مظلوم وزیرستان


جب سے نیا پاکستان ختم ہوا تو پرانا پاکستان کے ساتھ کیا وہی پرانی دہشت گردی واپس آ گئی؟ وزیرستان میں کئی دنوں سے انٹرنیٹ بند ہے، دن بدن دہشت گردی بڑھ رہی ہے کئی بار بارڈر پر حملے ہوئے اس رمضان المبارک کے مہینے میں لوگوں کو بارڈر پر تنگ کیا جا رہا ہے۔ ہمارے پیارے جنت نظیر وزیرستان میں ایک بار پھر حالات بدامنی کی طرف جا رہے ہیں جس کی وجہ سے دوبارہ خطرہ ہے کہ اہل مکین کو اپنا علاقہ یا تو چھوڑنا پڑے گا یا پھر ڈٹ کر حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پچھلے کچھ سالوں سے آپریشن راہ نجات کے دوران علاقہ مکین نے اپنے علاقے سے ہجرت کی تاکہ علاقہ کلیئر ہو سکے اور دوبارہ ہم اپنے علاقے میں امن اور سکھ کا سانس لے سکیں لیکن وزیرستان میں چند مہینے امن کے نام اس کے بعد پھر سے حالات تیزی سے جنگ کی طرف جا رہے ہیں۔ سوچنے کی بات ہے کہ وزیرستان میں آپریشن راہ نجات کے بعد دہشت گردوں کی صفائی بطور ( پاک آرمی) ہونے کے بعد پرامن وزیرستان کے گن گانے والے اور سرحدوں پر باڑ لگانے کے بعد اور علاقے کے لوگوں کو اسلحہ ( جو پہلے لوگوں کے پاس اپنی حفاظت کے لئے ہوتا تھا ) ان سب کو چھین لینے کے بعد جب لوگوں نے واپس اپنے علاقے میں جاکر آبادکاری کرنی شروع کی تو اب پھر سے لوگوں کو علاقہ خالی کرنے اور آپریشن کرنے کا کیا جواز بنتا ہے؟

اگر علاقہ خالی کر بھی دیا تو کیا گارنٹی ہے کہ دوبارہ علاقہ مکینوں کو ایسے غیر پرامن حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یا پھر سے دہشت گرد ( بطور پاک آرمی ) علاقے کا امن خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ میری موجودہ حکومت سے اپیل ہے کہ خدارا وزیرستان پر وزیرستان کے باسیوں پر رحم کیا جائے۔ رمضان المبارک جیسے مہینے میں اور جہاں پر لوگ عید کی خوشیاں منانے کے لئے تیاریاں کر رہے ہیں وہاں پر بدقسمت وزیرستانی در بدر ہونے کے ڈر سے اور علاقے میں آپریشن اور دہشتگردی کے خوف سے جرگے کر رہے ہیں اور جہاں پر لوگوں کو اپنے گھر خالی کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ آخر کب تک ہم غیر یقینی امن کے لئے اپنے گھر جان و مال کی قربانیاں دیتے رہیں گے؟

ہم وزیر اعظم شہباز شریف اور اسٹبلشمنٹ اور علاقے کے مشران، نوجوانان، بیوروکریٹ۔ وکلاء، صحافی، خواتین مردو حضرات اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں سے درخواست ہے کہ اپنے علاقے کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں تاکہ پہلے کی طرح اس غیر یقینی امن کے لئے در بدر نہ ہونا پڑے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments