اوریا مقبول جان: بشارت رسالت سے توہین رسالت تک


آج کے کالم کا انتخاب کرتے ہوئے کچھ خوف بھی ہے کیونکہ پاکستان میں باقی تو سب ناپید ہو چکا ہے۔ مہنگائی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ دو وقت کی روٹی کے لئے بھی شہری پریشان پھرتے ہیں مگر اس سب کے باوجود ایک چیز آج بھی بہت سستی بلکہ بالکل مفت میں دستیاب ہے۔ وہ چیز ہے فتوی!

آپ فوج کی سیاسی مداخلت پر تنقید کرتے ہوئے آئین کی بالادستی کی بات کریں گے تو آپ پر غداری کا فتوی مفت میں لگ جائے گا۔

آپ کسی مولوی پر ذرا سی تنقید کریں تو توہین مذہب کا فتوی پہلے سے تیار پڑا ہو گا۔

آپ لاپتہ افراد کی بازیابی پر بات کریں تو آپ پر بھارتی ایجنٹ و سہولت کاری کا فتوی لگانے والے تیار بیٹھے ہیں۔

فتوی پاکستان کی وہ پروڈکٹ ہے جو اتنی مہنگائی کے باوجود آج بھی بالکل مفت میں بانٹا جاتا ہے۔ اور کمال کی بات تو یہ ہے کہ اس پروڈکٹ کے لئے آپ کا مفتی ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔ کسی کا فتوی لگانے سے پہلے تحقیقات کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ صرف آپ میں ایمان کی ایسی گرمی ہونی چاہیے جو ایمان آپ کو کرپشن، جھوٹ، ناپ تول میں کمی، منافقت، فراڈ، دھوکہ وغیرہ سے نہ بھی روکے مگر گستاخی کا ایک نعرہ لگانے پر پورا شہر اکٹھا کر سکتے ہیں۔ اور ایسے فتووں پر نفاذ بھی مہینوں، ہفتوں یا دنوں میں نہیں بلکہ گھنٹوں میں ہوجاتا ہے۔ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو زندہ جلا کر سیلفیاں نکالنے تک صرف چند گھنٹے لگے تھے۔ پنجاب کے کسی اور شہر میں ایک ذہنی مریض کو سرعام قتل کرنے میں محض چند گھنٹے لگے تھے۔

اس پروڈکٹ کی ایک بنیادی وجہ خواب بھی ہیں اور خواب بھی ایسے کہ جس کو سچ نہ ماننا بھی گستاخی کے زمرے میں آتا ہے۔ خوابوں کی ویسے تو لمبی فہرست ہے مگر یہاں چند ایک خواب کا بطور مثال تذکرہ کر دیتے ہیں۔ ویسے خوابوں پر وجود میں آنے والا ملک خوابوں پر ہی چل سکتا ہے۔ علامہ اقبال نے خواب دیکھا، قائداعظم نے بھی خواب دیکھا، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ خودساختہ الحاق بھی اسی خواب کی مرہون منت ہے۔

موجودہ صدی کے قطب و ابدال، مجدد و مفکر اسلام جناب اوریا مقبول جان نے بھی ایک چند سال پہلے ایک خواب دیکھا تھا۔ جس کا تذکرہ وہ اپنے نے اپنے کالم اور انٹرویوز میں کرتے رہے ہیں۔ اس خواب میں مجدد صاحب نے جنرل باجوہ کے متعلق ایک بشارت سنائی کہ پانچویں چھٹے نمبر پر ہونے کے باجوہ جنرل بن جانا دراصل اس خواب کی بشارت ہے جس میں نبی کریم ﷺ جنرل باجوہ کو فائل پکڑا رہے ہیں اور من مسمی اوریا مقبول جان بھی ساتھ کھڑا ہوں۔

اسی خواب میں جنرل باجوہ صاحب کو اسلامی فوج کا عظیم سپاہ سالار کے لقب سے بھی نوازا جاتا ہے۔ جنرل باجوہ کے چیف آف آرمی اسٹاف بننے کے بعد موصوف کے خواب کا خوب چرچا ہوتا رہا اور جنرل باجوہ کو وقت کا عظیم سپہ سالار سمجھا جانے لگا۔ مگر جب سے عمران خان کو اقتدار سے ہٹایا گیا ہے تو مفکر اسلام، خطیب شعلہ بیان جناب اوریا مقبول جان کو مسلم فوج کے عظیم سپہ سالار پر بہت غصہ آیا ہوا ہے۔ اپنے انٹرویوز اور کالمز میں موصوف امریکہ کے سامنے ڈھیر ہونے کی باتیں تو کرتے رہے ہیں مگر حالیہ دنوں موصوف نے اپنے خواب کی ایک اور تعبیر کردی ہے۔

موصوف فرماتے ہیں دراصل وہ جنرل باجوہ کو عظیم سپہ سالار بننے کی بشارت ہرگز بھی نہ تھی بلکہ وہاں تو جنرل باجوہ نے صریح گستاخی کی ہے۔ جب نبی کریم ﷺ جنرل باجوہ کو فائل پکڑا رہے تھے تو بے ادب و گستاخ جنرل باجوہ نے فائل سیدھے ساتھ سے پکڑنے کے بجائے الٹے ہاتھ سے پکڑنا چاہی۔ جسے جھٹک دیا گیا اور سیدھے ہاتھ سے فائل پکڑنے کا کہا گیا۔ لہذا یہ بشارت نہیں بلکہ گستاخی تھی تبھی جنرل باجوہ امریکہ کے آگے ڈھیر ہو گئے ہیں اور آج عمران خان کے ہاتھوں اتنے ذلیل ہو رہے ہیں۔

پاکستانی عوام پریشان ہے کہ اب مجدد موصوف کے خواب کا کرنا کیا ہے۔ جنرل صاحب کو مسلم فوج کا عظیم سپہ سالار سمجھنا ہے یا گستاخ کہہ کر مفکر اسلام اوریا مقبول جان اور قائد امت جناب عمران خان کا ساتھ دینا ہے۔ عوام بچارے بھی کیا کریں وہ خوابوں پر یقین رکھنے کی وجہ سے ایک اور خواب کے انتظار میں ہیں کہ مجدد صاحب کوئی اور خواب دیکھیں تو عوام کی الجھن دور ہو جائے مگر ابھی تک مجدد صاحب پر کوئی نیا خواب نازل نہیں ہوا۔

یقین جانئے! ایسے مفتی پاکستان کے ہر کونے میں دستیاب ہیں، جنہوں نے حب الوطنی اور اسلام کے نام پر عام شہریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ جس ملک میں آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھا جائے، جہاں طاقت ہی واحد قانون ہو، جہاں اختلاف و تنقید پر لوگوں کو لاپتہ کیا جائے ایسی ریاست کی بنیادیں کھوکھلی ہوا کرتی ہیں جس کی عمارت زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی۔ جو اسلام کو بھی اپنے ذاتی مفادات کے لئے استعمال کریں ایسے منافقین کی بھرمار والے ملک کی معیشت کبھی بہتر نہیں ہو سکتی۔ کفر کا نظام چل سکتا ہے جھوٹ، منافقت، ظلم و نا انصافی پر مبنی نظام ہرگز ہرگز بھی نہیں چل سکتا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments