عمران خان کے آئی فون اور بیگم نصرت بھٹو کا ہینڈ بیگ


ٹی وی خبرنامہ کی نیوز ریڈر سیالکوٹ ائر پورٹ سکیورٹی سے عمران خان کے دو فون چوری ہونے کی خبر دیتے اس ضمن میں شہباز گل کی ٹویٹ پڑھ کے سناتے یہ فقرہ دہرا رہی تھیں ”خان نے جو ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا ہے، وہ ان فونوں سے نہیں ملنا“

ذہن کو جھٹکا لگا اور پی آئی اے کے جہاز میں مجھ سے تین چار میٹر دور کھڑی محترمہ نصرت بھٹو ( مرحومہ ) کالا لباس زیب تن کیے غصہ سے سرخ چہرے کے ساتھ اونچی آواز میں بولتی آ کھڑی ہوئیں اور شستہ انگریزی میں ان کے منہ سے نکلے ”وہ مجھے اتنی پاگل اور بے وقوف سمجھتا ہے کہ میں اپنی اہم یا خفیہ دستاویزات اپنے ہینڈ بیگ میں رکھوں گی۔“ فقرہ کے الفاظ میرے کانوں میں گونج گئے۔ تلک الایام نداولھا بین الناس ( یہ اچھے برے دن ہم لوگوں کے درمیاں گھماتے پھراتے ہیں) کا ارشاد منہ سے ادا ہوا اور میں بیالیس تینتالیس برس پیچھے ماضی کے دریچے کھول بیٹھا۔

بعد دوپہر کراچی سے براستہ موہنجوداڑو ملتان جانے والے پی آئی اے کے فوکر فرینڈ شپ جہاز کے دروازے ابھی بند نہ کیے گئے تھے۔ اچانک ہلچل ہوئی۔ مڑ کے دیکھا پولیس افسران کے درمیان دو خواتین آگے نشستوں کی طرف آ رہی تھیں اور ایک خاتون غصے میں اونچی آواز میں انگریزی میں کچھ کہہ رہی تھیں۔ آواز شناسا پا کر غور سے دیکھا، آگے سفید پھولوں والی کالی قمیص کالی شلوار میں بے نظیر بھٹو تھیں اور پیچھے مکمل سیاہ لباس میں محترمہ نصرت بھٹو جنرل ضیاء کو بے نقط سنائے جا رہی تھیں۔

چند لمحوں بعد دائیں طرف والی قطار میں مجھ سے دو نشست پیچھے کھڑکی کے ساتھ بیگم بھٹو اور ساتھ بے نظیر تشریف فرما ہو چکی تھیں ان سے پچھلی نشست پر خاتون پولیس افسر تھیں۔ میری پچھلی نشست پر ممتاز بھٹو اور ان کے ساتھ پولیس افسر بیٹھے تھے۔ جہاز پرواز کر چکا تھا اور میزبان لڑکی سیٹ بیلٹ چیک کرنے کے بہانے جھکتے ہوئے دونوں خواتین کو احتیاط سے اس انداز میں سلام کہہ چکی تھیں کہ پولیس والوں کی نظر نہ پڑے۔ اور میں بیگم صاحبہ کے الفاظ کے تانے بانے جوڑنے میں مصروف تھا۔

یہ تو صبح اخبار میں پڑھ چکا تھا کہ ضیاء حکومت کی قیدی دونوں خواتین کی اس دن سندھ ہائی کورٹ میں پیشی تھی عدالت سے آواز پڑنے کے انتظار میں دونوں ماں بیٹی راہداری میں پولیس کی ”چوکس“ حفاظت میں کھڑی تھیں کہ اچانک ایک بندہ دور سے دوڑتا آیا اور کچھ عرصہ پہلے تک کی پاکستان کی خاتون اوؔل کے ہاتھ میں پکڑا ہینڈ بیگ چھین کے لے گیا۔ بتا رہی تھیں ”کیا مجھے اتنی بھی سمجھ نہیں کہ سویلین لباس میں کوئی فوجی تھا۔ کیا مجھے سر کے بالوں کے فوجی کٹ کی پہچان نہیں“ ۔ اور تب آخر میں ان کے منہ سے نکلا تھا ”وہ مجھے اتنی پاگل یا بے وقوف سمجھتا ہے کہ میں اپنی اہم یا خفیہ دستاویزات اپنے ہینڈ بیگ میں رکھوں گی“

اور جانے کس کرب سے میرے منہ سے تلک الایؔام نداولھا بین الناس کے الفاظ نکلے تھے۔

پون گھنٹے سے کم گزرتے جہاز موہنجوداڑو ائر پورٹ پر اتر چکا تھا۔ قیدیوں اور محافظوں کے اترنے کے چند منٹ بعد مسافروں کو باہر آنے کی اجازت ملی۔ قیدی خواتین سبز رنگ کی بند دروازوں والی ٹویوٹا لینڈ کروزر جیپ میں بیٹھ چکی تھیں اور آگے پیچھے پولیس کی گاڑیاں لگا یہ قافلہ ائر پورٹ گیٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ تب میں نے ممتاز بھٹو کو اکیلے ائر پورٹ مسافر لاؤنج کی طرف بڑھتے دیکھا ( وہ شاید قیدی نہ تھے ) خالی لاؤنج کے ایک ستون کے پیچھے سے خاکی وردی میں ملبوس ایک بوڑھا نکلا اور جھک کر سلام کرتے مصافحہ کرنے کے بعد اسی تیزی سے ستون کے پیچھے چھپ گیا۔

میں باہر لگے بالشت بالشت بھر چوڑے کالے سفید اور ہر رنگ کے گلاب کے پھولوں کی کیاری کے پاس کھڑا غور سے دیکھتا نزدیک آتے مالی سے پوچھ بیٹھا کہ میں نے تو کبھی اتنے بڑے اتنے رنگوں میں گلاب کے پھول نہیں دیکھے، کوئی خصوصی لگوائے لگتے ہیں۔ ”جی یہ بھٹو سائیں نے خاص طور ہالینڈ سے منگوا لگوائے تھے“ رندھی ہوئی آواز میں جواب آیا اور دور جاتے اس کے منہ سے چیخوں کے ساتھ رونے آواز مجھے بھی گلو گیر کر چکی تھی۔ بیالیس تینتالیس سال گزر چکے پیپلز پارٹی کی تاریخ میں کسی سے اس واقع حادثہ یا ظلم کا ذکر نہیں سنا جو میں نے اپنے سامنے محترمہ کو اپنی زبان سے سناتے دیکھا۔ شاید ظالم زمانہ نے وفاداروں کو ملنے سے منع کر رکھا ہو

اور آج ٹی وی پہ خبریں پڑھتی لڑکی کی آواز ”خان نے جو ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا ہے وہ ان فونوں سے نہیں ملنا“ مرحومہ بیگم نصرت بھٹو کے منہ سے سنے فقرہ ”وہ مجھے اتنی پاگل یا بے وقوف سمجھتا ہے کہ میں اپنی اہم اور خفیہ دستاویزات کو اپنے ہینڈ بیگ میں رکھوں گی“ کے ساتھ مل کر پھر میرے منہ سے وہی پاک ارشاد ”تلک الایؔام نداولھا بین الناس“ ( یہ اچھے برے دن ہم لوگوں کے درمیاں گھماتے پھراتے ہیں۔ مطلب ) دہروا گیا۔

نوٹ۔ اس یادگار سفر کو پہلے بھی بیان کر چکا۔ مگر آج ساتھ فاعتبروا یا اولی الابصار بھی شامل ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments