روس، یوکرین تنازع: 9 مئی کا دن روس کے لیے اتنا اہم کیوں ہے؟

پال کربی - بی بی سی نیوز


روسی فوجی ریہرسل
دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنی کے خلاف فتح کی 77ویں سالگرہ کے موقع پر وکٹری ڈے کی تقریبات کے لیے روسی فوجی ریہرسل کر رہے ہیں
ماسکو کے ریڈ سکوائر اور روس کے دوسرے بڑے شہروں میں نو مئی 1945 کو نازی جرمنی کے خلاف روسی فتح کی فوجی تقریب سالانہ تہوار کی صورت اختیار کر گئی ہے۔

روسی صدر ولادمیر کی قیادت میں وکٹری ڈے یا یوم فتح دوسری جنگ عظیم کی قربانیوں کو یاد کرنے کے ساتھ فوجی طاقت اور ہتھیاروں کی نمائش کا ذریعہ بن چکی ہے۔ اس جنگ میں دو کروڑ ستر لاکھ سویت شہری ہلاک ہوئے تھے، اور یہ کسی بھی ملک میں ہونے والا سب سے بڑا جانی نقصان تھا۔ روسی اسے ’حب الوطنی کی عظیم جنگ‘ قرار دیتے ہیں۔

اس سال اس سالانہ تقریب کی ایک دوسری اہمیت بھی ہے۔ یورپ کو آزاد کروانے کے تصور سے کہیں پرے روس نے اپنے پڑوسی یوکرین کے خلاف مہینوں پر محیط جنگ چھیڑ رکھی ہے جس میں اسے کوئی حقیقی فتح حاصل نہیں ہو سکی ہے، جس کا وہ جشن منائے۔

اس جنگ میں جن رجمنٹوں نے اہم کردار ادا کیا ہے وہ اعلی فوجی حکام اور صدر کے سامنے پریڈ کریں گی۔ صدر کی تقریر ریڈ سکوائر میں گونجے گی اور لوگ جاننا چاہیں گے کہ انھیں آئندہ کیا توقع رکھنی چاہیے۔ روسی رہنما اس موقع پر اپنے عزائم کا اظہار کرتے ہیں۔

سویت دور میں کبھی کبھار وکٹری ڈے پریڈ ہوا کرتی تھی اور سنہ 1995 میں دوسری جنگ عظیم کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر اس وقت روس کے صدر بورس یلٹسن نے اسے پھر سے زندہ کیا۔ مگر یہ ولادمیر پوتن تھے جنھوں نے 2008 میں اسے باقاعدہ سالانہ تقریب بنایا اور جس میں فوجی ہتھیاروں کی نمائش کی جانے لگی۔ نصاب اور تاریخ کی کتابوں میں وکٹری ڈے کے عنوان کے تحت روس کو دوسری جنگ عظیم کے دوران یورپ کا نجات دہندہ بنا کر پیش کیا جاتا رہا ہے۔

ولادمیر پوتن

وکٹری ڈے کی پریڈ میں فوجی ہتھیاروں کی نمائش جب شروع ہوئی تو اس وقت ولادمیر پوتن وزیر اعظم تھے

گلاسگو یونیورسٹی کے ایمون چیسکِن کہتے ہیں کہ ’جنگ کے بغیر بھی یہ دن بڑے طمطراق سے منایا جاتا ہے اور روسی طاقت اور پوتن کی حکومت پر گرفت کا اظہار کیا جاتا ہے۔ اس سال اس میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔‘

ان دعوؤں کی تردید کر دی گئی ہے کہ صدر پوتن جنگی مہم کے خاتمے کا اعلان کرنے والے ہیں، اس کے برعکس اطلاعات ہیں کہ وہ یوکرین کے خلاف مکمل جنگ کا اعلان کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ روسی فوج اپنی نقل و حمل کے لیے کوئی تاریخ نہیں دے گی۔

میدان جنگ میں روس کے زبردست جانی نقصان کے جواب میں کسی بڑی نقل حرکت کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں بہت سے اشتہار دیے گئے ہیں جن میں ’نقل و حرکت کے ماہرین‘ سے رابطہ کرنے کو کہا گیا ہے، مگر اس سے صدر کی مقبولیت کو زک پہنچے گی اور 9 مئی شاید اس کے لیے اچھی تاریخ نہ ہو۔

جب 2014 میں روس نے کرائمیا کا الحاق کیا تھا تو ولاد میر پوتن نے بحر اسود کی بندگاہ سیواسٹوپول میں ہزاروں لوگوں کے مجمعے سے خطاب کے لیے پرواز کرنے سے قبل ریڈ سکوائر میں وکٹری ڈے پر کہا تھا کہ ’فسطائیت کو شکست دے دی گئی ہے۔‘

سنہ 2014 میں کرائمیا کو روس میں ملانے کا اعلان

صدر پوتن نے سنہ 2014 میں وکٹری ڈے کے موقع پر سیواسٹوپول جا کر کرائمیا کو روس میں ملانے کا اعلان کیا تھا

سینٹر فار پولِش، ریشیئن ڈائیلاگ اینڈ انڈرسٹینڈنگ سے وابستہ ارنسٹ وائیسزکیوس کہتے ہیں کہ ’اس سال اس تقریب کا بڑا مقصد فتح کا اعلان کرنا تھا جو فروری میں ملنے والی تھی۔ اب وہ پیر کے روز دکھاوے کی تیاری کر رہے ہیں، روسیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ دیکھیں جس فوجی کارروائی کے بارے میں وہ سُنتے رہے ہیں اس کا کچھ حاصل بھی ہوا ہے؟‘

یوکرین کی حکومت ختم ہونے کی بجائے وہ کہیں گے کہ انھوں نے میریوپول کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ شہر کھنڈر بن گیا ہے، مگر روس بارہا کہہ رہا ہے کہ اس نے یوکرین سے نازیوں اور فوج کا خاتمہ کر دیا ہے، اور ہو سکتا ہے کہ وہ آزوف بٹالین کو شکست دینے کا دعوٰی بھی کر دیں جسے وہ نازی کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔ ایسا بیان دوسری عالمی جنگ کی یاد منانے کے دن سے مناسبت رکھے گا۔

تجزیاتی گروپ رِڈل رشیا سے وابستہ اولگا آئریسوا کہتی ہیں ’روس کے بڑے شہروں اور ریاستی دارالحکومتوں میں وکٹری ڈے سے متعلق علامات نظر آنے لگی ہیں۔ عام طور سے ان پر 9 مئی 1945 لکھا ہوتا تھا مگر اس سال اس پر 1945/2022 لکھا ہوا ہے۔ تو وہ لوگوں کو یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ وہ ایک بار پھر نازیوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔‘

میریوپول

میریوپول تباہ ہو چکا ہے، مگر دکھاوے کے لیے اسے تقریبات کا حصہ بنایا جا سکتا ہے

خود میریوپول میں سکیورٹی خطرات کی بنا پر کسی طرح کی وکٹری ڈے پریڈ نہیں ہو گی۔ وہاں روس نواز لیڈر ڈینس پشیلِن نے کہا ہے کہ پریڈ کا انعقاد میریوپول کے بقول ان کے ڈونیسٹِک پیپلز رپبلک بننے کے بعد کیا جائے گا۔

البتہ بعض تقریبات کا اہتمام ہو گا جنھیں روسی کوریج میں نمایاں جگہ دی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے 9 مئی سے قبل روسی میڈیا کے اہم افراد شہر آنے لگے ہیں۔

ریڈ سکوائر کی وکٹری ڈے پریڈ بھی شان و شوکت سے ہو گی جس میں فوجی ساز و سامان کی خوب نمائش کی جائے گی۔ کریملن کے لیے اپنے ہتھیاروں کی نمائش کا یہ اچھا موقع ہو گا۔

سنہ 2015 میں ارماتا ٹی 14 ٹینکوں کو وکٹری ڈے کی پریڈ میں شامل کیا گیا تھا مگر یوکرین کی جنگ میں وہ کہیں نظر نہیں آئے کیونکہ ابھی وہ جنگی محاذ کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ وہ اب تک ایک ہزار سے زیادہ روسی ٹینک تباہ کر چکا ہے۔

اس برس 2021 کے مقابلے میں کم فوجی اور ہتھیار اس روز پریڈ میں حصہ لیں گے۔ البتہ بی بی سی رشیئن کے تجزیے کے مطابق تقریباً 10 ہزار سپاہی اور 129 قسم کا فوجی ساز و سامان شامل ہو گا۔

فضائی مظاہرہ پہلے کی طرح ہو گا جس میں 77 طیارے اور ہیلی کاپٹر حصہ لیں گے، اور فضایہ ریڈ سکوائر میں انگریزی حرف زیڈ کی فارمیشن (شکل) میں پہلے ہی ریہرسل کر رہی ہے۔ زیڈ کو یلغار کرنے والی افواج کے متنازع نشان کے طور پر اپنایا گیا ہے۔

روسی لڑاکا طیارے

روسی لڑاکا طیارے انگریزی کے حرف زیڈ کی فارمیشن (شکل) میں کرِملِن کے اوپر پرواز کرتے ہوئے

مگر اس برس غیر ملکی راہنما وکٹری ڈے کی تقریبات میں شریک نہیں ہوں گے اور کریملن نے اس کا سبب یہ بتایا ہے کہ 77ویں سالگرہ بلحاظِ وقت اتنی اہم نہیں ہے۔

اولگا کہتی ہیں کہ وکٹری ڈے سے متعلق زیادہ پیغامات کا ہدف بہرحال روسی شہری ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے نازی بیانیے کی وجہ سے جوش و خروش زیادہ ہوا ہے کیونکہ روسیوں کی اکثریت ایسی ہے جن کے رشتہ دار یا تو اس جنگ میں مارے گئے تھے یا انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

روس بھر میں 9 مئی کی تقریبات اگرچہ زور و شور سے منعقد ہوں گی مگر پڑوسی ملکوں میں اس کی اہمیت وقت کے ساتھ گھٹتی رہی ہے۔ یوکرین کو بھی اس جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا مگر ایک حالیہ سروے کے مطابق وہاں لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن کو وکٹری ڈے یا یوم فتح کے طور پر منانے کی بجائے ایک یادگار کے طور پر منایا جائے۔

قزاقستان نے مسلسل تیسری بار ملٹری پریڈ منسوخ کی ہے، اور لیٹویا نے اس دن کو یوکرین میں روسی جنگ کے متاثرین کی یادگار کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments