پاکستان بمقابلہ سری لنکا: گال ٹیسٹ میں میزبان ٹیم کی فتح، سیریز برابر

عبدالرشید شکور - بی بی سی اردو


جےسوریا پراباتھ
پراباتھ جے سوریا نے پاکستان کی دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں
گال ٹیسٹ کے چوتھے دن کے اختتام پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ اگر بابر اعظم کریز پر موجود رہتے ہیں تو پانچویں دن جیت کی صورت بن سکتی ہے تاہم بہت کچھ پہلے سیشن پر منحصر ہو گا۔

محمد یوسف نے آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ کی مثال دی تھی کہ اس میں بھی بابر اعظم کے ہوتے ہوئے جیت کا سوچا گیا تھا لیکن ان کے 196 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد حکمتِ عملی تبدیل کرنی پڑی تھی۔

پاکستانی ٹیم کراچی ٹیسٹ تو بچا گئی تھی لیکن گال میں سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں اس کے لیے میچ بچانا ممکن نہ ہو سکا اور سری لنکا نے 246 رنز کے بڑے فرق سے میچ جیت کر ٹیسٹ سیریز ایک، ایک سے برابر کر دی۔

گال ٹیسٹ کے پانچویں دن پاکستانی ٹیم کو محمد یوسف کی خواہش پوری کرنے کے لیے سوا چار رنز فی اوور کی اوسط سے 419 رنز بنا کر یہ میچ جیتنا تھا لیکن پہلے ہی سیشن میں گرنے والی چار وکٹوں کے نتیجے میں معاملہ میچ بچانے پر آ گیا اور جب دوسرے سیشن میں بابر اعظم کی اہم وکٹ بھی گری تو پاکستانی ٹیم نوشتۂ دیوار پڑھ چکی تھی۔

کھانے کے وقفے پر پاکستانی ٹیم نے پانچ وکٹوں پر189 رنز بنائے تھے۔ مطلب یہ کہ اس سیشن میں وہ 100 رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہی تھی لیکن آدھی ٹیم کے پویلین میں جانے کے بعد اب اسے میچ بچانے کی فکر لاحق ہو گئی تھی۔

اس کی خوش قسمتی یہ ضرور تھی کہ کپتان بابر اعظم 76 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے لیکن کھانے کے وقفے کے بعد یہ امید بھی دم توڑ گئی۔

بابر اعظم

بابر اعظم 81 کے انفرادی سکور پر جے سوریا کی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے

پراباتھ جے سوریا پھر چھا گئے

امام الحق اور بابر اعظم نے 89 رنز ایک وکٹ پر دوسری اننگز شروع کی تو امام کو اس سیریز میں اپنی پہلی نصف سنچری مکمل کرنے کے لیے صرف چار رنز درکار تھے لیکن یہ نصف سنچری نہ بن سکی اور دن کے تیسرے اوور کی پہلی گیند پر وہ 49 رنز پر رمیش مینڈس کو کٹ کرنے کی کوشش میں وکٹ کیپر ڈک ولا کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔

بابر اعظم کی اننگز میں دو مشکل لمحات آئے۔ 34 کے سکور پر امپائر نے انھیں پراباتھ جے سوریا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو دے دیا مگر بابر نے ریویو لینے میں دیر نہیں کی اور ان کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔

جب ان کا سکور 78 رنز تھا تو جےسوریا کی ہی گیند پر سلپ میں دھننجایا ڈی سلوا نے ان کا کیچ گرا دیا۔ تاہم بابر اس موقع کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور 81 کے انفرادی سکور پر آخرِ کار جے سوریا کی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس مرتبہ ریویو بھی ان کی وکٹ نہ بچا سکا۔

بابر اعظم سے قبل پاکستانی ٹیم نے محمد رضوان، فواد عالم اور آغا سلمان کی وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔ رضوان 37 رنز بنا کر جے سوریا کی گیند پر بولڈ ہوئے تو فواد عالم نے صرف ایک رن بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو کر اپنی وکٹ گنوائی۔ انھوں نے مڈ آن پر گیند کھیل کر رن لینے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن بابر اعظم کی ہچکچاہٹ فواد کو مہنگی پڑ گئی۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستانی ٹیم سے دور ہوتا گال ٹیسٹ، ڈی سلوا کی سنچری

508 رنز کا ریکارڈ ہدف، پاکستانی بیٹسمینوں کے لیے پھر آزمائش کی گھڑی

گال ٹیسٹ: بابر اعظم سری لنکا کو ‘بور‘ نہ کر سکے

بابر اعظم کے آؤٹ ہوتے ہی میچ بچانے کی فکر شروع

آغا سلمان چار رنز پر جے سوریا کی گیند پر شارٹ لیگ کے فیلڈر کوسال مینڈس کے شاندار کیچ کا نشانہ بنے۔

بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد یہ سوال اہم تھا کہ پاکستانی ٹیم مزید کتنی دیر شکست کو اپنے سے دور رکھ سکتی ہے لیکن غیر ضروری شاٹ پر محمد نواز کے آؤٹ ہونے کے بعد شکست مزید قریب ہو چکی تھی اور سری لنکن ٹیم صرف یہی سوچ رہی تھی کہ اس کی جیت سے پہلے کہیں بارش نہ آ جائے۔

سری لنکن ٹیم جتنی جلد بازی سمیٹنا چاہتی تھی یاسر شاہ اپنی جارحانہ بیٹنگ سے اسے اتنا ہی زیادہ جھنجھلا رہے تھے۔ یاسر شاہ نے پہلے جے سوریا اور پھر مینڈس کے ایک ہی اوور میں دو چوکے لگائے۔ انھیں اس طرح بیٹنگ کرتا دیکھ کر حسن علی کے منہ میں بھی پانی بھر آیا اور انہوں نے مینڈس کے ایک اوور میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگایا۔

تاہم یہ حالات زیادہ دیر نہیں رہے کیونکہ یاسر شاہ چھ چوکوں کی مدد سے 27رنز بنا کر جے سوریا کو اننگز کی پانچویں وکٹ دے گئے اور اگلے ہی اوور میں حسن علی کو 11 رنز پر مینڈس نے بولڈ کر دیا۔

آف سپنر رمیش مینڈس نے نسیم شاہ کو ویلا لاگے کے ہاتھوں کیچ کروا کر پاکستانی اننگز کا 261 رنز پر خاتمہ کردیا۔ یہ مینڈس کی اس اننگز میں چوتھی اور میچ میں نویں وکٹ تھی۔

پراباتھ جے سوریا نے اس اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ پہلی اننگز میں انھوں نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔ انھوں نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کل 17وکٹیں حاصل کیں۔

اس سے قبل وہ گال کے میدان میں ہی آسٹریلیا کے خلاف اپنے ٹیسٹ کریئر کے اولین ٹیسٹ میں بارہ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اور یوں جے سوریا 29 وکٹوں کے ساتھ اس سال ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں جاصل کرنے والے بولروں کی فہرست میں انگلینڈ کے جیک لیچ کے ہمراہ مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر آ چکے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments