چین امریکہ سفارتی تعلقات کی سرخ لکیر


ان دنوں پہلے سے کشیدگی کا شکار چین امریکہ تعلقات مزید خدشات و خطرات کا شکار ہو گئے ہیں اور اس صورت حال کی وجہ بنی ہیں نینسی پیلوسی جو امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر ہیں اور امریکہ کی تیسری بڑی عہدیدار ہیں۔ انہوں نے ایسا کیا کیا ہے کہ چین امریکہ سفارتی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔ اس کا آسان سا جواب ہے کہ انہوں نے ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے جو امریکہ اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی بنیاد ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اس دورے کے چین امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

پیلوسی نے نہ صرف چینی وارننگ کو نظر انداز کیا بلکہ وہ امریکی حکام کی جانب سے موجودہ صورتحال میں تائیوان کا دورہ نہ کرنے کے مشورے کو نظر انداز کرتے ہوئے تائیوان پہنچ گئی ہیں۔ غیر جانبدار ذرائع ابلاغ نینسی پیلوسی کے اس دورے کو ایک سنگین سفارتی غلطی قرار دے رہے ہیں۔ صورت حال کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اور امریکی فوجی حکام نے بھی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کی مخالفت کی ہے، ان کا موقف ہے کہ اس وقت چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اس صورتحال میں تائیوان کا دورہ کرنا مناسب نہیں ہے۔

امریکی اسپیکر کا یہ اقدام بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدام چین۔ امریکہ تعلقات کی سیاسی بنیاد کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔ یہ چین کے تناظر میں ایک بڑی سیاسی اشتعال انگیزی ہے۔ دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چینی سرزمین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے۔ تائیوان کا مسئلہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ چینی قوم متفقہ طور پر چین کو تقسیم کرنے کی تمام کوششوں اور اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتی ہے، چین کے پرامن اتحاد کے عمل میں مداخلت کرنے والی کسی بھی بیرونی طاقت کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔

چین پر عزم ہے کہ کسی بھی ملک کو تائیوان کے معاملے میں کسی بھی طرح سے مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چین کو ہر حال میں متحد ہونا ہے۔ یہ ایک ناگزیر تاریخی رجحان ہے۔ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے چینی عوام کے مضبوط عزم، پختہ ارادے اور مضبوط صلاحیت کو کسی بھی طرح کمتر نہ سمجھا جائے۔

چین کی وزارت خارجہ نے دو تاریخ کو ایک بیان میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کی شدید مخالفت کی تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ نینسی پیلوسی نے چین کی شدید مخالفت اور سخت انتباہات کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کے علاقے تائیوان کا دورہ کیا۔ اس اقدام نے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس سے تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغام دیا گیا ہے۔

چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے، اور اس حوالے سے امریکہ سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چینی سرزمین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے۔ تائیوان کا مسئلہ چین امریکہ تعلقات میں سب سے اہم، بنیادی اور حساس مسئلہ ہے۔ اس وقت آبنائے تائیوان کی صورتحال کو کشیدگی اور شدید چیلنجوں کے ایک نئے دور کا سامنا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ تائیوان کے حکام اور امریکہ تائیوان کی موجودہ صورتحال کو مسلسل چھیڑ رہے ہیں۔ چین مذکورہ دورے کے جواب اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے پرعزم دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتیں تمام تر نتائج کی ذمہ دار ہوں گی۔

بیان میں امریکہ پر زور دیا گیا کہ وہ چین کو کنٹرول کرنے کے لیے ”تائیوان کارڈ“ کھیلنا بند کرے، تائیوان کے معاملات میں مداخلت اور چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرے، تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کی ہر قسم کی حمایت بند کرے اور ٹھوس اقدامات کے ساتھ ون چائنا اصول کی پاسداری کرے۔ بیان میں امریکہ پر زور دیا گیا کہ فریقین کے درمیان طے شدہ تین مشترکہ اعلامیوں اور امریکی رہنماؤں کی جانب سے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کیا جائے مزید خطرناک اور غلط راستے پر آگے نہ بڑھا جائے۔ حالیہ امریکی اقدام نے تائیوان کے علیحدگی پسندوں کو غلط پیغام دیا ہے، جس نے آبنائے تائیوان کی صورتحال میں تناؤ کو مزید بڑھاوا دیا ہے۔ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی انتظامیہ نے پیلوسی کے دورہ تائیوان پر اصرار کیا جو ایک انتہائی خطرناک اقدام ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

چین کی وزرات دفاع کے مطابق چینی پیپلز لبریشن آرمی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے بھر پور دفاع کے لئے فوجی کارروائیوں کا ایک سلسلہ شروع کرے گی، اور بیرونی قوتوں کی مداخلت اور تائیوان کے علیحدگی پسندوں کو بھرپور شکست سے دوچار کرے گی۔ چین مذکورہ دورہ تائیوان کے سنگین نتائج سے بار ہا خبردار کر چکا ہے، لیکن پیلوسی نے اس کو نظر انداز کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کی ہے اور بحران پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس اقدام سے ون چائنا اصول اور چین امریکہ تین مشترکہ اعلامیے کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے اور چین امریکہ تعلقات کی سیاسی بنیاد اور دونوں ممالک کے عسکری تعلقات کو سنگین نقصان پہنچایا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments