کنگنا رناوت کے انڈیا کی آزادی سے متعلق بیان پر تنقید اور پولیس میں شکایت


کنگنا رناوت
کنگنا اپنی فلموں سے زیادہ اپنے بیانات کے لیے مشہور ہو رہی ہیں
بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت ٹوئٹر پر نہیں ہیں پھر بھی ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہی ہیں ۔اب سوشل میڈیا پر بحث کے لیے ان کی فلم کی ریلیز یا اس کے ٹائمنگ کوئی معنی نہیں رکھتی۔

کنگنا ٹوئٹر پر نہیں بلکہ انسٹاگرام اور کو ایپ پر ہیں۔ اس سال مغربی بنگال کے انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد پر ایک ٹویٹ کی وجہ سے ان کا اکاؤنٹ معطل کر دیا گیا تھا۔

آج کل کنگنا خود کو محب وطن کہلوانا پسند کرتی ہیں۔ انہیں دو دن پہلے پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اس دن بھی وہ سوشل میڈیا پر چھائی رہیں۔ وہ کھل کر وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے نظریے کی بھی حمایت کرتی ہیں۔

نجی ٹیلی ویژن چینل ٹائمز ناؤ ٹائمز ناؤ کی ایڈیٹر نویکا کمار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ ‘1947 میں جو ملی وہ آزادی نہیں تھی بلکہ ایک بھیک تھی، ملک کو اصل آزادی 2014 میں ملی ہے’۔

9 نومبر کو نجی ٹیلی ویژن چینل ٹائمز ناؤ کی جانب سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا تھا جس کا نام ‘سیلیبریٹنگ انڈیا ایٹ 75’ تھا۔ اسی موقع پر بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

کنگنا کے ساتھ بات چیت کا موضوع ‘بالی ووڈ کے عالمی اثرات’ پر تھا۔

https://twitter.com/TNNavbharat/status/1458535543093055499

اس کے ساتھ ہی ان سے ویر ساورکر کے بارے میں سوال پوچھا گیا۔ اسی سوال کے جواب میں کنگنا نے بہت طویل جواب دیا، جس میں انھوں نے جدوجہد آزادی سے تعلق رکھنے والے بہت سے مجاہدینِ آزادی کا ذکر کیا۔

ان کے اس بیان کا 24 سیکنڈ کا مختصر کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں انھوں نے ‘1947 کی آزادی کو بھیک’ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

’جمہوریت کی موت‘: کنگنا رناوت نے اپنی ٹویٹ میں پاکستان کا نام کیوں لیا؟

کنگنا کے ٹوئٹر پر ’ہر روز ہزاروں فالوور کم‘ کیوں ہو رہے ہیں؟

’کنگنا کو سکیورٹی اور عامر خان کو پاکستان جانے کا مشورہ‘

بار اینڈ بینچ کے مطابق عام آدمی پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹیو ممبر پریتی مینن نے ممبئی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے اور اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ ایسا بیان دیتے وقت کنگنا کو بھی اس بات کا علم تھا کیوں کہ انہوں نے خود کہا کہ اب میرے خلاف مزید دس ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔

https://twitter.com/barandbench/status/1458730316365918210

سوشل میڈیا پر ردعمل

کنگنا کے اس بیان پر سیاسی ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے لکھا ‘کبھی مہاتما گاندھی کی قربانی اور تپسیا کی توہین، کبھی ان کے قاتل کی عزت، اور اب شہید منگل پانڈے سے لے کر رانی لکشمی بائی، بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، نیتا جی سبھاش چندر بوس تک، اور لاکھوں مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی توہین۔ اس سوچ کو پاگل پن کہوں یا غداری؟‘

ورون گاندھی کے اس بیان کو کئی لوگوں نے ری ٹویٹ کیا ہے۔

ورون گاندھی بی جے پی کی طرف سے پیلی بھیت سے رکن پارلیمان ہیں۔ لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے وہ پارٹی کی مرکزی قیادت کے خلاف کافی جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

اس سے پہلے کسانوں کی تحریک جیسے کئی مسائل پر سوشل میڈیا کے ذریعے ورون اپنی ہی پارٹی کو براہ راست اور بالواسطہ طور پر تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں جس کے بعد انہیں حال ہی میں تشکیل دی گئی بی جے پی کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی میں بھی جگہ نہیں ملی۔

ورون گاندھی کے علاوہ یوتھ کانگریس کے قومی صدر بی وی سرینواس نے بھی ٹویٹ کر کے وزیر اعظم مودی سے کنگنا کے بیان پر جواب طلب کیا ہے۔

کنگنا رناوت

کنگنا رناوت بی جے پی کی کھل کر حمایت کرتی ہیں

کنگنا نے اور کیا کہا؟

اس انٹرویو میں کنگنا نے اپنی ذاتی زندگی، سوشل میڈیا پر پابندی سے لے کر حب الوطنی، سیاست اور دیگر کئی مسائل پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

ٹائمز ناؤ کانفرنس 2021 میں، جب کنگنا سے پوچھا گیا کہ کیا ٹوئٹر پر ان پرپابندی لگا دی گئی ہے، کیا وہ سوشل ہینڈل مِس کرتی ہیں؟

اس پر کنگنا نے کہا کہ انہیں اچھا لگا کہ ان پر پابندی لگا دی گئی اور یہ کہ انہیں پابندی کا لفظ بہت پسند ہے۔

اس سوال پر کہ اگلے پانچ برسوں میں آپ خود کو کہاں دیکھتی ہیں، کنگنا نے جواب دیا کہ وہ اگلے پانچ برسوں میں خود کو ایک بیوی اور ماں کے طور پر دیکھتی ہیں۔

اس بارے میں ان سے براہ راست سوال نہیں کیا گیا کہ وہ سیاست میں آئیں گی یا نہیں لیکن اشاروں میں انہوں نے کہا کہ انہیں فلمی کریئر پسند ہے کیونکہ اس سے پیسہ ملتا ہے، اچھے کپڑے پہن سکتے ہیں اور افیئر بھی کر سکتے ہیں۔

ویر ساورکر پر بات کرتے ہوئے کنگنا نے کہا کہ انہیں ان کا حق نہیں ملا اور یہ کہ ان کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔

17 سال کی عمر میں ‘گینگسٹر’ جیسی فلم سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والی کنگنا نے ‘کوئین’ اور ‘تنو ویڈز منو’ جیسی کامیاب فلموں سے بالی ووڈ میں اپنے لیے جگہ بنائی ہے۔

کمرشل فلموں میں ان کا کیریئر اب تک تین نیشنل ایوارڈز سمیت کافی اچھا رہا ہے۔

کنگنا رناوت بالی ووڈ میں ‘اقربا پروری’ جیسے موضوعات پر کھل کر بولتی ہیں۔

گزشتہ سال اپنی ایک ٹویٹ میں کنگنا نے ممبئی کا موازنہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے کیا تھا جس پر بہت ہنگامہ بھی ہوا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32506 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments