انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندوں سے جھڑپوں میں پانچ انڈین فوجی ہلاک


کشمیر، انڈیا، فوجی
انڈیا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے زیر انتظام کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ واقعہ کشمیر میں انڈیا اور پاکستان کے زیر انتظام علاقوں کے بیچ قائم لائن آف کنٹرول کے قریب پیش آیا۔ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ انڈین فوج کا کہنا ہے کہ وہ وہاں پیر کو سرچ آپریشن کر رہے تھے۔

اسے فروری کے بعد سے انڈین فوج پر سب سے خطرناک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تناؤ اس وقت بڑھا جب حال ہی میں مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی جانب سے کچھ شہریوں کی ہلاکت کے واقعات سامنے آئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے ضلع پونچھ میں ایک گاؤں کو گھیر لیا تھا جہاں مسلح عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاعات تھیں۔

فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے کہا ہے کہ سرچ آپریشن کے دوران ایک افسر اور چار دیگر فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ یہ آپریشن ابھی جاری ہے۔

انڈین فوج اور مشتبہ عسکریت پسندوں کے درمیان یہ تناؤ ایک ایسے وقت میں دیکھا جا رہا ہے کہ جب خطے میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کچھ شہریوں کی ہلاکت کے واقعات پیش آئے ہیں۔ مقامی سیاستدانوں نے ان ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کشمیر کا مسئلہ کیا ہے؟

آپریشن جبرالٹر جس کے ایک ماہ بعد انڈیا نے پاکستان پر حملہ کر دیا

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں عسکریت پسندی میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟

حکام کی جانب سے حالیہ تناؤ کو کم کرنے کے لیے 400 سے زیادہ افراد کو زیر تفتیش رکھا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سے مقامی سطح پر مزید نوجوان انڈین کنٹرول کے خلاف سرگرم ہوئے ہیں۔

ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی حکومت نے کہا ہے کہ 2019 میں یہ اقدام ضروری تھا تاکہ علاقے میں استحکام اور معاشی ترقی بحال کی جاسکے۔

مسئلہ کشمیر کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ انڈیا اور پاکستان کی۔ دونوں ممالک اس خطے پر مکمل کنٹرول کے لیے دو جنگیں لڑ چکے ہیں جبکہ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر لائن آف کنٹرول کے ساتھ ‘بلا اشتعال فائرنگ’ کے الزامات بھی لگائے جاتے رہے ہیں۔

1949 میں جنگ بندی کے بعد پاکستان اور انڈیا دونوں کے پاس کشمیر کا بالترتیب ایک تہائی اور دو تہائی حصے کا کنٹرول رہا اور سیز فائر لائن قائم ہوئی جسے بعد میں لائن آف کنٹرول قرار دیا گیا۔

1965 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشمیر پر ایک اور جنگ لڑی گئی جبکہ 1999 میں دونوں ممالک ایک مرتبہ پھر کشمیر پر کنٹرول کے لیے جنگ لڑتے نظر آئے۔

بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد 27 فروری 2019 کو لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستانی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم دو دن بعد انھیں رہا کر کے انڈیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments