ڈھاکہ ٹیسٹ : خوف شاہین آفریدی کا تھا یہ ساجد خان کہاں سے آگئے؟

عبدالرشید شکور - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی


کرکٹ
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ڈھاکہ ٹیسٹ کے چوتھے دن جب بنگلہ دیش نے اپنی پہلی اننگز شروع کی تو نگاہیں شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی پر لگی ہوئی تھیں جو بازی پلٹنے میں شہرت رکھتے ہیں لیکن کسے خبر تھی کہ اس بار یہ دونوں نہیں بلکہ 28 سالہ آف سپنر ساجد خان بنگلہ دیشی بلے بازوں کو اپنے جال میں جکڑ لیں گے۔

جب کھیل ختم ہوا تو 76 کے سکور پر گرنے والی بنگلہ دیش کی 7 وکٹوں میں سے 6 ساجد خان کے نام لکھی جاچکی تھیں جس کے لیے انہوں نے صرف 35رنز دیے تھے۔

اس طرح بنگلہ دیش پاکستان کے سکور سے اب بھی 224 رنز پیچھے ہے۔

اظہراور بابر کے لیے پھر انتظار

بارش کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو میچ کے تیسرے دن ہوٹل سے گراؤنڈ میں آنے کا ہی موقع نہ مل سکا تھا تو ُاس وقت پاکستانی ٹیم کے کپتان بابراعظم اور اظہرعلی سنچریوں کے سوا کچھ اور نہیں سوچ رہے تھے۔ تین ہندسوں کی اننگز کھیلے ہوئے انھیں کافی وقت ہوچکا ہے۔

لیکن جب ڈھاکہ کے سر پر برستے بادل تھم گئے اور موسم نے چوتھے دن کھیل کی اجازت دے ڈالی تو بابراعظم اور اظہرعلی وہ نہ کرسکے جو وہ کرنا چاہتے تھے۔ دو ہندسے تین میں تبدیل نہ ہوسکے اور یوں دونوں کے لیے طویل انتظار پھر موجود رہا۔

پاکستان نے پہلی اننگز 188رنز 2 کھلاڑی آؤٹ پر شروع کی تو بابراعظم 71 اور اظہرعلی 52 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔ پہلے دن ستاون اووروں کا کھیل ممکن ہوسکا تھا دوسرے دن صرف چھ اعشاریہ دو اوورز کرائے جاسکے تھے جس کے بعد تیسرا دن مکمل طور پر بارش کی نذر ہوگیا تھا۔

اظہرعلی نے دن کا پہلا اوور میڈن کھیلنے کے بعد اگلے اوور میں چوکے کے ذریعے مثبت انداز میں آگے بڑھنے کی جو امید دلائی وہ اسی اوور میں ختم ہوگئی جب وہ ُپل کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر لٹن داس کو کیچ دے بیٹھے۔

کرکٹ

اظہرعلی کے 52 رنز پر آؤٹ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس سال اپریل میں زمبابوے کے خلاف ہرارے ٹیسٹ میں سنچری بنانے کے بعد سے ابتک 7 اننگز سنچری کے بغیر کھیل چکے ہیں۔

اظہرعلی اور بابراعظم نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 123 رنز کا اضافہ کیا۔

اظہرعلی کے بعد بابراعظم کی اہم وکٹ کے لیے میزبان ٹیم کو زیادہ دیر انتظار نہیں کرنا پڑا۔ خالد احمد کی ایل بی ڈبلیو اپیل پر امپائر کی انگلی اٹھی تو بابراعظم نے ریویو کا اشارہ کردیا لیکن تیر نشانے پر لگ چکا تھا اور پاکستانی کپتان کو 76 کے اسکور پر پویلین واپس لوٹنا پڑا۔

یہ تین سال میں تیسرا ٹیسٹ کھیلنے والے خالد احمد کی پہلی وکٹ بھی تھی۔

اظہرعلی کے مقابلے میں بابراعظم کے لیے سنچری کا انتظار زیادہ طول پکڑچکا ہے۔

انھوں نے آخری بار گذشتہ سال بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ میں 143رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی جس کے بعد سے 18 اننگز میں وہ 6 مرتبہ نصف سنچری کی حد عبور کرچکے ہیں لیکن کسی بھی اننگز کو سنچری میں تبدیل نہیں کرپائے ہیں۔

محمد رضوان کو اپنی اننگز کے دوران دو مرتبہ ریویو لے کر وکٹ بچانے پڑی۔

فواد عالم اس اعتبار سے خوش قسمت رہے کہ عبادت حسین کی گیند بلے کا کنارہ لیتی ہوئی لٹن داس کے پاس گئی لیکن حیرت انگیز طور پر کسی نے بھی کیچ کی اپیل نہیں کی۔

عبادت حسین کے لیے مایوسی کا ایک اور لمحہ اس وقت آیا جب محمد رضوان کا کیچ سکوائر لیگ باؤنڈری پر ڈراپ ہوگیا۔

بابراعظم کو فواد عالم کی نصف سنچری کا انتظار تھا تاکہ وہ اننگز ڈکلیئر کرسکیں۔ اسی نصف سنچری والے ایک رن سے پاکستان کی اننگز کے تین سو رنز بھی چار وکٹوں پر مکمل ہوئے۔

ٹیسٹ میچوں میں پانچ سنچریاں بنانے والے فواد عالم کی یہ دوسری نصف سنچری ہے۔

ٹی ٹوئنٹی میں مستقل مزاجی سے رنز بنانے والے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو بھی اس بات کا اندازہ تھا کہ ایک بڑی اننگز ان پر قرض ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف پنڈی ٹیسٹ میں اپنی اولین سنچری کے بعد اب وہ اپنی اس آٹھویں اننگز میں نصف سنچری تک پہنچنے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔

فواد عالم اور محمد رضوان دونوں ٹیسٹ کرکٹ میں ایک ہزار رنز کی تکمیل کے قریب آچکے ہیں۔

کرکٹ

ساجد خان نے میلہ لوٹ لیا

بنگلہ دیش نے جب پہلی اننگز شروع کی تو اسے پاکستانی بولروں کے ایک کے بعد ایک وار کا سامنا کرنا پڑا خاص طور پر آف سپنر ساجد خان میزبان بلے بازوں کے لیے معمہ بن گئے۔

ساجد خان نے اپنے پہلے ہی اوور سے جو تاثر قائم کیا وہ آخر وقت تک قائم رہا۔ پہلے اوور میں محمود الحسن نے سلپ میں بابراعظم کو کیچ تھمایا اور پھر ان کے چوتھے اوور میں شادمان کا کیچ حسن علی نے دبوچا۔

کپتان مومن الحق کی مایوس کن بیٹنگ کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ۔حسن علی کی براہ راست تھرو نے انہیں صرف ایک رن پر واپسی کا راستہ دکھایا۔

اس مشکل گھڑی میں بنگلہ دیشی ٹیم دو قابل اعتماد بیٹسمینوں مشفق الرحیم اور لٹن داس کی طرف دیکھ رہی تھی لیکن یہ دونوں بھی ساجد خان کی گرفت سے نکلنے میں ناکام رہے۔

بنگلہ دیشی ٹیم نجم الحسین اور مہدی حسن کی وکٹیں گرنے کی وجہ سے مکمل طور پر بے بسی کی تصویر بن چکی تھی۔ ایک اینڈ پر موجود تجربہ کار شکیب الحسن کے لیے بھی اس دباؤ سے نکلنے کا آسان نسخہ موجود نہ تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments