سائنسی کالم


بندہ ناچیز چونکہ علوم فنون کی بیشمار جہتوں سے آگاہ ہے تو سوچا کیوں نہ اپنے پڑھنے والوں کو سائنسی گیان بانٹا جائے۔ اور ایسے دور میں جب تعلیم کے نرخ کافی بڑھ گئے ہیں تو کیوں نا ہم مفت سائنس کی تعلیم دے کر انسانیت کی خدمت کریں۔

میں آج آپ کو بتانا چاہوں گا چیزیں کیسے کھڑی رہتی ہیں۔ مثلاً ایک میز کی اگر چار ٹانگیں ہیں تو ان میں سے اگر ایک ٹانگ نکال بھی دی جائے ممکن ہے باقی تین ٹانگوں کی مدد سے وہ کھڑا رہے۔ لیکن اگر تین ٹانگوں میں سے ایک ٹانگ نکال دی جائے تو باقی ماندہ بندوبست گر جاتا ہے۔ بندوبست ست مراد کرسی یا میز ہی لیا جائے۔ اس وجہ سے کچھ گاڑیاں میزیں یا سٹول تین ٹانگوں پر ہی بنائے جاتے ہیں۔

اگر کسی سٹول کی تین ٹانگیں ہوں تو اس کے تینوں ڈنڈوں کو ہم ٹرائیکا بھی کہ سکتے ہیں۔ اب ٹرائیکا میں اگر آپ ایک بہت موٹا اور دیگر ڈنڈے کافی پتلے بھی استعمال کریں تو بھی موٹا یا زیادہ طاقتور ڈنڈا دیگر ڈنڈوں کا محتاج رہتا ہے لیکن ایسی صورت میں ٹرائیکا پر زیادہ بوجھ ڈلنے کی صورت میں کمزور ڈنڈا یا ستون جلد چٹخ سکتے ہیں اور ٹرائیکا گر جائے گا۔

کئی بار یوں بھی ہوتا ہے کہ ٹرائیکا میں سے ایک ستون نکال کر دوسرا ستون ڈالا جا سکتا ہے۔ لیکن ستون تبدیل کرنے کے عمل میں عجیب ہڑبونگ مچی رہتی ہے لگتا ہے کہ بس ٹرائیکا اب گیا کہ تب گیا اس دوران ایک چوتھا ستون بطور مہمان اداکار شامل ہوتا ہے۔ لیکن ایسی صورت میں اگر کوئی دوسرا ستون دستیاب نہ ہو تو ٹرائیکا گرنا لازمی ہوتا ہے۔ مارکیٹ میں سستے داموں ایسے ڈنڈے دستیاب رہتے ہیں جو کمزور ستون کی جگہ لے سکیں۔

ٹرائیکا پر اگر زیادہ بوجھ ڈال دیا جائے اس کی تمام ٹانگیں ستون یا ڈنڈے ایک دوسرے سے دور ہوتے جاتے ہیں لیکن اپری سرا جڑا رہتا ہے لیکن ایک لمحہ ایسا ضرور آتا ہے کہ ہے کہ ٹرائیکا کہ ٹانگیں زمین پر چت پڑی ہوتی ہیں اور اس کے سر پر بوجھ زمین سے چھو جاتا ہے۔ بس پھر ٹرائیکا اس بوجھ کو نہیں اٹھا سکتا۔

ٹرائیکا کی ٹانگیں اگر بہت زیادہ تنومند ہو جائیں تو بھی ٹرائیکا اپنے وزن سے ہی گر جاتا ہے۔ کچھ بچے ٹرائیکا پر چڑھ کر اچھل کود کرتے ہیں ایسے بچے ٹرائیکا کو بھی توڑ دیتے ہیں اور خود بھی زخمی ہوتے ہیں والدین سے گزارش ہے ایسے بچوں کو ٹرائی سائیکل دلاتے وقت بچوں کو اس کے استعمال کی تربیت دیں دوئم کوالٹی کا اطمینان ضرور کریں کیونکہ ٹرائیکا والی سائیکل بچوں کو بہت پسند ہوتی ہے لیکن کمزور ٹرائیکا بھلے سائیکل میں ہو ایک حصہ نکلنے سے باقی بھی بیکار ہو جاتا ہے۔

زمین پر دھرے ٹرائیکا ہے اکلوتے ستون والا درخت کافی زیادہ مضبوط ہوتا ہے اور بڑے بڑے آندھی طوفانوں کا سامنا بھی کر جاتا ہے۔ درخت سے یاد آیا سائنس نے ثابت کیا ہے کہ درخت مٹی کو بھینچ کے رکھتا ہے اس لیے کٹاؤ نہیں آنے دیتا۔ ہاں گملے میں لگے درخت خوشنما تو لگتے ہیں لیکن ذرا سی آندھی سے گملے بھی گرا دیتے ہیں ساتھ ہی ساتھ جیسے ہی خوراک بند ہو سوکھ جاتے ہیں۔

نوٹ: یہ ایک سائنسی مضمون ہے اس میں سے سیاسی اور حکومتی تمثیلات نکالنے والا خود ذمہ دار ہو گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments