ٹک ٹاکرز سے ملاقات


کس پر اعتبار کیا جائے، کس کو مخلص سمجھیں، کس کو رہنما مانیں، سب لال اے، پنجابی کا محاورہ ہے جیہڑا پنوں لال اے، جدید دور نے اسے ”لال اے، لال اے، ساری گڈی لال اے، دانہ دانہ لال اے“ بنا دیا ہے، ہر بندہ ملکی مفاد کو اپنے ذاتی مفاد پر ترجیح دیتا ہے، سیاستدان ہوں یا فوجی آمر سب کو اپنا مفاد عزیز ہوتا ہے، بعض سیاستدان تو اتنا گر جاتے ہیں کہ وہ قصور کی زینب کے والد کو میڈیا پر بلا کر اپنی واہ واہ کراتے ہیں اور جب زینب کا باپ کچھ بولنے لگتا ہے تو ”سیاستدان“ اس کا مائیک بند کر دیتا ہے

عمران خان نے سیاست میں اوئے، میں چھوڑوں گا نہیں، وغیرہ وغیرہ کے نئے انداز متعارف کرائے ہیں اس سے سیاسی اخلاقیات دفن ہو کر رہ گئی ہیں، گو کہ ماضی میں مسلم لیگ نون نے سیاست میں رج کر گند ڈالا، خاتون سیاستدانوں کی نازیبا جعلی تصاویر ہیلی کاپٹر سے پھنکوائیں گئیں تاکہ سیدھی سادی بھولی پبلک کو ورغلایا جا سکے اور حکومت حاصل کی جا سکے، مسلم لیگ نون اس مقصد میں کامیاب رہی، ان کو حکومت چاہیے تھی، اخلاقیات کا ان سے کیا تعلق

زندگی کے جھمیلوں میں انسان اس قدر مصروف ہو گیا ہے کہ اس کو تفریح کے لئے موقع ہی نہیں ملتا، اللہ بھلا کرے غیرملکی ذہنوں جو نئی نئی ایپ بنا کر عوام کو سستی تفریح فراہم کر رہے ہیں، ہمارے ہاں سیاستدانوں نے عوام کو ایک دوسرے کے گلے کاٹنے اور گالم گلوچ کا درس دینا ہوتا ہے تاکہ ان کا مقصد پورا ہو سکے کہ لڑاؤ اور حکومت کرو

اب بہت سی ایپس ہیں جن سے عوام تفریح حاصل کرتے ہیں جب بھی وقت ملتا ہے موبائل پر ایپ کھول کر اپنی پریشانیوں کے غم غلط کرلیتے ہیں، ان میں سے ایک ایپ ٹک ٹاک پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت مشہور ہے، ٹک ٹاک بہت سادہ ہے، ذہین لوگوں نے اسے اپنی عقل سے استعمال کر کے روزگار کا ذریعہ بھی بنایا ہے، ان میں مذہبی ویڈیوز بھی ہوتی ہیں، پاکستانی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں رقص کے ذریعے اپنے جذبات کرتے نظر آتے ہیں، ان کے ذہنوں اچھا آئیڈیا کم ہی آتا ہے، چند ایک ٹک ٹاکرز مزاحیہ ویڈیوز بنا رہے ہیں

ہمارے ہینڈسم سیاستدان نے موقع غنیمت جانا اور ٹک ٹاکرز کو شرف ملاقات بخش دیا، نوجوان اس سعادت پر پھولے نہیں سما رہے اور دھڑا دھڑ ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کر رہے ہیں، ٹک ٹاکرز نے عمران خان کے ساتھ اپنی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کی اور وائس اوور میں لالہ عطاءاللہ عیسی خیلوی کا معروف ترانہ لگایا ”جب آئے گا عمران، بڑھے گی اس ملک کی شان، بنے گا نیا پاکستان“ یا پھر سازش والے گانے لگا دیے جس سے عمران خان کا پیغام تیزی سے نوجوانوں تک پہنچ رہا ہے

ٹک ٹاکرز کی ملاقات کی نگرانی سابق وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کی، فیاض الحسن چوہان اپنے دور وزارت میں متنازع ویڈیوز کی وجہ سے مشہور ہونے والی دو ٹک ٹاکرز حریم شاہ اور صندل خٹک کے ساتھ دیرینہ تعلقات رکھتے تھے، دونوں ٹک ٹاکرز نے فیاض الحسن چوہان کے ساتھ اپنی بے تکلفانہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی ہوئی ہیں، ممکن ہے کہ فیاض الحسن چوہان نے ہی عمران خان کو مشورہ دیا کہ حضور ادھر دیکھ تیرا دھیان کدھر ہے، ٹک ٹاکرز کے مزے لیں

ٹک ٹاکرز کی عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک گروپ فوٹو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا، اس گروپ فوٹو کو دیکھ کر اندازہ ہوا کہ خان صاحب نہ صرف اگلے الیکشن کی تیاری پرجوش انداز میں کر رہے ہیں بلکہ اگلی کابینہ بھی تیار کرلی ہے، ہر کوئی اپنے پسندیدہ وزیر کے مطابق تحریک انصاف کو ووٹ دے، عمران خان کی اگلی کابینہ کے ممکنہ وزرا یہ ہوں گے، وزیر ماحولیات کنول آفتاب، وزیر امور نوجوانان (یوتھ) پھلو، وزیر امور خانہ داری مناہل ملک، وزیر مواصلات (مراد سعید والی وزارت) ذوالقرنین، وزیر اطلاعات و نشریات (فردوس عاشق اعوان والی وزارت) عثمان (مزاحیہ ٹک ٹاکر)

دلچسپ امر یہ ہے کہ عمران خان سے ملاقات کرنے والے ٹک ٹاکرز عمران خان کی حکومت میں ان پر شدید تنقید کرتے تھے اور عمران خان کے خلاف بہت ویڈیوز اپ لوڈ بھی کرتے رہتے تھے، اب ملاقات کے بعد شاید کچھ افاقہ ہو جائے، عمران خان اگلے الیکشن کی تیاری کے لئے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں، کسی زمانے میں پاکستان ٹیلی ویژن عوام کے لئے واحد تفریح کا ذریعہ ہوتا تھا مگر سیاستدانوں نے اسے بھی گندا کر دیا جو اب دیکھنے کے قابل ہی نہیں رہا، اب ٹک ٹاک تفریح کا سستا ذریعہ رہ گیا تھا، خان صاحب نے اسے بھی سیاسی کر دیا ہے، اب یہ ٹک ٹاکر ویڈیوز بنائیں گے اوئے فلانے، میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں۔ جو کچھ اخلاقیات نوجوانوں میں رہ گئی تھیں وہ بھی اب تباہ کرنے کا پروگرام تیار ہو رہا ہے، خان صاحب قوم پر رحم کریں، اپنی سیاست کریں، عوام سے جینے کا حق نہ چھینیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments