کیا عمران خان ملک چلانے کا اہل ہے ؟


چلیں میں مان لیتا ہوں نون لیگ نے کرپشن کی ہو گی زرداری نا اہل ترین ہو گا ہارس ٹریڈنگ کرتا ہو گا مگر کیا اس وجہ سے ہینڈسم کو ملک حوالے کر دیں؟ مجھے دلیل سے جواب دیجیے گا

اکبر ایس بابر تحریک انصاف کا بانی کارکن ہے۔ یہ صبح اٹھتا اپنی سبز کورولا نکالتا اور خان صاحب کو بنی گالا سے پک کرتا سارا دن پارٹی کے لیے کام کرتے شام کو واپس گھر چھوڑتا صبح پھر وہی روٹین۔ اس نے خان کے لیے وقت پیسہ انرجی سب خرچ کیا۔ خان صاحب اس کے بارے میں فرمایا کرتے تھے
He is Dead Honest۔

مشرف صاحب نے مارشل لا لگایا خان صاحب دوڑے دوڑے ان کے پاس پہنچے ان کو وزیراعظم بننے کی چاہ تھی۔ مشرف کے ریفرنڈم کو سپورٹ کیا لیکن جب ق لیگ کو کنگز پارٹی کا درجہ ملا اور مشرف صاحب نے ان کو ایک وزارت اور چار پانچ سیٹوں کی آفر کی، جناب بپھر گئے۔

منت ترلہ کر کے ان کو کہا گیا کہ الیکشن کا بائیکاٹ کرو تو اپنے روحانی پیشوا جی ایم صاحب کو کال ملا دی کہ اکبر ایس بابر روک رہا ہے۔ میانوالی سے الیکشن لڑا اس وقت اے آر وائی ڈیجیٹل پہ شاہد مسعود کا طوطی بولتا تھا۔ اس پروگرام میں خان صاحب کو ہارتا دیکھ کر اکبر ایس بابر لائیو آئے اور کہا کہ چند پولنگ اسٹیشنز کے رزلٹ روک کر خان کے خلاف دھاندلی کی جا رہی ہے۔ اسے سن کر حفیظ اللہ نیازی کی کئی مہینوں کی محنت سے چارجڈ کارکنان باہر نکلے اور پولنگ سٹیشنوں کا گھیراؤ کیا یوں خان صاحب کو وہ واحد سیٹ ملی۔

اسی رات جمائما نے اور میانوالی سے واپسی پہ خان صاحب نے اکبر ایس بابر کا شکریہ ادا کیا کہ آپ کی وجہ سے سیٹ ملی ورنہ دھاندلی پکی تھی۔

الیکشن سے کئی ماہ قبل میانوالی جا کر بیٹھنے والے حفیظ نیازی اور کرولا پہ گھمانے والے اکبر ایس بابر کہاں ہیں؟

کہتے ہیں خان ایماندار ہے۔ مبشر لقمان وہ صحافی ہے جو دھرنے کے دنوں میں کنٹینر پہ تقریریں کیا کرتا تھا جو خان کے اتنا قریب تھا کہ اسے یہ تک علم تھا کہ خان کس وقت کیا کھانا پسند کرتا ہے کن سیاسی کارکنان سے ملنا پسند کرتا ہے کن فیملی والوں کو خوش آمدید کہتا ہے اور کن خاندان والوں سے چڑتا ہے جسے ریحام خان سے طلاق کا کئی دن پہلے سے علم تھا۔ اس مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے پہلی ملاقات میں خان صاحب کو ایک کروڑ کی بلٹ پروف گاڑی گفٹ کی۔

جہاز میں بیٹھنے والے اور بندے توڑ توڑ کر تحریک انصاف میں شامل کرانے والے محسن بیگ کا کہنا ہے کہ جس بندے کے گھر کے راشن سے لے کر پرائیویٹ جیٹ تک کی سواری مفت ہو اسے کرپشن کی کیا ضرورت وہ بھی تب جب اس نے کرپشن کے خلاف بیانیے پہ سیاست کرنا ہو۔ ویسے سلائی مشین والی علیمہ نیازی جمائما کا گفٹ کردہ بنی گالا نہ بھی چھیڑیں تو اکبر ایس بابر کی طرف سے پارٹی فنڈنگ کیس خان کے گلے کی ہڈی کیوں بنا ہوا ہے؟

باتوں کے شیر خان صاحب اپنی کہی ہر بات سے مکر گئے علیم خان، جہانگیر ترین، محسن بیگ سمیت اپنے ہر محسن سے دغا کی۔ اقتدار سے چمٹے رہنے کی خواہش نے ان کے چہرے سے نقاب نوچ پھینکا ہے؟

جس وقت الیکٹبلز کا پرکشش سا نام دے کر ساری پارٹیوں کے لوٹے گلے میں پٹے ڈال ڈال کر اکٹھے کر رہے تھے تب سب اچھا تھا

جس وقت جنگلہ بس سے بی آر ٹی منصوبے تک یوٹرن لے رہے تھے سب اچھا تھا جس وقت خیبر پختونخوا میں پرویز خٹک کے خلاف کرپشن کی فائل کو سائیڈ پہ کر کے سکینڈل فائل کرنے والے ایم پی اے کو شوکاز دے رہے تھے سب اچھا تھا

سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے سنجرانی کو جتوا رہے تھے سب اچھا تھا

آج وہی سب غلط کیسے ہو گیا؟ خان صاحب کی باتوں نے ایک بار عوام کی بڑی تعداد کو مسحور کیا تھا۔ لگا تھا موقع دیتے ہیں شاید یہ کچھ کر جائے مگر نالائق ترین نے سوائے منسٹریاں شفل کرنے کے اور کیا قابل ذکر کارنامہ سر انجام دیا؟

سی پیک رول بیک کرنے سے لے کر مبینہ کرپٹ ٹولے کو سزا نہ دے سکنے اور لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے میں ناکامی کو دباؤ اور سازش کا نام دے سکتے ہیں لیکن زراعت میں اصلاحات اور سیاحت میں انقلاب لانے سے انہیں کس نے روکا تھا؟

انہوں نے پروٹوکول کا خاتمہ کرنا تھا اور بات ختم ہوئی پچپن روپے لیٹر پہ چلنے والے ہیلی کاپٹر پہ۔ انہوں نے کابینہ چھوٹی رکھنی تھی بلامبالغہ وزیروں مشیروں کی فوج ظفر موج کھڑی کر دی۔ یہ حضرت عمر کی چادر پہ سوال کی مثالیں دیتے تھے لیکن توشہ خانہ میں ملنے والے تحائف کی تفصیلات یہ کہہ کر دینے سے انکاری رہے کہ قومی راز ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم ہاؤس گورنر ہاؤس وغیرہ کو یونیورسٹیاں بنانا تھا نتیجہ نکلا ممبران اسمبلی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے پہ۔

انہوں نے پاکستانی پاسپورٹ کی عزت کرانا تھی اور خود راستے سے اتار کر سعودیوں نے جہاز واپس کروایا‍۔ باہر سے لوگ نوکریاں کرنے آنے والے تھے ایک کروڑ نوکریاں پچاس لاکھ گھر دینے تھے ملا کیا لنگر خانے یا پہلے سے چلنے والے بے نظیر کارڈ اور صحت کارڈ کو نئے نام سے لانچ کرنا‍۔

ان کا واحد کارنامہ ترکی ملائشیا والا بلاک بنانے کی کوشش قرار دینا کہا جا سکتا تھا لیکن وہاں یہ لیٹ گئے پہلے خود مکرے پھر آرمی چیف کو سعودی عرب جانا پڑا۔ یہ بھٹو صاحب کی طرح خط لہراتے ہیں کہتے ہیں میرے خلاف سازش ہو رہی ہے ذرا بتائیں تو سہی کہ ایسے وقت میں جب روس و یوکرین میں جنگ چھڑی ہو جو دنیا کو تیس فیصد گندم سپلائی کرتے ہیں عالمی قحط سر پہ منڈلا رہا ہو۔ یورپ اسی روس کی گیس کا مرہون منت ہو اور اسی پہ پابندیاں لگانے پہ مجبور ہو۔ امریکہ کا اتحادی سعودی ایم بی ایس جو بائیڈن سے بات نہ کر رہا ہو تیل کی قلت پیدا ہو رہی ہو عالمی مہنگائی نے جکڑا ہوا ہو (راقم نے عالمی مہنگائی کو لے کر ایک مضمون لکھا تھا اور تحریک انصاف کی مجبوریوں کا دفاع کیا تھا) ایسے وقت میں وہ سب کچھ چھوڑ کر ایک مفروضے کی بنیاد پہ صحافی کے سوال کے جواب میں ایبسلوٹلی ناٹ یا پھر روس یوکرین تنازعے میں غیر جانبدار رہنے کی وجہ سے (پاکستان کے علاوہ 32 اور ممالک نے بھی یہی موقف اپنایا ہے ) خان کی حکومت گرانے میں لگ گئے۔

عدم اعتماد کا ڈول ڈالے دو ماہ ہونے والے ہیں لیکن خان صاحب نے 8 مارچ کو ایک پاکستانی سفیر کے مشاہدات اور امریکی عہدیداروں کی غیر رسمی گفتگو کی بنیاد پہ اسے عالمی سازش بنا دیا۔

آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے پھانسی لگانے والے اور کشکول توڑنے والے خان صاحب نے 70 سال کے برابر قرض ان ساڑھے تین چار سالوں میں لے لیا۔ کوئی میگا منصوبہ نہیں کوئی عالمی انویسٹمنٹ نہیں پیسہ گردش میں نہیں معیشت ڈانواں ڈول ہے چار سو ارب روپے روزانہ والی کرپشن بھی رک چکی ہے پھر بھی یہ حالات کیوں ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ اور نیوٹرل ہونے پہ ان کے یوٹرن کا تذکرہ کسی اور وقت کے لیے اٹھا رکھتے ہیں

پنجاب کے ڈاکو اور زندہ لاشوں والے اتحادی بنانے کی بات کسی اور وقت کریں گے چپڑاسی نہ رکھنے والے شیخ رشید کو اہم وزیر بنانے کی داستان بھی رہنے دیتے ہیں۔

میں سمجھ سکتا ہوں جس طرح لیگیوں کو نواز شریف پیارے ہیں جس طرح جیالوں کو بلاول پیارا ہے اسی طرح آپ کو خان صاحب پیارے ہیں مگر عقل پہ پڑے پتھر ہٹائیے اور سوچیے کہ کیا خان صاحب ویسے ہیں جیسا وہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں؟ کیا وہ اس قابل ہیں کہ ان کو مزید اس ملک کی بینڈ بجانے دی جائے۔ بقول آپ کے وہ ایماندار ہیں تو ایماندار تو کٹنگ کرنے والا عثمان انصاری بھی ہے تو کیا اسے اس بنا پہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل کوٹ ادو کا ایم ایس لگا دیا جائے؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments