ہر جگہ مہنگائی، دنیا کمزور ترقی کے طویل دور میں داخل ہو رہی ہے: عالمی بینک


فائل (اے پی)

عالمی بینک نے کہا ہے کہ دنیا “کمزور ترقی اور بلند افراط زر کے ایک طویل دور میں داخل ہو رہی ہے،”۔ یہ بیان ایسے میں آیا ہے جب ادارے نے 2022 کے لیے عالمی ترقی کی پیشن گوئی 1.2 فیصد پوائنٹس کی کمی سے 2.9 فیصد کر دی ہے۔ ورلڈ بینک نے جنوری میں 4.1 فیصد کی شرح نمو کی پیش گوئی کی تھی۔

عالمی بینک نے مزید کہا ہے کہ دنیا کے بہت سے ملک معاشی بحران کا سامنا کر سکتے ہیں۔

بینک نے زیادہ تر مسئلے کا ذمہ دار کووڈأ19 وبائی مرض کو ٹھہرایا اور کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ بھی ایک عنصر ہے۔

عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے رپورٹ کے پیش لفظ میں لکھا، “آج معاشی تنزلی کا خطرہ کافی حد تک موجود ہے۔ ان کے الفاظ میں “دنیا کے بیشتر حصوں میں کمزور سرمایہ کاری کی وجہ سے ممکنہ طور پر کم ترقی کا عمل پوری دہائی میں برقرار رہے گا۔ ایسے میں جب مہنگائی اب متعدد ممالک میں کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر ہے اور چیزوں کی فراہمی آہستہ آہستہ بڑھنے کی توقع ہے، اس بات کا خطرہ ہے کہ افراط زر کی شرح طویل عرصے تک بلند رہے گی۔ ”

بینک کا خیال ہے کہ عالمی شرح نمو 2023 اور 2024 میں 3 فیصد کے لگ بھگ رہے گی، بہت سی معیشتوں میں افراط زر کا درجہ بلند رہے گا۔

عالمی بینک کے مطابق امریکہ کے اندر اس سال شرح نمو 2.5 فیصد رہے گی جب کہ گزشتہ سال یہ شرح 5.7 فیصد تھی۔

یورپ میں بھی، عالمی بینک کے مطابق، شرح نمو گزشتہ سال کے 5.4 فیصد کے مقابلے میں 2.5 فیصد رہے گی۔

چین میں گروتھ ریٹ، توقع کے مطابق اس سال 4.5 فیصد رہے گا جب کہ گزشتہ سال یہ 8.1 فیصد تھا۔ اس تنزلی کا سبب کووڈ ۔19 کے سبب مختلف اوقات میں نافذ لاک ڈاون تھے جس کے سبب شرح نمو سست رہی۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں اداروں ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لی گئیں

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments