بارہ مسالے والی تحریک انصاف


الیکشن کمیشن آف پاکستان کے بارہ برجوں نے پاکستان تحریک انصاف کو بارہ باٹ کر دیا ہے یا نہیں،اس کا فیصلہ تو وقت ہی کرے گا۔ ہمیں تو یہ دیکھنا ہے کہ آخر اس بارہ دری کے اندر چھپا کیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان ان 126 ممالک میں شامل ہے جنہوں نے اپنی سیاسی جماعتوں پر غیر ملکی افراد اور کمپنیوں سے عطیات لینے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ جبکہ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنے پارٹی چیئرمین عمران خان کی واضح منظوری سے امریکہ،کینیڈا،یو کے میں پارٹی فنڈ ریزنگ کے لئے کمپنیاں بنا رکھی ہیں۔ آئیے ایک نظر فیصلے کے چیدہ چیدہ نکات کو دیکھتے ہیں۔

سوال 1 کے جواب میں۔ عارف مسعود نقوی (چیف ایگزیکٹو۔ ابراج گروپ) کی ایک آف شور کمپنی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ نے 2،121،500 امریکی ڈالر پی ٹی آئی کے اسلام آباد بنک اکاؤنٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کی جس کی بابت عارف نقوی کی طرف سے ایک بیان حلفی بھی پی ٹی آئی نے مارچ 2022 کو الیکشن کمیشن جمع کروایا۔ کریمنل فراڈ کے جرم میں عارف نقوی اس وقت یو کے میں قید ہے اور امریکہ کو مطلوب ہے۔

سوال 2 کے جواب میں۔ برسٹل انجنیئرنگ سروسز۔ متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی نے 49،965 امریکی ڈالر پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں ممنوعہ طور پر ٹرانسفر کیے۔ اس سلسلے میں کمپنی کے مالک ماجد بشیر کا بیان حلفی بھی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو جمع کروایا ہوا ہے۔

سوال 3 کے جواب میں۔ پی ٹی آئی نے تسلیم کیا کہ سویڈن کی ایک کمپنی ای۔ پلینٹ ٹرسٹیز اور ایس ایس مارکیٹنگ۔ یو کے کمپنی دونوں نے مل کر 101،741 امریکی ڈالر کی ممنوعہ فنڈنگ پی ٹی آئی اکاؤنٹس میں جمع کروائی۔

سوال 4 کے جواب میں۔ پی ٹی آئی نے اپنی دو امریکی کمپنیوں ایل ایل سی۔ 6160 ( 120 امریکی کمپنیوں اور 21 غیر ملکیوں کے ممنوعہ عطیات سے ) اور ایل ایل سی۔ 5975 ( 231 امریکی کمپنیوں اور 13 غیر ملکیوں کے ممنوعہ عطیات سے ) کل رقم 2،525،500 امریکی ڈالر وصول کیے۔ اسی طرح پی ٹی آئی کینیڈا کمپنی سے 279،821 امریکی ڈالر اور 3،581،186 روپے ممنوعہ عطیات وصول کیے۔ اسی طرح پی ٹی آئی۔ یو کے نے یو کے بیسڈ کمپنیوں سے 7922،265 پاؤنڈز ممنوعہ عطیات وصول کیے۔ یہ سارے عطیات پاکستانی بنکوں میں پی ٹی آئی کے مختلف اکاؤنٹس میں آئے۔

سوال 5 کے جواب میں۔ پی ٹی آئی نے سنگا پور کے اکاؤنٹ، جو کہ نصر عزیز (امریکی اور پاکستانی نیشنلٹی ہولڈر) اور رومیتا شیٹی (انڈین) کے جوائنٹ اکاؤنٹ سے 27،500 امریکی ڈالر وصول کیے۔ رومیتا شیٹی کے 13،750 امریکی ڈالر ممنوعہ عطیات میں آتے ہیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی۔ یو ایس اے نے 34 مختلف غیر ملکیوں سے 35،651 امریکی ڈالر ممنوعہ عطیات فنڈ ریزنگ کے دوران اکٹھے کیے۔

سوال 6 کے جواب میں۔ پی ٹی آئی نے فنڈ ریزنگ کمپین کے دوران آسٹریلین کمپنی سے 250،504 روپے،پی ٹی آئی۔ امریکی ایل ایل سی نے ( 167 امریکی،28 یو کے،13 کینیڈین،5 آسٹریلین،5 یو اے ای،انڈین،آئر لینڈ اور سپین کی دو دو کمپنیوں اور پاکستان، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، کے ایس اے،نیدر لینڈ اور سویڈن کی ایک ایک کمپنیوں سے ) کل 351 کمپنیوں سے 632،162 ڈالر رقم بطور ممنوعہ عطیات وصول کی اور تین مختلف پاکستانی کمپنیوں سے 185،500 روپے بھی وٖصول کیے۔

سوال 7 کے جواب میں۔ پی ٹی آئی نے صرف 8 پاکستانی بنک اکاؤنٹس کو تسلیم کیا اور 16 اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ حالانکہ یہ 16 اکاؤنٹس مختلف پاکستانی بنکوں نے سیاسی پارٹی کے اکاؤنٹ کھولنے کے تمام قانونی لوازمات پورا کر کے پی ٹی آئی کے مختلف عہدیداران (میاں محمود الرشید۔ صدر لاہور،میاں محمد فاروق۔ جنرل سیکرٹری پنجاب،اسد قیصر۔ صدر پشاور،عمران اسماعیل۔ صدر سندھ،سیما ضیاء۔ صدر ویمن ونگ سندھ،قاسم خان سوری۔ صدر بلوچستان،) کے نام کھولے تھے۔ اور سال 2009 سے سال 2013 تک انہی 16 اکاؤنٹس سے پی ٹی آئی نے اپنے تسلیم کردہ 8 اکاؤنٹس میں سے 215،787،718 روپے رقم ٹرانسفر بھی کی ہوئی تھی۔

سوال 8 کے جواب میں۔ پی ٹی آئی کے فنانشل بورڈ نے یکم جولائی 2011 کی میٹنگ میں اپنے 4 ملازمین (طاہر اقبال،محمد نعمان افضل،محمد ارشد،محمد رفیق) کو پی ٹی آئی کے نام پر اندرون و بیرون ملک عطیات اکٹھے کرنے کی اجازت دی۔ اور اس طرح انہوں نے گیارہ ملین ایک سو چار ہزار روپے اکٹھے کیے۔

سوال 9 کے جواب میں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 2013 تا 2008 کے غلط اعداد و شمار جمع کروائے۔ حتیٰ کہ دوران سماعت بھی پی ٹی آئی اپنے فنڈز کی مکمل تفصیلات چھپاتی رہی۔

سوال 10 کے جواب میں۔ الیکشن کمیشن نے طے کیا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر،2002 کے تحت پاکستانی سیاسی پارٹی کے لئے کسی بھی بیرونی کمپنی سے فنڈ لینا منع ہے۔

سوال 11 کے جواب میں۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے ایک کیس ”محمد حنیف عباسی بنام عمران خان نیازی“ کا حوالہ دیتے ہوئے طے کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس،اس بات کا تعین کرنے کے لئے کہ کسی بھی پاکستانی سیاسی پارٹی کے عطیات اور چندے ممنوعہ ذرائع سے تو نہیں اکٹھے کیے گئے، کہیں سے بھی معلومات اکٹھی کرنے کے مکمل اختیارات موجود ہیں۔

سوال 12 کے جواب میں۔ الیکشن کمیشن نے یہ طے کیا کہ پاکستان قوانین کے مطابق اندرونی و بیرونی، ملکی یا غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈ ریزنگ سختی سے منع ہے۔

ان سوالات کے جوابات کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کا معاملہ آئین پاکستان کے آرٹیکل ( 3 ) 17 اور پولیٹیکل پارٹیز آرڈر،2002 کے آرٹیکل 2 اور 6 کے تحت آتا ہے۔ لہذا الیکشن کمیشن مذکورہ بالا ممنوعہ فنڈنگ کو ضبط کرنے کا نوٹس جاری کرتی ہے۔ اور مزید قانونی کارروائی کرنے کے لئے کیس وفاقی حکومت کو بھیجتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).