”بکس آن وہیلز“ روشنی کی کرن:


معرفت رب، خود آگہی، تعمیر سیرت اور تطہیر معاشرہ کے لئے ناگزیر شرط حصول علم ہے۔ علم میں جتنی وسعت اور گہرائی ہوگی فکر و نظر میں اتنی پختگی اور شعور و احساس میں اتنی ہی بلندی ہو گی۔ علم اور تحقیق کے بغیر معاشرے بانجھ ہوا کرتے ہیں۔ انسانیت کی بقا اور حسن معاشرت تو اس کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔ حصول علم کے لیے دقیق اور وسیع مطالعہ ناگزیر شرط ہے۔

بقول ایک دانا کے : ”قوت مطالعہ نہ ہو تو آدمی کی شخصیت ایک محدود شخصیت ہوتی ہے، قوت مطالعہ حاصل ہوتے ہی اس کی شخصیت ایک آفاقی شخصیت بن جاتی ہے۔ پوری دنیا کا کتابی ذخیرہ اس کے لیے ایک وسیع علمی دسترخوان کی صورت اختیار کر جاتا ہے“ قلب میں ذائقہ، زبان میں رونق اور تحریر میں نکھار کے لئے مطالعے کا شوق اور ذوق ایک اکثیر ہے۔

پوچھا گیا کہ
اچھی نثر لکھنے کا سلیقہ اور عمدہ طریقے سے بات کرنے کا قرینہ کہاں سے لائیں؟
جواب ملا کہ ”میں مطالعہ کو حرز جاں بنانے اور علم کے سمندر میں ڈوب جانے کا مشورہ دیتا ہوں۔“

کچھ پانے کے لئے، کچھ سمجھانے کے لئے اور کچھ کر گزرنے کے لئے مسلسل مطالعہ کرنے کی عادت دانشمندی ہے۔ ”دینیات، تاریخ، فلسفہ، ادب، سوانح، عمرانیات، سیاسیات، عصریات جو کچھ میسر ہو، اسے نعمت سمجھے اور پڑھ کر ہضم کیجئے۔ ایک وقت آئے گا اسے قدرت حق و باطل میں تمیز بھی عطا کر دے گی، جھوٹ سچ میں امتیاز کا ملکہ بھی پیدا ہو جائے گا، وہ ثقاہت اور ظرافت میں فرق بھی کر سکے گا اور معیاری اور بازاری لٹریچر میں ہد فاصل بھی قائم کر سکے گا“ یعنی تواتر، ربط اور تحقیق کے ساتھ پڑھنا ہے اور مسلسل پڑھنا ہے بلاتفریق اور بلا تعصب کے۔

آج کا المیہ یہ ہے کہ حالات کے جبر نے مطالعہ اور کتب بینی کے شوق اور ذوق کو چھینا ہے۔ جدید زندگی کی چکا چوند سے نوجوانوں کی آنکھیں چندھیا گئی ہیں۔ انہیں تو ویسے ہی بہت سی بامقصد اور مثبت سرگرمیوں سے دور کر دیا گیا تھا لیکن سوشل میڈیا کی یلغار نے تو گویا ان سے کتاب بزور طاقت چھین لی ہے۔ اب فارغ وقت ہی کیا، اکثر وہ اسی پر مصروف نظر آتے ہیں۔ گرچہ یہ بات بھی اپنی جگہ درست ہے کہ یہاں بھی مفید معلومات کی ایک دنیا تک رسائی ممکن ہو پائی ہے لیکن کتاب کی اہمیت و افادیت آج بھی ایک اٹل حقیقت ہے اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔

کتب بینی ایک مکمل کلچر ہے جس کے ہوتے ہوئے علم دوستی بھی پروان چڑھتی ہے اور تاریخ سے آگاہی، روایات کی منتقلی، شعائر و اقدار کا تحفظ اور تہذیب و تمدن کی ترقی بھی ممکن ہو پاتی ہے۔ نوجوانوں کے ہاتھوں میں کتاب تھمانا اہل بصیرت کی آرزو رہی ہے جس سے ریاست اور ادارے سب پہلو تہی کرتے رہے ہیں اور کر رہے ہیں۔ ایسے میں روشنی کی ایک کرن ہے عزیزم احمد حسین، تخلیقی ذہن رکھنے والے ایک انتہائی متحرک، محنتی، بیدار، درد مند اور کچھ کر گزرنے کی آرزو رکھنے والا نوجوان۔

”ہر گھر میں ایک لائبریری کا قیام“ ان کا خواب ہے لیکن اب یہ صرف خواب ہی نہیں رہا بلکہ اسے حقیقت کا روپ دینے کے لیے انہوں نے عملی قدم بھی اٹھایا ہے۔ کوئی بھی کتاب، بالخصوص دینی، تاریخی، سیاسی، سماجی موضوعات پر لکھی گئی کتب صرف ایک ٹیلی فون کال کی دوری پر ہے۔ انتہائی مناسب بلکہ کم قیمت پر آپ کا انتخاب آپ کی دہلیز پر حاضر ہو جاتا ہے۔ وہ اس کے لیے اہل خیر اور اہل ذوق سے مالی تعاون اور اداروں سے ڈسکاؤنٹ لیتے ہیں، مجھے نہیں معلوم کس طرح لیکن یہ اہتمام انہوں نے بہت خوبی سے کیا ہے۔

اہل دانش کو اس حوالے سے خصوصی توجہ دینی چاہیے اور اس طرح کی عملی کاوشوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کیوں کہ علمی، فکری، تعلیمی و نظریاتی معاشروں میں کتب بینی کے شوق کی کمی لمحہ فکریہ ہے اور ایک خطرناک رجحان کی طرف اشارہ بھی۔ کیونکہ نظریات کے دوام، استحکام، نکھار اور پھیلاؤ کے لیے تو علم اور مطالعہ ایک ناگزیر حقیقت اور مضبوط ترین بنیاد ہے۔

بقول احمد حسین، ”بکس آن وہیلز“ کے ذریعے مخلوق خدا کو رب کائنات سے جوڑنے کے لیے ہر دم بیدار، آپ کے ساتھ۔ کتاب اور سٹڈی کلچر کے ذریعے ایک متوازن، پائیدار، پرامن اور خوش حال معاشرے کے لیے کوشاں۔

آپ کی شخصیت بہت خوبصورت ہے اور اس خوبصورتی کو مزید پرکشش بنانے کے لئے مطالعہ کتب بہت ضروری ہے۔ اس لئے کہا جاتا ہے کہ ”شخصیت بلحاظ علم اور فوقیت بلحاظ تقویٰ“ ۔

مطالعہ انسان میں عجز و انکساری اور درویشی پیدا کرتا ہے اور یہی انسانی شخصیت کی کشش ہے۔

”بکس ان وہیلز“ کا مقصد آپ کی شخصیت کو نکھارنا ہے نہ کہ کتابوں کا ڈھیر لگانا مقصود ہے۔ اپنے آپ کو صاف ستھرا رکھئے۔ بامقصد اور بامعنی کتابوں کا مطالعہ کیجئے اور معاشرے میں دوسروں کی حوصلہ افزائی کیجئے کہ یہی حسن ہے اور یہی زندگی۔

کتاب سے ناتا جوڑنے اور سٹڈی کلچر عام کرنے کے لیے پورے پاکستان میں جاری اس کار خیر میں آپ کسی بھی صورت میں شریک ہو سکتے ہیں۔ خوشی کے مواقع پر ملک بھر میں، آپ کسی کو کتاب تحفے میں دینا چاہتے ہیں یا علم کی پیاس بجھانے اور مزید معلومات حاصل کرنا پسند کرنا چاہتے ہیں تو ”بکس آن وہیلز“ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

”ہر گھر میں ایک لائبریری مشن کے ساتھ“
https://www.facebook.com/bowpakistan/
03139255704 (whatsApp)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments