ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے پاکستانی امریکی ضیا چشتی کون ہیں جن پر امریکہ میں جنسی تشدد کا الزام عائد کیا گیا ہے؟


ضیا
آئی ٹی کے میدان میں نمایاں مقام بنانے پر 2016 میں ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے پاکستانی نژاد امریکی کاروباری شخصیت ضیا چشتی پر ان کے ساتھ کام کرنے والی سابقہ ساتھی نے جنسی ہراس اور تشدد کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

ان الزامات کے سامنے آنے کے بعد سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ضیا چشتی کی کمپنی ‘افینیٹی’ سے استعفی دے دیا ہے جہاں وہ 2019 سے ایڈوائزری بورڈ کے چئیرپرسن کے عہدے پر فائز تھے۔

ماضی میں افینیٹی کے لیے کام کرنے والی 27 سالہ ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ منگل کو امریکی کانگریس کی ہاؤس جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہوئیں جہاں پر جنسی ہراس اور جنسی تشدد کے واقعات میں ‘جبری ثالثی’ کے استعمال پر گواہان سے بیانات لیے جا رہے ہیں۔

کانگریس کمیٹی کو دیے گئے بیان میں ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ نے 50 سالہ ضیا چشتی پر الزام عائد کیا کہ 2017 میں برازیل میں ایک کاروباری دورے کے دوران انھوں نے ٹاٹیانا پر دوران سیکس تشدد کیا اور کہا کہ ‘انھیں (ٹاٹیانا کو) 13 برس کی ہی عمر میں ضیا کے ساتھ سیکس کر لینا چاہیے تھا۔’

کانگریس کمیٹی نے بدھ کو ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ کی وہ تصاویر بھی شائع کیں جس میں ان کے چہرے اور گردن پر شدید زخم اور چوٹیں نظر آ رہی ہیں جو کہ مبینہ طور پر ضیا چشتی کے تشدد کے باعث تھیں۔

کولمبیا یونی ورسٹی میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے والی ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ کے بیان کے سامنے آنے کے بعد سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے پیغام سامنے آیا ہے کہ انھیں کانگریس کو دیے گئے بیان سے قبل ان الزامات کے بارے میں ‘قطعی علم نہیں تھا’ اور اب وہ فوری طور پر کمپنی سے مستعفی ہو رہے رہیں۔

افینیٹی میں برطانوی شاہی خاندان سے منسلک، شہزادہ اینڈریو کی بیٹی شہزادی بیٹریس بھی اعلی عہدے پر فائز ہیں تاہم ان کی جانب سے ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

افینیٹی کی جانب سے ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات کے بعد رد عمل میں اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں مصنوعی ذہانت کے شعبے سے منسلک کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ اس نوعیت کے الزامات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔

‘افینیٹی نے مس سپوٹس ووڈ کے الزامات کی خود مختارانہ تحقیقات کی تھیں جو اس نتیجے پر پہنچی تھیں کہ انھوں نے ثالثی کے جس فیصلے کا حوالہ یہ دیا ہے وہ غلط ہے اور افینیٹی کے سی ای او ضیا چشتی ان الزامات کی بھرپور تردید کرتے ہیں۔’

افینیٹی نے ڈیوڈ کیمرون کے استعفی پر بھی کہا کہ کمپنی ان کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور وہ ان کی خدمات کے بہت شکر گزار ہیں۔

ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ نے کانگریس کمیٹی کو کیا بتایا؟

ہاؤس کانگریس کمیٹی کی جانب سے جاری کی گئی آٹھ منٹ طویل ویڈیو میں ٹاٹیانا سپوٹس ووڈ بتاتی ہیں کہ وہ 12 یا 13 برس کی تھیں جب ان کی ضیا چشتی سے ملاقات ہوئی جو ان کے والد کے ساتھی اور دوست تھے۔

ٹاٹیانا اپنے بیان میں کہتی ہیں کہ 2016 میں ضیا چشتی نے انھیں افینیٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے نوکری کی آفر کی اور اگلے 18 ماہ میں مسلسل ان پر سیکس کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور ٹاٹیانا کی جانب سے منع کرنے پر انھیں دیگر عملے کے سامنے بے عزت کیا۔

ٹاٹیانا نے اپنے ساتھ ہونے والے متعدد واقعات کا ذکر کیا جس میں ضیا بار بار ان پر جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔

برازیل کے واقعے کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ نوکری کھونے کے خطرے کے باعث وہ بہت پریشان تھیں اور بالآخر جب ضیا کے کہنے پر وہ ان کے ہوٹل کے کمرے گئیں تو ضیا نے دوران سیکس ان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ٹاٹیانا نے کانگریس کمیٹی کو دیے گئے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ انھیں بہت ڈر ہے کہ ان کی جانب سے آواز اٹھانے پر ان کے ساتھ کیا ہوگا۔

ضیا چشتی کون ہیں؟

ضیا چشتی کی پیدائش 1971 میں امریکی ریاست ‘مین’ میں ہوئی جہاں ان کا پیدائشی نام ولسن لئیر رکھا گیا۔ تین سال بعد ان کے والد، جو کہ امریکی تھے، کہ انتقال کے بعد ان کی والدہ انھیں لے کر واپس پاکستان لوٹ گئیں جہاں انھوں نے لاہور میں سکونت اختیار کی۔

لاہور میں ابتدائی تعلیم کے بعد ضیا چشتی نے امریکہ کی کولمیبا یونی ورسٹی اور سٹین فورڈ یونی ورسٹی سے اعلی تعلیم حاصل کی ہے اور اپنے ایم بی اے کے دوران انھوں نے دانتوں کو سیدھا کرنے کا آلہ بنانے والی کمپنی کی بنیاد رکھی جس کی مالیت کچھ ہی عرصے میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہو چکی تھی۔

اس کے علاوہ انھوں نے معروف پاکستانی کمپنی دا ریسورس گروپ (ٹی آر جی) کی بھی بنیاد رکھی اور پھر 2005 میں انھوں نے افینیٹی کمپنی کی بنیاد ڈالی جو کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے سے منسلک ہے اور 2021 تک کمپنی کی قدر ڈیڑھ ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

ضیا چشتی کو سنہ 2001 میں امریکی لائف سٹائل جریدے پیپلز میگزین نے ‘ٹاپ 50 بیچلرز’ کی فہرست میں بھی شامل کیا تھا۔

ضیا چشتی کی والدہ سعدیہ چشتی خود بھی اعلی تعلیم یافتہ ہیں اور انھوں نے امریکہ کی کورنل یونی ورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے اور بعد ازاں وہ حکومتِ پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل کی بھی چھ سال تک رکن رہیں۔

پانچ برس قبل ضیا چشتی کو آئی ٹی کے شعبے میں گرانقدر خدمات سرانجام دینے پر اس وقت کے صدر منمون حسین کی جانب سے ستارہ امتیاز بھی عطا کیا گیا۔

اس سال مارچ میں ضیا چشتی نے صوبہ خیبر پختونخوا کا دورہ کیا جہاں وزیر اعلی محمود خان اور وزیر خزانہ تیمور جھگڑا سے ان کی ملاقاتیں ہوئیں اور انھوں نے صوبے میں ‘ٹیکنالوجی سٹی’ کے قیام کے بارے میں سرمایہ داری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

اس سے قبل گذشتہ برس فروری میں بھی ضیا چشتی نے افینیٹی کمپنی کے اعلی عہدے داران کے ساتھ پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

https://twitter.com/sayedzbukhari/status/1228602359716175872

اس دورے میں ان کے ہمراہ شہزادی بیٹریس، سابق ہسپانوی وزیر اعظم ہوزے ماریا ازنار اور سابق اطالوی وزیر اعظم میٹیو رینزی بھی شامل تھے۔

ضیا چشتی نے اس دورے میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ وقت گزارنے کے علاوہ پاکستانی بری افواج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی اور بعد میں پاک فوج کے ہمراہ وہ سکینگ کرنے بھی گئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments