ایسے نہ کریں پلیز


جگر ٹرانسپلانٹ کے بعد سے میں روزانہ روز اینڈ جاسمین گارڈن اسلام آباد جاتا ہوں تقریباً شام ساڑھے پانچ بجے واک کرنے کے لئے۔ میرے اندازے کے مطابق واک کے لئے اس سے خوبصورت پارک شاید ہی کوئی اور اسلام آباد میں ہو۔ مختلف طرز کے کچے پکے ٹریک بنے ہوئے ہیں۔ جگہ جگہ آرام کے لئے بنچ لگے ہوئے ہیں، پھولدار پودے لگے ہوئے ہیں بہترین کیفے کی سہولت بھی موجود ہے جہاں اسلام آباد کے سب سے اچھے پکوڑے اور گول گپے ملتے ہیں اور بھی اشیاء ہوں گی لیکن میری فیملی نے یہی چیک کیں اور بہترین کی رپورٹ دی۔

سارا دن آدھے ٹریک سائے میں ہوتے ہیں اور آدھے دھوپ میں۔ بچوں کے لئے جھولے بھی میسر ہیں۔ میرا شروع میں جانا اپنے کامرس کالج کے دوستوں کے ساتھ ہوا اور اب زیادہ تر اکیلا جاتا ہوں اور ساتھ دینے کے لئے کیمرہ بھی ساتھ ہوتا ہے۔ ہم دونوں تصویری گفتگو کرتے واک کرتے رہتے ہیں۔ روز تین سے پانچ کلومیٹر واک ہوجاتی ہے اور کچھ پرندوں کی تصاویر بن جاتی ہیں۔ جگہ جگہ محبت کرنے والے پرندے بھی تشریف فرما ہوتے ہیں ان کی تصاویر بنانے سے پرہیز ہی کرتا ہوں۔

پرسوں ایک پرندے کی تصویر بنائی تو ایک بزرگ آ گئے کہنے لگے تصویریں چیک کر واؤ میں جرنلسٹ ہوں۔ چیک کیوں کرواؤں۔ تم نے میری فیملی کی تصویر بنائی ہے۔ تو ایک کتے کی تصویر تھی اور چند پرندوں کی اور دو پھولوں کی پوچھا ان میں سے آپ کون سے ہیں اور آپ کے گھر والے کون سے ہیں۔ آپ بدتمیزی کر رہے ہیں میں نے کہا بزرگو اپنے کام سے کام رکھیں میرا ایسی تصاویر بنانے کا کوئی کام نہیں ہے بہت مہنگا فوٹوگرافر ہوں آپ افورڈ نہیں کر سکتے جائیں اپنا کام کریں۔

یہاں پارک میں موٹرسائیکل لانا منع ہے پر کچھ طالب علم موٹرسائیکل بھگائی پھرتے ہیں ان کا سدباب ہونا چاہیے وہ فیملیز کو تنگ بھی کرتے ہیں۔ میرے دو کام ہیں واک کرنا اور پرندوں کی تصاویر بنانا۔ پارک کی پچھلی طرف گنز کلب ہے جہاں فائرنگ ہوتی رہتی ہے جن کی آواز پرندوں کو بیٹھنے نہیں دیتیں۔ یا تو گنز کلب کو کہیں شفٹ کر دیں یا پھر پرندوں کے کانوں کو ہیڈ فون لگا کر بند کر دیں۔ کوئل، بلبل، فاختہ، شارق، ہدہد اور بہت سے پرندوں کی آواز سما باندھ رہی ہوتی ہے کہ فائرنگ کی آواز سے وہ سہم کر اڑ جاتے ہیں۔ آج صبح فجر کے بعد پہلی دفعہ جانے کا اتفاق ہوا۔ تو یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ بہت سارے کوڑا دان ہونے کے باوجود لوگ کچرا لانز میں پھینک جاتے ہیں جن سے پرندے الجھتے رہتے ہیں۔

صبح کوئی آٹھ کے قریب بزرگ واک اور ورزش کر رہے تھے وہ دو دو کے جوڑوں کی شکل میں واک کر رہے تھے جب بھی کوئی دو کا گروپ دوسرے گروپ کو دیکھتا تو شدید بلند آواز میں جیسے 23 مارچ کو پریڈ گراؤنڈ میں آواز لگائی جاتی ہے ویسے آواز لگاتے ہیں جس سے سب پرندے اڑ جاتے ہیں اور ڈر جاتے ہیں میں کوشش کروں گا کہ ان بزرگوں سے آواز بندی کی گزارش کر سکوں کیونکہ گنز کلب میری گزارش سے باہر ہے۔ پارک کی انتظامیہ بہت اچھے طرح سے پارک کو سنبھالے ہوئے ہے۔ بس آپ سب دوستوں سے التماس ہے جو بھی شاپر میں ڈال کر لائیں اسی شاپر میں ڈال کر کوڑا دان جو جگہ جگہ نسب ہیں ان میں ڈال دیں شکریہ

محمد اظہر حفیظ
Latest posts by محمد اظہر حفیظ (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments