مری واقعے کی رپورٹ: کمشنر راولپنڈی سمیت متعدد افسران معطل، انضباطی کارروائی کی بھی سفارش


مری میں برفباری
مری واقعے کی تحقیقاتی ٹیم نے بدھ کو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو رپورٹ پیش کردی ہے، جس کی سفارشات کی روشنی میں 15 افسران کو عہدے سے ہٹا کر ان کی معطلی کی سفارش کی گئی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کو عہدے سے ہٹا کر وفاق حکومت کے سپرد کر دیا گیا ہے اور باقی معطل کیے جانے والے افسران کے خلاف کوتاہی اور غفلت برتنے کی پاداش میں انضباطی کارروائی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سات اور آٹھ جنوری کی رات کو مری میں برفانی طوفان اور رش کے باعث 22 افراد اپنی گاڑیوں میں ہی مر گئے تھے، جس میں ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد بھی شامل تھے۔ اس واقعے کے بعد پنجاب حکومت نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کی سربراہی میں سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق سانحہ مری کی وجوہات اورذمہ داروں کا تعین کر نے کیلئے ہائی لیول انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے عرق ریزی سے سانحہ مری کے پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا۔

ان کے مطابق یہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ متعلقہ حکام اپنے فرائض اور ’رسک‘ کا ادراک کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

https://twitter.com/CMPunjabPK/status/1483798231687516163?s=20

کن افسران کو معطل کیا گیا؟

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ راولپنڈی کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او، سی ٹی او، ڈی ایس پی ٹریفک اور اے ایس پی مری کو عہدے سے ہٹاکرانضباطی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر مری کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا جبکہ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر مری، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مری، انچارج مری ریسکیو 1122 اور ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب کو معطل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

مری میں جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب ایسا کیا ہوا جو سانحے میں بدل گیا؟

’ریاست مری میں ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے‘، عدالت کا وزیراعظم کو کوتاہی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کا حکم

’نااہلی کی انتہا ہے کہ گورنر ہاؤس میں دس فٹ برف جمع ہے جبکہ کہیں چار فٹ سے زیادہ برف نہیں پڑی‘

ان افسران کے خلاف اعلانات کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور آج ’قوم سے سانحہ مری کی شفاف انکوائری کا وعدہ پورا کیا ہے‘۔

ابھی تک این ڈی ایم اے کے کسی افسر کے خلاف کارروائی کی سفارش نہیں کی جا سکی

واضح رہے کہ اس واقعے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک ہفتے میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کا اجلاس طلب کر کے پنجاب کے تفریحی مقام مری میں 22 سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے میں کوتاہی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کریں۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن وزیراعظم پاکستان کی زیرِ سربراہی کام کرنے والا وہ پالیسی ساز ادارہ ہے جو قدرتی آفات سے نمٹنے کے سلسلے میں حکمتِ عملی تیار کرنے کا ذمہ دار ہے۔ پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کا قومی ادارہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اسی ادارے کے تحت کام کرتا ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ تشکیل کے بعد سے اس کمیشن کے صرف دو اجلاس ہی منعقد ہوئے ہیں جن میں سے پہلا 2013 اور دوسرا 2018 میں ہوا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32552 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments