آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ: انڈیا میں پاکستان کی فتح پر جشن منانے والے تین کشمیری طلبا گرفتار


انڈیا
پولیس نے شمالی انڈیا کی ریاست اترپردیش میں تین کشمیری طلبا گرفتار کیا ہے۔ ان طلبا پر الزام ہے کہ انھوں نے مبینہ طور پر انڈیا کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں فتح کا جشن منایا تھا۔

انڈین پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان طلبا نے پاکستان کی میچ میں جیت کے بعد ’انڈیا مخالف اور پاکستان کی حمایت‘ میں نعرے لگائے تھے۔ ان طلبا پر نفرت پھیلانے اور سائبر ٹیررازم جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف مبینہ پر پاکستان کی فتح کا جشن منانے سے متعلق جاری کریک ڈاؤن کی یہ حالیہ مثال ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ اتوار کو ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان نے انڈیا کو دس وکٹوں سے شکست دی تھی۔

دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے سردمہری کا شکار رہے ہیں اور کرکٹ میچ اکثر ان تعلقات میں مزید خرابی کا باعث بنتے ہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ انڈیا کی شکست کے بعد متعدد انڈین اپنے جذبہ کھیل کو بھول کر الزامات کی سیاست میں پڑ گئے۔

اس میچ کے بعد انڈیا کے مسلمان بولر محمد شامی کے خلاف ایک نفرت انگیز مہم شروع کر دی گئی تھی اور ان کی آن لائن کردار کشی کی گئی تھی۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے ان پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ انھوں نے جان بوجھ کر پاکستان کی ٹیم کو رن بنانے دیے۔ جبکہ کچھ صارفین نے تو انھیں ’غدار‘ ہی قرار دے دیا تھا۔ یاد رہے کہ انڈیا، پاکستان میچ میں محمد شامی مہنگے بولر ثابت ہوئے تھے۔

محمد شامی

جن تین مسلمان کشمیری طلبا کو پولیس نے آگرہ سے گرفتار کیا ہے ان کا کالج پہلے ہی ان کا داخلہ اس وجہ سے منسوخ کر چکا ہے کہ انھوں نے انھوں نے اپنے واٹس ایپ سٹیٹس پر پاکستانی کرکٹرز کی تعریف کی تھی۔ پولیس کے مطابق ان طلبا کو بدھ کے روز حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کچھ ممبران کی شکایت پر گرفتار کیا گیا۔

نیوز ویب سائٹ کوئنٹ نے اس حوالے سے درج مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’یہ طلبا تناؤ کو مزید ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے جس سے ملک کا ماحول مزید خراب ہونے کے امکانات پیدا ہوئے۔‘

یہ بھی پڑھیے

پاکستان انڈیا کرکٹ مقابلوں کا جنون جس میں صحافی بھی مبتلا ہو جاتے ہیں

پاکستان کے ہاتھوں شکست پر اکشے ’پنوتی‘ اور شامی ’غدار‘ کیوں ہو گئے؟

وقار یونس کی ’ہندوؤں کے بیچ نماز‘ سے متعلق بیان پر معافی: ’کرکٹ تو متحد کرتی ہے تقسیم نہیں‘

اتوار کے روز سے انڈیا میں موجود متعدد مسلمان اس وجہ سے مشکل میں پھنس گئے کہ انھوں نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی فتح پر جشن منایا تھا۔

راجھستان کی ریگستانی ریاست میں ایک سکول ٹیچر واٹس ایپ پر پاکستان کی جیت کی خوشی میں پوسٹ شیئر کرنے کی پاداش میں اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اس سکول ٹیچر کو بدھ کے روز پولیس نے گرفتار بھی کر لیا ہے۔

انڈیا کی شمالی ریاست پنجاب میں مقامی میڈیا کے مطابق پاکستان کی فتح کا جشن منانے پر کشمیری طلبا پر حملے کیے گئے ہیں۔

میچ کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے لگانے پر انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے دو میڈیکل کالجز کے طلبا اور عملے کو ظالمانہ دور کے دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس میچ کے بعد سینکڑوں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انھوں نہ صرف پاکستان کی فتح کا جشن منایا بلکہ پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments