پی آئی اے کا سعودی عرب کے لیے ہر ہفتے 35 پروازیں شروع کرنے کا اعلان
پاکستان کی قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے سعودی عرب کے لیے ہر ہفتے 35 پروازیں آپریٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبد اللہ خان کے مطابق یہ پروازیں سعودی شہروں جدہ، ریاض، دمام اور القسیم کے لیے چلائی جائیں گی جو پاکستان کے شہروں اسلام آباد، کراچی، لاہور، ملتان اور پشاور سے روانہ ہوں گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 27 مارچ 2020 سے کووڈ کی وبا آنے کے بعد پاکستان سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس کے بعد دو ماہ کا ایک فیز آیا جس میں سعودی عرب کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ جن لوگوں کے پاس اقامہ ہے وہ جلد از جلد سعودی عرب لوٹ جائیں، تب کچھ وقت کے لیے پروازیں چلائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیئے
سعودی عرب کا ویزا ضائع ہونے کا خوف،’ایجنٹ سے بلیک میں ایک لاکھ ستر ہزار کا ٹکٹ خریدا‘
یورپی یونین ائیر سیفٹی ایجنسی کے پی آئی اے پر کیا اعتراضات ہیں؟
پی آئی اے کی پرواز پر بچی کی پیدائش
اور پھر قومی ائرلائین کی کچھ پروازیں اس سے قبل بھی مختصر عرصے کے لیے درجہ بندی کے تحت آپریٹ کی گئیں۔
اس دوران 2020 میں دوبارہ سے دو ماہ کے لیے سعودی شہریوں کو وطن واپس بلانے کے لیے پروازیں شروع کی گئی تھیں۔ جن پر ان شہریوں کو سعودی عرب پہنچانے کے بعد دوبارہ ہابندی عائد کی گئی۔
اس کے بعد باری آئی صحت کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے سعودی شہریوں کی۔ جن کے لیے ایک بار پھر 2020 میں پروازیں مختصر عرصے کے لیے شروع کی گئیں۔
ترجمان عبداللہ خان کے مطابق ’اس بار اچھی بات یہ ہے کہ کوئی شرط عائد نہیں کی گئی، نہ کوئی درجہ بندی کی گئی۔ جس کا مطلب ہے کہ اب حالات نارمل ہو رہے ہیں۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ یکم دسمبر سے پابندیوں میں نرمی کے اطلاق کے بعد آپریشن مزید وسیع کیا جائیگا۔
یکم دسمبر سے روانہ ہونے والے مسافروں کو سعوی قوانین کے مطابق 5 روز قرنطینہ کی شرط پر لازمی عمل کرنا ہوگا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اب امید کی جا رہی ہے کہ عمرے کی پروازوں میں اضافے کا فیصلہ طلب بڑھنے پر کیا جائیگا۔
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).