فائزر نے امریکہ میں کووڈ نائنٹین کی دوا کے استعمال کی درخواست دے دی


کرونا وائرس کے خلاف فائزر کی نئی تجرباتی گولی۔ فائل فوٹو
واشنگٹن ڈی سی — دوا ساز کمپنی فائزر نے امریکی حکام سے کووڈ نائنٹین کے علاج کی اپنی تیار کردہ تجرباتی گولی کے استعمال کی منظوری کے لیے درخواست دی ہے۔

کمپنی کی درخواست سے یہ امکان بڑھ گیا ہے کہ موسم سرما میں ہی اس امید افزا دوا کا استعمال شروع ہو سکتا ہے، جسے لوگ اپنے گھروں پر لے سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق فائزر کی جانب سے اس دوا کے استعمال کی درخواست ایسے وقت میں دی گئی ہے جب امریکہ میں کووڈ نائنٹین کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ اضافہ زیادہ تر ان ریاستوں میں ریکارڈ کیا جارہا ہے جہاں سردی کے باعث لوگ بہت سا وقت گھروں پر گزارتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فائزر کی بنائی ہوئی دوا کے اب تک کے استعمال سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اس کے لینے سے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے اسپتال میں داخلے اور موت کے امکانات میں نمایاں کمی ہو جاتی ہے۔

امریکہ میں محکمہ برائے خوراک و ادویات، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے)، ادویات کے استعمال کی اجازت دیتا ہے۔ اے پی کے مطابق ایف ڈی اے پہلے ہی دوا ساز کمپنی ‘مرک’ کی بنائی ہوئی دوا کا جائزہ لے رہا ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ دوسری کئی دواساز کمپنیاں بھی وائرس کے خلاف کام کرنے والی اپنی تیار کردہ گولیوں کے استعمال کی اجازت طلب کریں گی۔

ادھر فائزر کے چیف ایگزیکیٹو افسر ایلبرٹ بورلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی کمپنی ایف ڈی اے کے ساتھ دوا کی منظوری کے سلسلے میں اس کا جائزہ لینے پر کام کرنے کو تیار ہے۔

اس سے قبل رائٹرز خبررساں ادارے نے بتایا ہے کہ فائزر منگل کے روز جینیرک ادویات بنانے والے اداروں کو اجازت دے گا کہ بین الاقوامی پبلک ہیلتھ گروپ، میڈیسن پیشنٹ پول (ایم ایم پی) کے ساتھ معاہدے اور لائسنس کے بعد وہ کم اور متوسط آمدن والے ممالک کے لیے اپنی تجرباتی اینٹی وائرل گولیاں بنا سکیں۔

فائزر اور ایم ایم پی کے درمیان لائسنسوں کے اجرا کا معاہدہ اقوام متحدہ کی حمایت میں چلنے والے گروپ کو اختیار دے گا کہ وہ ماہر جینیرک دوا سازوں کو ذیلی لائنسنس جاری کر سکے کہ وہ فائزر کی گولیوں کے ورژن PF- 07321332 کے فارمولے پر اپنی دوا بنا سکیں۔ فائزر اپنی اینٹی وائرل گولیوں کو اپنے برینڈ نام ’پیکس لووڈ‘ ( Paxlovid) کے ساتھ مارکیٹ میں فروخت کریں گے۔

میڈیکل چیریٹی میڈیسن سینز فرنٹئیرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ ان کی اس معاہدے سے دل آزاری ہوئی ہے جس میں ارجنیٹینا اور چین جیسے ممالک کو خارج کر دیا گیا ہے جو جینیرک ادویات بنانے کی مسلمہ استعداد رکھتے ہیں۔

ایم ایس ایف کے سینئر لیگل پالیسی ایڈوائزر یانکوونگ ہو نے کہا ہے کہ دنیا اب جانتی ہے کہ کووڈ نائنٹین کے خلاف لڑنے کی ہر ایک کو ہر جگہ ضرورت ہے اور اگر ہم اس عالمی وبا پر کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو ہر ایک کو ان ادویات کے بنانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

فائزر نے اس سے قبل کووڈ کے خلاف ویکسین بھی تیار کی ہے جو دنیا بھر میں استعمال ہوئی ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ اس کی تیار کردہ گولی کھانے سے کووڈ سے متاثرہ شخص کے ہسپتال داخل ہونے یا ہلاکت کے امکانات کم ہو جائیں گے اور یہ گولی، فائزر کے مطابق، تجرباتی مراحل میں بالغ افراد میں 89 فیصد تک موثر رہی ہے۔

یہ دوا ریٹرووائرل اور ایچ آئی وی کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کے مرکب سے بنائی گئی ہے اور یہ پہلے ہی جینیرک حالت میں دستیاب ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments