’بد دعا‘ کے مرکزی کردار منیب بٹ: ’میری بیوی ایمن اپنے فیصلے خود لیتی ہیں لیکن لوگوں نے مجھے ولن بنا دیا کہ میں نے ان کا کام چھڑوایا‘


منیب بٹ
’میری فیملی بٹ ہے جو خالص پنجابی ہیں تو ہمارے گھر میں تو ڈھولکی پر بھی سب کو بُلا لیا جاتا تھا اور بہت ہلا گلا اور ڈانس کیا جاتا۔ احسن اور منال کی شادی پر بھی یہ سب ہوا لیکن ہم لوگوں نے کچھ زیادہ ہی شور شرابہ کیا تھا۔‘

یہ کہنا ہے اداکار منیب بٹ کا جو سوشل میڈیا پر کافی زیادہ متحرک ہونے کی وجہ سے اکثر خبروں میں رہتے ہیں۔

اکثر سوشل میڈیا پر صارفین منیب بٹ اور ان کی اہلیہ ایمن خان کا موازنہ منال خان اور ان کے شوہر احسن محسن اکرم کی جوڑی سے کرتے ہیں لیکن منیب کا کہنا ہے کہ یہ موازنہ درست نہیں اور انھیں یہ بہت عجیب لگتا ہے۔

صحافی براق شبیر سے بی بی سی کے لیے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’میرا اور احسن کا موازنہ بنتا ہی نہیں۔ احسن اپنی جگہ اور میں اپنی جگہ ہوں لیکن ہمارے معاشرے میں ہر تین میں سے ایک شخص کی عادت ہے کہ وہ لوگوں کے گھروں میں گھس جاتا ہے اور آگ لگاتا ہے۔‘

واضح رہے کہ منیب بٹ کی اہلیہ اداکارہ ایمن خان اداکارہ منال خان کی جڑواں بہن ہیں اور حال ہی میں منال کی اداکار احسن محسن اکرم کے ساتھ شادی کی تصاویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل بھی ہوئی تھیں۔

منیب نے کہا کہ ہماری شادی پر گیارہ فنکشنز کا اہتمام کیا گیا جس کی ایک وجہ یہ تھی کہ تب کووڈ 19 نہیں تھا۔

’ایمن اپنے فیصلے خود لیتی ہیں لیکن لوگوں نے مجھے ولن بنا دیا‘

اس سوال کے جواب میں کہ منال خان شادی کے بعد سکرین سے غائب کیوں ہو گئیں ہیں، منیب نے کہا کہ یہ ان کی اہلیہ کا اپنا فیصلہ ہے اور انھوں نے اس بارے میں کبھی اپنی بیوی پر دباؤ نہیں ڈالا۔

انھوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ شوہر اور بیوی کا رشتہ باہمی رضا مندی سے چلتا ہے۔ اگر میری بیوی کوئی کام کرنا چاہتی ہے تو بطور شوہر میرا فرض ہے کہ میں اس کو سپورٹ کروں اور اگر میری بیوی فیملی کو وقت دینا چاہتی ہے تو میں اسے پھر بھی سپورٹ کرتا ہوں۔‘

منیب نے مزید کہا کہ ’میں اسے (بیوی کو) یہ نہیں کہتا کہ تم نے کام نہیں کرنا اور نہ میں کہتا ہوں کہ تم نے کام کرنا ہے۔ یہ اس کی اپنی مرضی اور اپنی زندگی ہے۔‘

منیب بٹ

’وہ میری بیوی ہونے سے پہلے ایمن خان ہے۔ اگر میں اس پر رعب جمانا شروع کر دوں تو پھر ہمارا جھگڑا ہی ہو گا اور ہم خوش نہیں رہ سکتے۔ ایمن اپنے فیصلے خود لیتی ہے میرا اس میں عمل دخل نہیں لیکن لوگوں نے مجھے ولن بنا دیا کہ میں نے ایمن سے کام چھڑوا دیا۔‘

اپنی بیٹی امل کے بارے میں بات کرتے ہوئے منیب نے بتایا کہ وہ اتنی پیاری ہے کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہے۔

’اسے پیار کرنے والے بہت سے لوگ ہیں۔ مجھے جب جب لوگ ملتے ہیں امل کی بہت تعریفیں کرتے ہیں اور اس کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔ بہت بڑے بڑے نام ہیں جو میری بیٹی سے ملنے ہماری گھر آتے ہیں۔ وہ بہت ہی پیاری ہے۔‘

’ہمیں پہچاننے والے 10 لوگوں میں سے آٹھ خواتین ہوتی ہیں‘

منیب بٹ کا کا ڈرامہ ’بد دعا‘ آج کل آن ائیر ہے اور اس میں وہ ’جنید‘ کے نام سے اپنا کردار نبھا رہے ہیں۔

اس ڈرامے کی ابتدائی اقساط میں منیب بٹ کو بظاہر منفی کردار میں دکھایا گیا ہے لیکن منیب نے بتایا کہ کچھ مزید اقساط کے بعد ان کا کردار کھل کر سامنے آئے گا۔

’ابھی تو ڈرامہ شروع ہوا ہے اور میرے کردار کے بہت سے رنگ سامنے آنا باقی ہیں۔ ڈرامے کے رائٹر نے بہت عمدہ کام کیا ہے۔‘

منیب بٹ کہتے ہیں کہ ’ایک تو ہوتا ہے کہ بالکل ہی منفی کردار دکھایا جاتا ہے اور ایک بالکل مثبت دکھایا جاتا ہے۔ ڈرامہ ‘بد دعا’ کو ابھی دیکھنے والوں کو لگے گا کہ میرا کردار تھوڑا فلرٹی اور پلے بوائے جیسا ہے لیکن آہستہ آہستہ اس کردار کے بہت سے رنگ سامنے آنے والے ہیں۔‘

صحافی براق شبیر کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا چھوٹی سکرین پر مرد اداکاروں کے لیے بہت محدود آپشن ہیں، منیب بٹ نے کہا کہ کچھ حد تک یہ بات درست ہے۔

یہ بھی پڑھیے

علی عباس: ’سوشل میڈیا پر فنکاروں کی جوڑیاں بِکتی ہیں اور فالوور بھی‘

سجل علی کے ساتھ موازنہ کرنا ٹھیک ہے مگر مقابلہ کرنا ٹھیک نہیں: صبور علی

’اگر میں بیٹیوں کا باپ نہ ہوتا تو شاید اتنا پراگریسیو نہ ہوتا‘

وہ کہتے ہیں کہ ’ہماری ٹی وی سکرین زیادہ تر گھروں میں چلتی ہیں تو ہمیں پہچاننے والے 10 لوگوں میں سے آٹھ تو خواتین ہوتی ہیں کیونکہ مرد حضرات بہت کم ڈرامے دیکھتے ہیں۔ تو پھر ظاہر ہے کہ آپ جب خواتین کے لیے ڈرامہ بنا رہے ہیں تو پھر آپ کو ان سے متعلقہ مواد رکھنا ہو گا، ان سے متعقلہ کردار رکھنے ہیں تو پھر خواتین کے لیے خواتین ہی ہو سکتی ہیں۔‘

انھوں نے اپنی بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لیکن بہت سے ڈرامے ایسے بھی ہیں جن میں مردوں کے لیے بہت مضبوط کردار ہوتا ہے اور ان کا ڈرامہ ’بد دعا‘ اس کی ایک مثال ہے۔

منیب بٹ نے کہا کہ ’آپ آنے والی قسطوں میں دیکھیں گے کہ جنید کا کردار بہت مضبوط ہے۔ یہ مضبوط کردار آگے جا کر ڈرامے کے باقی اداکاروں کو بھی نمایاں کرے گا۔‘

’ہم جو سوشل میڈیا پر نظر آتے ہیں وہ جعلی نہیں‘

ایک سوال کے جواب میں منیب نے کہا کہ کسی بھی پراجیکٹ کا انتخاب کرتے ہوئے سوشل میڈیا کا اثر لازمی طور پر پوتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’یہ سب سے بڑا جھوٹ ہو گا اگر میں یہ کہوں کہ مجھے سوشل میڈیا پر آنے والے ردعمل سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘

’سوشل میڈیا پر ہم اپنے ناظرین سے بات کر سکتے ہیں، ہمیں سوشل میڈیا سے پتہ چلتا ہے کہ ناظرین کیا رائے رکھتے ہیں، جیسے ہی یوٹیوب پر ڈرامہ اپ لوڈ ہوتا ہے تو فوراً انسٹا گرام پر رائے آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اکثر ہمیں ہماری غلطیوں کے بارے میں یوٹیوب کے ناظرین یا ناقدین بتا رہے ہوتے ہیں۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’جب آپ کوئی نیا براجیکٹ کر رہے ہوتے ہیں تو آپ یہ سوچتے ہیں کہ کہیں اس پر سخت ردعمل تو نہیں آئے گا، کہیں اس سے میرا کریئر اور پرفارمنس نظر انداز تو نہیں ہو گی۔‘

اپنی ذاتی زندگی میں سوشل میڈیا کے استعمال پر بات کرتے ہوئے منیب بٹ نے کہا کہ وہ اپنی، اپنی اہلیہ اور بیٹی کی سالگرہ کی تصاویر شیئر کرتے رہتے ہیں۔

’میرے خیال میں خوشی ایک ایسی چیز ہے جسے آپ جتنا بانٹیں گے وہ اتنی ہی زیادہ بڑھتی ہے تو میں جب خوش ہوتا ہوں تو اپنی خوشی ایک حد تک لوگوں کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم عوامی لوگ ہیں اور پاکستان کے 22 کروڑ عوام ایک طرح سے میری فیملی ہیں تو انسان خوشی اپنی فیملی اور اپنے لوگوں کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔‘

سوشل میڈیا پر اپنے جیون ساتھی کے ساتھ محبت کا اظہار کرنے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے منیب نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ منصوبہ بندی کر کے کچھ بھی شیئر نہیں کرتے۔

’ہم بہت نیچرل ہیں، ہم جو سوشل میڈیا پر نظر آتے ہیں وہ جعلی نہیں۔ میں یہ نہیں سوچتا کہ میں اس دن پر یہ تصویر شیئر کروں گا۔ ہم اتنا نہیں سوچتے۔‘

لیکن منیب بٹ سوشل میڈیا پر ایک حد سے زیادہ ذاتی زندگی شیئر کرنے کے مخالف ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ’بہت سے فینز مجھے کہتے ہیں کہ اپنے گھر کا ٹوور کرائیں لیکن مجھے ایسا نہیں کرنا۔ مجھے سوشل میڈیا پر اگر کوئی چیز نہیں دکھانی تو نہیں دکھانی اور میں ایک حد میں رہتا ہوں اور اسی لیے خوش رہتا ہوں۔‘

’لوگ اداکاروں کو آسان ہدف سمجھتے اور ٹارگٹ کرتے ہیں‘

نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں میزبان ندا خان سے گفتگو میں بیویوں کے حوالے سے اپنے ایک بیان پر وضاحت کرتے ہوئے منیب بٹ نے کہا کہ لوگ اداکاروں کو آسان ہدف سمجھتے اور ٹارگٹ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ندا یاسر کے پروگرام میں منیب بٹ نے کہا تھا کہ ‘خواتین کو اپنے شوہر کے لاڈ اٹھانے چاہیے، ان کا خیال رکھنا چاہیے اور ان سے اتنی محبت کرنی چاہیے کہ ان کا ذہن دوسری طرف جائے ہی نہیں۔’

اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر منیب بٹ پر بہت زیادہ تنقید ہوئی تھی اور منیب بٹ نے اس ویڈیو کلپ کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ وہ کلپ ہے جسے کچھ سوشل میڈیا پبلی کیشنز نے غلط انداز میں پیش کیا۔ یہ کوئی سنجیدہ گفتگو نہیں تھی۔ ہم مذاق کر رہے تھے اور میں نے ندا یاسر سے طنزیہ مذاق کیا تھا کہ آپ کو ڈرنا چاہیے اور اپنے شوہر کے زیادہ لاڈ اٹھانے چاہییں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments