قبر خلیفہ اور دیسی ذہنیت


یہ تصویر پاکستان میں پرسوں اس وقت سے وائرل ہوئی پڑی ہے جب ابوظہبی کے شاہ اور متحدہ عرب امارات کے صدر خلیفہ محمد بن زید بن سلطان النہیان کے انتقال کو بمشکل پندرہ منٹ ہوئے تھے اور اس غریب کی قبر بھی ابھی معرض وجود میں نہیں آئی تھی۔

یہ تصویر کیا ثابت کرتی ہے؟

یہ تصویر دیسیوں کی ذہنیت کی عکاس ہے۔ یہ وہ ٹرک ڈرائیور ہیں جو ٹرک کے پیچھے ”آخر موت ہے“ لکھوا کر یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ لسی پی کر صابن شیمپو یا تیل استعمال کر کر ٹانگیں پھیلا کر ادھ موئے ہو کر پڑے رہو کیونکہ کل نفس ذائقة موت۔

کام دھندے کی بات آئے تو پان کی پیک تھوک کر جواب دو ”وڈے پائین دبئی ہوندے نیں (بڑے بھائی دبئی ہوتے ہیں)“ یہ وہ لوگ ہیں جو پوری کائنات کو خواجہ محمد اسلام کی موت کا منظر مع مرنے کے بعد کیا ہو گا کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔

آپ ان میں سے کسی ایک سے بھی خلیفہ کی ہسٹری، اس کی زندگی یا متحدہ عرب امارات کے لئے اس کی خدمات پوچھ لیں ان کی کل معلومات برج خلیفہ تک محدود ہوں گی۔

خلیفہ بن زید النہیان کس قدر اہم شخصیت تھا اس بات کا اندازہ صرف اس سے لگائیں کہ اس کی موت پر لبنان، مصر، کویت، لیبیا، موریطانیہ، سعودی عرب، اردن، عراق، مصر، تیونس، یمن، بحرین، قطر، عمان، سوڈان، جبوتی، صومالیہ، مراکش، فلسطین، پاکستان اور بھارت نے ریاستی سوگ کا اعلان کر دیا۔

خلیفہ محمد بن زید النہیان نے اپنے والد شیخ زید بن سلطان النہیان کے بعد 2004 میں اس وقت زمام اقتدار سنبھالی جب امارات میں تیل تقریباً ختم ہو رہا تھا۔ اس کڑے اور مشکل وقت میں اس شخص نے امارات کو ریجنل اکنامک پاور ہاؤس کا درجہ دلا دیا۔ اس نے پورے امارات کو آئل بیسڈ اکانومی سے نکال کر نان آئل بیسڈ، بزنس فرینڈلی اور ٹوارزم اوریئنٹڈ اکانومی پر کھڑا کر دیا۔

اس شخص نے امارات کو Louvre AbuDhabi، NewYork University AbuDhabi اور Sourbonne University ابوظہبی کیمپس جیسے انمول ذخائر سے نواز دیا۔

اس شخص نے اتحاد ائر ویز قائم کی۔

اس بندے نے ماڈرن دنیا کے شانہ بشانہ امریکہ اسرائیل اور دیگر ترقی یافتہ ممالک سے تعلقات مضبوط بنائے۔ یہ دبئی اور متحدہ عرب امارات میں تاریخ کی سب سے زیادہ انویسٹمنٹ لے کر آنے والا شخص بھی تھا۔

سن دو ہزار آٹھ میں جب عالمی معاشی بحران آیا تو اس نے دبئی کو اربوں ڈالر جی ہاں اربوں ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج دے کر پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

سن دو ہزار دس میں انسان کی بنائی ہوئی دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ اس کے نام سے موسوم کی گئی۔

سن دو ہزار اٹھارہ میں فوربز میگزین نے اسے دنیا کے طاقتور ترین اور اہم ترین لوگوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

اس شخص نے متحدہ عرب امارات کے صحرا کو نخلستان میں تبدیل کرنے کے حیرت انگیز پروجیکٹ لگائے۔ سیاحت کو وہ فروغ بخشا کہ امارات اور دبئی کے صحرا دنیا بھر میں سب سے زیادہ وزٹ کیے جانے والے صحرا بن گئے۔ اس شخص نے دنیا کو دکھا دیا کہ اگر آپ کے پاس خوبصورت گلیشیئرز، جھیلیں، آبشاریں، جھرنے، چشمے اور سرسبز سیاحتی علاقے نہ بھی ہوں تو آپ فقط تپتی ہوئی ریت بھی دنیا کو بیچ سکتے ہیں۔ اور لوگ پاگلوں کی طرح اسی ریت میں چٹائیاں بچھا کر دم پخت کھا کر پسینے میں شرابور ہو کر سر پر رومال باندھے اور ریت اڑاتی لو کے تھپیڑے کھا کر سر جھاڑ منہ پہاڑ سیلفیاں لے کر سمجھتے ہیں کہ وہ انجوائے کر رہے ہیں، بہترین قسم کی سیاحت کر رہے ہیں اور دنیا بھر کی ٹور ازم کمپنیاں متحدہ عرب امارات کو بہترین سیاحتی مقام قرار دینے پر بھی مجبور ہوجاتی ہیں۔

اس نے مسجد، چرچ، نائٹ کلب اور بار آمنے سامنے بنا کر مخبوط الحواس دیسیوں کو بتایا کہ ہرچند دین اسلام اترا ہی ہمارے ہاں تھا اور ہم عربی ہی وہ لوگ تھے جو اولین مسلمان ہوئے مگر تم لوگ تو باؤلے ہی ہو گئے ہو۔

اس کے پاس ویژن تھا جس کے باعث اس نے عرب امارات کو جنت ارضی اور فردوس بریں بنا دیا۔ دنیا کا سب سے خوشحال اور ترقی یافتہ خطہ اس وقت سکینڈے نیویا ہے۔ لیکن آپ کو حیرت ہوگی کہ سکینڈے نیویا سمیت یورپ اور امریکہ کے لوگ چھٹیاں گزارنے، اہم میٹنگز کرنے اور سیاحت کرنے کے واسطے متحدہ عرب امارات کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس نے دبئی کے صحرا میں پام جمیرا اور گلیشیئرز تک بنوا دیے اور ان میں زندہ پینگوئن بھی رکھوا دیں جو برف زاروں کے بنا رہ ہی نہیں سکتے۔

اوپر بیان کردہ باتوں کو تو آپ رکھ دیں ایک طرف، آپ خلیفے کی قبر کی تصویر وائرل کرنے والے ان قبر خلیفوں سے فقط لفظ ”خلیفہ“ کے بارے استفسار کر لیں تو یہ آپ کو تین ممکنہ معانی بتائیں گے۔

برج خلیفہ
میا خلیفہ
نائی خلیفہ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments