غالب کے یوم پیدائش پر۔ انٹرنیٹ جنریشن کا غالب کے نام خط



ہیلو انکل! امید ہے جہاں ہیں خیریت سے ہوں گے۔ کم از کم دلی کے اجڑے دیار سے بہت اچھی زندگی گزر رہی ہو گی۔ سب سے پہلے تو جنم دن پہ بہت بہت

مبارکباد۔

میں جانتی ہوں آپ یہ سمجھ رہے ہوں گے کہ میں آپ کے ہزاروں مداحوں میں شامل ہوں اور اب آپ کی شاعری کی تعریف کروں گی۔ آپ کی عظمت کا اعتراف کر کے پھر نئی غزل کی فرمائش کروں گی۔ لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے میں آپ کی مداح تو ضرور ہوں لیکن نہ تو آپ کی شاعری کی تعریف کرنے کے لیے خط لکھا ہے نہ ہی کوئی فرمائش کرنی ہے۔ وہ کیا ہے کہ آج کل ہمارے ہاں شاعروں کی بہت اعلی قسم فراوانی میں موجود ہے۔ میں نے تو یہ خط صرف اس لیے لکھا تھا کہ مجھے آپ سے کچھ شکایتیں کرنی تھیں۔

معاف کیجئے گا لیکن سچ یہ کہ آپ نے خواہ مخواہ اتنی مشکل شاعری کر کے ہماری انٹرنیٹ جنریشن کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

آپ نے تو محض زبان کا ذائقہ بدلنے کی خاطر اردو بولی لیکن ہمارا کیا قصور ہے کہ زبان کو سمجھنا ہی مشکل ہو گیا۔ اب دیکھیں نا آپ نے اپنے کلیات کا پہلا شعر ہی اتنا مشکل لکھ دیا کہ سمجھنا تو دور کی بات ٹھیک سے پڑھا بھی نہیں جاتا۔

نقش فریادی ہے اس کی شوخیٔ تحریر کا
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر تصویر کا

معاف کیجیے گا لیکن اب آپ خود بتائیں جو لوگ علی زریون کو سنتے ہوں اور۔ جون ایلیا کو پڑھتے ہوں ان کے منہ میں تو درد ہو گا نا اتنے مشکل لفظ پڑھ کے۔ ارے میں تو بھول ہی گئی کہ آپ ان لوگوں کو نہیں جانتے۔ واہ کیا کمال شاعر ہیں۔ دیکھیں کتنا اعلی مضمون باندھا ہے۔ حسب رواج حسب زمانہ

کس نے جینز کری ممنوع
پہنو اچھی لگتی ہے

میں ایک بات سوچ رہی ہوں کہ اگر آپ کے زمانے میں بھی انٹرنیٹ ہوتا تو کتنا اچھا ہوتا۔ آپ بھی بادشاہوں کے درباروں میں جانے سے بچ جاتے اور راتوں رات آپ کے لاکھوں فالوورز ہوتے اور ہم کتابیں پڑھنے سے بچ جاتے۔ کاش آپ آج کے دور میں ہوتے تو جدید مشاعروں سے لطف اندوز ہوتے۔ اگر آپ محبوب کے ہاتھ کی بنی چائے یا کافی پی لیتے تو یقین کریں مے نوشی کا مزہ بھول جاتے۔ پھر یہ جو آپ نے کہا تھا نا کہ

گو ہاتھ کو جنبش نہیں آنکھوں میں تو دم ہے
رہنے دو ابھی ساغر و مینا مرے آگے

پھر اس طرح ہرگز نہ کہتے بلکہ مجھے یقین ہے آپ اس مضمون کو اس طرح بیان کرتے اور بہت داد پاتے :
گو عارضہ لاحق ہے معدہ و جگر کو
رہنے دو ابھی چائے اور کافی مرے آگے

ارے انکل پلیز برا نہ مانیں۔ مجھے لگتا ہے آپ ناراض ہو رہے ہیں۔ یہ تو بس میں نے ویسے ہی کہہ دیا ورنہ تو ہمیں آپ۔ سے بے حد محبت ہے۔ وی مس یو ٹو مچ ( we miss you too much) حوروں کو سلام دیجیے گا۔ شکریہ

فقط
انٹرنیٹ جنریشن


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments