اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ آریان نے منشیات استعمال کیں۔‘

احتجاج، دوڑتی کاریں اور اموات

دوسرا واقعہ اشیش میشرا سے تعلق رکھتا ہے جو انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے جونئیر وزیر اجے میشرا کے بیٹے ہیں۔ اس واقعے کے مطابق مبینہ طور پر اشیش میشرا کی گاڑی ریاست اتر پردیش کے ضلع لکھیم پور میں احتجاجی کسانوں پر چڑھ دوڑی اور اس واقعے میں آٹھ لوگ مارے گئے۔

کسانوں کی یونینز کے مطابق اس واقعے میں دو کسان موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ دو زخمیوں نے ہستپال میں دم توڑا جبکہ گاڑی کا ڈرائیور اور بی جے پی کے تین ورکرز مشتعل ہجوم کی مار پیٹ سے ہلاک ہوئے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطاق اشیش میشرا نے کہا کہ مشتعل ہجوم سے بچنے کے لیے انھیں کھیتوں اور میدان میں بھاگنا پڑا لیکن بعد میں انھوں نے کہا کہ وہ اس واقعے کے وقت گاڑی میں نہیں تھے، ایک ایسا دعویٰ جس کی حمایت ان کے والد بھی کرتے ہیں۔

اپوزیشن اور کسان یونینز کے احتجاج کے بعد پولیس نے آخر کار پیر کو اس معاملے پر تحقیقات کا آغاز کیا اور باپ بیٹے پر الزامات عائد کیے گئے۔

کسان احتجاج

اترپردیش سے تعلق رکھنے والے ایک سابق سینئر پولیس افسر وکرم سنگھ کا کہنا ہے کہ ’شکایت درج کرنے میں پولیس کی جانب سے ہچکچکاہٹ اور تاخیر کا کوئی جواز نہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’لکھیم پور کا واقعہ زیادہ شدید نوعیت کا ہے کیونکہ اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا لیکن آریان کی گرفتاری نے زیادہ توجہ حاصل کی۔‘

یہ بھی پڑھیے

اترپردیش میں کسانوں سمیت آٹھ افراد ہلاک: معاملہ شروع کیسے ہوا؟

بالی وڈ میں منشیات کے استعمال کی کہانی

میڈیا کوریج

اتوار کو پورا دن، انڈیا کے ٹی چینلز نے آریان کے معاملے کو بھرپور کوریج دی۔ انھیں پولیس کی تحویل میں عمارتوں کے اندر اور باہر آتے جاتے دکھایا گیا اور ان کی ’گرفتاری کا پروانہ‘ ٹی وی سکرینز پر دکھایا گیا۔

آریان کی گرفتاری کو ایک اینکر نے ’ریو پارٹی کا بے نقاب ہونا‘ قرار دیا جبکہ ایک اور اینکر نے مطالبہ کیا کہ ’بالی وڈ اور منشیات کے درمیان تعلق‘ کو اب ختم ہونا چاہیے۔

ٹی وی چینلز پر آئے مہمانوں نے آریان خان کے بارے میں غیر مصدقہ دعوے کیے جبکہ شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ پر بری تربیت کے لیے تنقید کی گئی۔ سوشل میڈیا پر آریان خان کا نام بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔

لیکن لکھیم پور واقعے کے 24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی میشرا خاندان کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس سٹیشن نہیں بلایا گیا جبکہ ٹی وی چینلز پر اس کی کوئی خاص کوریج بھی نہیں کی گئی۔

کچھ اینکرز نے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے سے اجتناب کیا جبکہ کچھ نے اس پر تشدد واقعے کا ذمہ دار کسانوں کے احتجاج کو قرار دیا۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے سے متعلق جو ہیش ٹیگ سوموار کو صرف چند گھنٹوں کے لیے ٹرینڈ کرتا رہا وہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ’کسانوں اور مظاہرین کی پٹائی‘ کی حوصلہ افزائی سے متعلق تھا۔

اشیش میشرا

ANI
اشیش میشرا اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہیں

’سٹار کا بیٹا‘ بمقابلہ نامعلوم

سابق صحافی جان تھامس نے کہا کہ منشیات کی مبینہ برآمدگی کو ’بے انتہا‘ کوریج ملی مگر کلکس پر منحصر ہماری صحافت میں ایسا ہونا ’متوقع‘ تھا۔

انھوں نے کہا کہ ’سٹار کے بیٹے کی خبر کی کوریج، چاہے ٹی وی پر ہو یا پرنٹ میڈیا پر، صارفین کی متوقع دلچسپی پر اثر انداز ہوتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا ’دوسری طرف سیاست دان کے بیٹے کو اپنے والد کی طرح پورے ملک میں کوئی نہیں جانتا۔ مودی حکومت کے ایک چھوٹے سے وزیر کو کون جانتا ہے۔‘

وکرم سنگھ کہتے ہیں کہ آریان خان کے معاملے کی کوریج ’بالی وڈ کو بدنام کرنے کے ایک ’خفیہ ایجنڈے‘ کا حصہ تھی۔

انھوں نے بالی وڈ اداکار سوشانت سنگھ کی موت کے بعد ان کی ساتھی ریا چکرورتی کے خلاف ممتاز صحافیوں کی جانب سے شروع کی گئی شدید مہم کا حوالہ دیا۔

وکرم سنگھ نے کہا ’ریا کے خلاف الزامات میں کوئی ثبوت نہیں تھے لیکن اس سے ان کی شبیہ خراب ہوئی۔ آریان کی گرفتاری کے دستاویزات کے مطابق منشیات کی مقدار بہت کم تھی لیکن ان کے خاندان کی ساکھ تار تار ہو رہی ہے۔‘

’یہ قابل ضمانت جرم تھا تو این سی بی نے ان کا ریمانڈ کیوں لیا؟ اس کے علاوہ انھیں ملزم کی شناخت بھی ظاہر نہیں کرنی چاہیے تھی اور میڈیا کو آریان کی گرفتاری کے بعد ان کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنا اور اس بارے میں رپورٹ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے تھی۔‘

انھوں نے کہا ’نوجوانوں کا منشیات استعمال کرنا ایک ’انسانی المیہ‘ ہے تاہم حکام کو حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔

’منشیات کو ختم نہیں کیا جا سکتا لہذا منشیات استعمال کرنے والوں کو ایسے مراکز میں بھیجنے کی ضرورت ہے جہاں ان کی مدد کی جا سکے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments