آپ سورما ہیں


ہمارے ہاں بیٹیاں غیروں کو نہیں دیتے
ہمارے ہاں بیٹیاں برادری سے باہر نہیں دیتے
ہمارے ہاں بیٹیاں غیر سیدوں کو نہیں دیتے۔
ہمارے ہاں بیٹیاں سنیوں کو نہیں دیتے۔
ہمارے ہاں بیٹیاں شیعوں کو نہیں دیتے۔
ہمارے ہاں بیٹیاں غیر مسلموں کو نہیں دیتے۔

ہمارے ہاں بیٹیاں ماں باپ کی مرضی کے بغیر شادی نہیں کرتی ہیں۔
ہمارے ہاں بیٹیاں، حسرتیں دبائے قبر میں جا لیٹتی ہیں۔ لیکن شرم سے زبان نہیں کھولتیں۔
ہمارے ہاں بیٹیاں زور سے نہیں ہنستیں۔
ہمارے ہاں بیٹیاں نوکری نہیں کرتیں۔

ہمارے ہاں بیٹیاں ماں باپ کی مرضی کے آگے سر جھکا دیتی ہیں۔
ہمارے ہاں بیٹیاں ماں باپ کی عزت رکھتی ہیں۔
ہمارے ہاں بیٹیاں سسرال کی عزت رکھتی ہیں۔
ہمارے ہاں بیٹیاں شوہر کے راز نہیں کھولتیں۔

ہمارے ہاں بیٹیاں شوہر جیسا بھی ہو اس کے ساتھ گزارا کرتی ہیں۔
آپ کے ہاں بیٹوں کے لیے ظاہر اس کے متضاد ہوتا ہے شاباش ہے بھئی۔
آپ کے بانجھ اختیار کا زور بے بس پر چلتا ہے۔
ایک بیٹی آپ کے ہاں کی روایات پر سختی سے عمل کرتی ہے پر ایک سوال ہے۔
سچ بتائیے آپ اس سے پیار کرتے ہیں؟ اس کی خوشی کا خیال ہے؟

اب اس بحث کا کیا فائدہ کہ دعا کیسے پہنچی۔ مگر دیکھ لیں ایک چودہ سال کی بچی بھی اپنا اختیار اور حق استعمال کرنا جانتی ہے۔

پر یہ بھی دیکھیں کہ وہ واقعی گینگ کے ہتھے چڑھی ہوتی تو قتل کی جا چکی ہوتی یا زخمی ہو کر ہسپتال میں آخری سانسیں لے رہی ہوتی۔ تب سوگواران روایات کے بچ جانے پر دل کے نہاں خانوں میں کیسا سکون محسوس کرتے۔

دعا پر غصے کی وجہ اس کا صحیح سلامت خوشی اور مرضی سے جینا ہے
اس کا سچ بولنا ہے۔
ہمارے ہاں لڑکیوں کو سچ نہیں بولنا چاہیے

چودہ سال کی لڑکی کی شادی والدین اپنی مرضی سے کر سکتے ہیں، لیکن لڑکی اپنی مرضی سے اٹھارہ سال سے کم ہو تو شادی نہیں کر سکتی۔

نہ نہ، اس فکر میں گھبرانے کی ضرورت نہیں کہ باقی بیٹیاں بھی کہیں اپنے اختیار کو نہ پہچان لیں۔

ملک میں چند بیٹیاں ہی یہ ہمت کر پاتی ہیں۔ باقی تو وہ ہیں جو اپنا اختیار جانتے ہوئے بھی ایسا کچھ نہیں کرتیں جو آپ کے ہاں نہیں ہوتا۔

کیوں کہ وہ آپ کی نا انصافی اور ظلم سے بھی محبت کرتی ہیں۔ اس محبت کو محبت رہنے دیجیے۔
یہ ثابت ہو چکا کہ گھر کے لڑکوں پر کوئی کنٹرول ہے نہ خود پر۔
مقدس روایات آپ کی مردانگی کو بھی سوٹ کرتی ہیں۔

نرم و نازک، بے بس بیٹیوں نے آپ کی انا، غیرت، نام نہاد عزت کو اپنے نرم و نازک کاندھوں پر اٹھا رکھا ہے۔ خود کو سورما سمجھتے ہیں؟ سورما تو آپ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments