کامیابی اور ملازمت


انسان کی فطرت ہے کامیابی کو گہرائی سے دیکھتا ہے اور کامیاب ہونے کے لیے اس کے دل میں تڑپ ضرور رہتی ہے اب کچھ لوگ کامیابی کو ایک رخ سے دیکھتے ہیں جب کہ کچھ تصویر کا دوسرا رخ نہیں دیکھتے۔ ہمارے معاشرے کے نوجوان دیکھتے ہیں کہ جن لوگوں کے پاس مال و دولت ہے یہ ہی کامیاب لوگ ہیں۔ آپ کتابیں اٹھا کر دیکھیں، سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو کلپس دیکھ لیں، جو جتنا امیر ہو گا اتنا ہی اسے کامیاب سمجھا جائے گا۔ یعنی پیسہ، پیسہ اور صرف پیسہ۔ اس کے بعد اگر کوئی خوبی شامل کر لی جائے تو وہ پیسے کے ساتھ ساتھ ملنے والی شہرت ہے۔

بل گیٹس، مارک زکر برگ، ٹیسلا گاڑیاں بنانے والے ایلن مسک، امیر ترین تاجر اور اس سے ملتی جلتی بہت سی مثالیں ہیں۔ حالانکہ مشکل حالات سے یہ سب گزر کر یہ پہنچتے ہیں۔ ان دولت مند لوگوں نے بھی ناکامیوں کا سامنا کیا ہوتا ہے، بس فرق یہ ہوتا ہے کہ وہ مشکل حالات سے پریشان ہو کر کوشش کرنا نہیں چھوڑتے۔ ہر وقت حالات کا رونا نہیں روتے۔ ہمیشہ مثبت و پر امید رہتے ہیں۔ مشکل سے مشکل حالات کا ہمت و استقامت سے مقابلہ کرتے اور محنت جاری رکھتے ہیں، چھوٹی چھوٹی وقتی مشکلات کو نظر انداز کر کے منزل کی جانب رواں دواں رہتے ہیں۔ تسلسل کے ساتھ محنت کرنے کے نتیجے کا پھل ان کو منزل تک پہنچا دیتا ہے۔ کامیابی کی تصویر کا اصل رخ یہ ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر نظر آنے والی کامیابیوں کے پیچھے کئی راز ہوتے ہیں پوری پوری کہانیاں ہوتی ہیں اگر ایک شخص کی کامیابی پر قلم اٹھائی جائے تو پوری کتاب لکھی جا سکتی ہے لیکن ویڈیوز دیکھنے والے نوجوان کسی شاٹ کٹ کے ذریعے جلد از جلد اس مقام تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ حقیقی کامیابی چاہتے ہیں تو پھر کسی ایک کام پر دسترس حاصل کریں اور مستقل مزاجی کے ساتھ دن رات محنت کریں اتار چڑھاؤ برداشت کریں، حالات کا رونا چھوڑ دیں، مثبت منفی رویوں کو بھی برداشت کریں آپ ضرور کامیاب ہوں گے۔ چند دن پہلے میں نے ایک جاننے والے نوجوان صاحب بہادر کا حال احوال معلوم کیا تو پتہ چلا کہ وہ کراچی سے ایک اچھی ملازمت چھوڑ کر کاروبار شروع کرنے کے لیے جا چکے ہیں لیکن کاروبار نہیں کر سکے پھر ملک سے باہر جانے کی پلاننگ کی اور ابھی تک کامیاب نہیں ہوئے،

نوجوان دوستو! یاد رکھیں کاروبار کرنا ملازمت سے کئی درجے بہتر ہے لیکن صرف سوشل میڈیا سے موٹیویشنل لیکچر سن کر کاروبار فوراً نہیں شروع ہو جایا کرتے ہیں اور فوراً کامیابی آپ کے قدم آ کر نہیں چومتی ہے بلکہ آپ کو کئی مہینے صبر کے ساتھ، مستقل مزاجی کے ساتھ دن رات محنت کرنی ہو گی مارکیٹ میں جگہ بنانی ہو گی اگر آپ ملازمت چھوڑ کر کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو پہلے کاروبار کے لیے سیونگ کریں پھر کم از کم دو سال زیادہ سے زیادہ پانچ سال کے لیے گھر کا خرچہ الگ کر کے رکھیں۔

پھر آپ اگلا قدم اٹھائیں یا پھر دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کہ ملازمت کے ساتھ ساتھ شام کے وقت یا صبح کے وقت چھوٹا سا کاروبار شروع کریں جب اتنی کمائی آنا شروع ہو جائے جس سے کاروبار کے اخراجات اور آپ کی تنخواہ کے برابر بچت ہو پھر ملازمت سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کریں۔ موٹیویشنل لیکچرز آپ کو موٹیویٹ ضرور کریں گے لیکن پریکٹیکلی زندگی میں سب چیزوں کو آپ نے خود ہینڈل کرنا ہو گا۔

میں ایسے کئی نوجوانوں کو جانتا ہوں جو مشکل کام کرنا پسند کرتے ہیں۔ ایسے نوجوان مشکل حالات کا سامنا کرتے ہوئے بلا جھجک کچھ بھی کر گزرتے ہیں۔ معاشرے میں ایسے نوجوان بڑے رشک سے دیکھے جاتے ہیں کیونکہ یہ ہی وہ نوجوان ہیں جو مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد اکثر کامیابی حاصل کر لیتے ہیں۔

آپ چاہے ملازمت کر رہے ہوں یا کاروبار ”اپنے آپ کے ساتھ مخلص رہیں یعنی اعتماد اور یقین کے ساتھ محنت جاری رکھیں اللہ تعالیٰ آپ کو ضرور اپنے تمام مقاصد میں کامیابی عطاء فرمائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments