پاکستانی معاشرہ اور غیر شادی خواتین: ’معاشرہ آپ کو اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ آپ شادی شدہ نہیں‘

ثنا آصف ڈار - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد


تنزیلہ ایاز

’ابھی تک شای کیوں نہیں کی، عمر نکلی جا رہی ہے جلدی سے گھر بسا لو، دیر ہو گئی تو پھر کوئی دوسری شادی یا بال بچوں والا آدمی ہی ملے گا۔‘

پاکستان جیسے قدامت پسند معاشرے میں ایسے بہت سے جملے روزمرہ کی زندگی میں اکثر خواتین کو سننے کو ملتے ہیں لیکن اس کے باوجود بہت سی خواتین ایسی ہیں جو ابھی بھی بغیر شادی کے ایک اچھی زندگی گزار رہی ہیں۔

ایسی ہی خواتین میں راولپنڈی کی رہائشی تنزیلہ ایاز بھی شامل ہیں، جو پیشے کے اعتبار سے بیوٹیشن ہیں اور انھوں نے ابھی تک شادی نہیں کی۔

پاکستانی معاشرے میں خواتین پر شادی کے لیے دباؤ سے متعلق بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے ہمیں بتایا اگر لڑکی کی شادی نہ ہو تو ہر کوئی اسے مشورے دیتا ہے، اس پر بہت دباؤ ڈالا جاتا ہے اور ایسی بہت سی باتوں کا احساس دلایا جاتا ہے جو آپ خود سوچتے بھی نہیں۔

’سب سے پہلے سوال پوچھا جاتا ہے کہ شادی کیوں نہیں کی، آخر وجہ کیا ہے؟‘

تنزیلہ نے ہمیں بتایا کہ ابھی تک ان کے شادی نہ کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں تاہم ان کا ماننا ہے کہ شادی وہاں کی جائیں جہاں آپ ذہنی طور پر مطمئن ہوں۔

’وہاں شادی کریں جن کو آپ کے پروفیشن سے کوئی مسئلہ نہ ہو۔ مجھے ابھی تک کوئی مناسب شخص نہیں ملا اور جب ملے گا تو میں کر لوں گی شادی۔‘

تنزیلہ ایاز

’آپ کی شادی نہ ہونا ایک سوالیہ نشان نہیں‘

معاشرتی رویوں پر بات کرتے ہوئے تنزیلا نے ہمیں بتایا کہ پہلے انھیں اتنا محسوس نہیں ہوتا تھا کہ شادی نہ کرنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

’میں اپنی پروفیشن لائف میں اچھی جا رہی ہوں۔ مجھے کبھی یہ کمی محسوس نہیں ہوئی کہ میں نے شادی نہیں کی یا کیوں میری شادی نہیں ہوئی لیکن لوگوں نے مجھے اس بات کا بہت احساس دلایا۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’معاشرہ کہتا ہے کہ لڑکی سنگل ہو تو اس کے لیے زندگی مشکل ہے جبکہ ہمارے اردگرد ایسی بہت سی لڑکیاں ہیں جو بغیر شادی کے زندگی گزار رہی ہیں۔‘

’زیادہ تر لوگوں کا ماننا ہے کہ لڑکی کے بغیر شادی محفوظ نہیں ہوتی لیکن لوگوں کو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ اس کی شادی کہاں ہو رہی ہے کس سے ہو رہی ہے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ اگر لوگ آپ کو اس بات کا احساس نہ دلائیں کہ آپ شادی شدہ نہیں تو پھر آپ بہت اچھی زندگی گزار سکتے ہیں لیکن لوگ آپ کو اس بات کا بہت احساس دلاتے ہیں۔‘

تنزیلہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے بہت بہادری سے ان چیزوں اور رویوں کا سامنا کیا ہے۔

’لوگ اپنے حساب ہی سے مجھے دیکھتے ہیں۔ ان کے لیے یہ معنی نہیں رکھتا کہ میں کتنی کامیاب ہوں یا میں کتنی مطمئن ہوں اپنی زندگی سے۔ ان کے لیے سب سے اہم چیز شادی ہی ہوتی ہے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’آپ کی شادی نہ ہونا ایک سوالیہ نشان نہیں۔ یہ ایک آپشن ہے اور کبھی کبھی بعض لوگوں کی بہت چھوٹی عمر میں شادی ہو جاتی ہے، بعض کی دیر سے ہوتی ہے لیکن عورت کو ہمیشہ اسی چیز سے منسوب کیا جاتا ہے کہ آپ تب کامیاب ہو جب آپ کی شادی ہو جاتی ہے۔

تنزیلہ ایاز

’مجبوری میں شادی سے بہتر ہے آپ سنگل زندگی گزار لیں‘

تنزیلہ کا ماننا ہے کہ ایک عورت شادی کے بغیر بھی اچھی اور کامیاب زندگی گزار سکتی ہے۔

’اگر آپ کسی پیشے سے وابستہ ہیں، آپ کی زندگی کی بنیادی ضروریات بھی پوری ہو رہی ہوں تو آپ اپنی زندگی میں بہت مطمئن ہوتے ہو۔ آپ کا کام ، آپ کا خودمختار ہونا آپ کی طاقت ہے، تو آپ بہت مطمئن محسوس کرتے ہیں۔‘

تنزیلہ نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا بالکل نہیں کہ وہ شادی کے حق میں نہیں بلکہ ان کا ماننا ہے کہ شادی کے لیے ایک اچھے ساتھی کا ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں شادی عورت کی ’کامیابی‘ کا پیمانہ کیوں

’ہم نے اپنی کہانی خود لکھی، کسی کو نہیں لکھنے دی‘

خواتین کی عمر آخر اتنا بڑا ’مسئلہ‘ کیوں؟

’میں یہ نہیں کہتی کہ شادی مت کریں۔ آپ ضرور کری مگر وہاں کریں جہاں آپ کو لگے کہ آپ کا پارٹنر آپ کے ساتھ ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’شادی ضروری ہے لیکن اس وقت جب آپ کو کوئی اچھا ساتھی مل جائے۔ اس لیے کوئی فیصلہ نہ کریں کہ لوگوں کا آپ پر دباؤ ہے کہ شادی کرو۔ اس پر سمجھوتہ نہ کریں۔ مجبوری میں شادی سے بہتر ہے کہ آپ سنگل زندگی گزار لیں۔‘

تنزیلہ ایاز

’شادی کے نام پر بے جوڑ رشتے مت کریں‘

تنزیلہ کہتی ہیں کہ معاشرے نے عورت کی شادی کو ایک بڑا مسئلہ بنا دیا ہے لیکن یہ کوئی اتنا بھی بڑا مسئلہ نہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ’عورت کو ٹائم دیں کہ وہ زندگی میں خود کو منوا سکے کہ وہ کامیاب ہو سکتی ہے اور جب وقت آئے گا تو وہ شادی بھی کر سکتی ہے۔ شادی کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں جو ہم نے بنا دیا ہے۔‘

’میرا یہی کہنا ہے زندگی گزارنے کے لیے شادی کے نام پر بے جوڑ رشتے مت کریں۔ لڑکیوں کو موقع دیں کہ وہ اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق گزار سکیں۔ وہ کسی بھی پیشے میں جا کر خود کو کامیاب بنا سکیں۔‘

غیر شادی شدہ ہونے کی سب سے اچھی بات۔۔۔ ’آزادی‘

جب میں نے تنزیلا سے سوال کیا کہ ان کے نزدیک سنگل ہونے کی سب سے بہترین چیز کیا ہے تو انھوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا ’آذادی۔۔۔‘

انھوں نے کہا کہ ’شادی نہ ہونے کی وجہ سے آپ کی زندگی میں بہت سے مسائل نہیں آتے۔ آپ اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزارتے ہیں۔ آپ پر کوئی پابندیاں نہیں ہوتیں۔ آپ پر کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی۔ آپ جو چاہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’ہر مرد کا ہر انسان کا اپنا ایک مزاج ہوتا ہے تو شادی کے بعد بہت سی چیزیں محدود ہو جاتی ہیں۔ آپ سنگل ہو کر اپنی زندگی کو اپنے انداز سے انجوائے کر لیتے ہو۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments